الف عین

لائبریرین
دھیان میں گم
ڈاکٹر ستیہ پال آنند

اے شہنشاہ اسوۂ حسنہؐ
آپ کا بندہ ستیہ پال آنند
غیر مسلم ضرور ہے لیکن
یہ اجازت تو دیں مجھے سرکارؐ
دھیان میں گم زمیں کو بوسہ دوں
اور باقی کی عمر اے آقاؐ
یوں ہی ٹھہرا رہوں جھکائے ہوئے
درِ شاہِ اممؐ پہ سر اپنا
دھیان میں گم رہوں تو میں شاید
دیکھ پاؤں حضور کا جلوہ
چہرۂ پاک کی ضیا پاشی
کالی کملی سے نور چھنتا ہوا
دھیان میں گم رہوں توسن پاؤں
آپ سے میں پیامِ حق کے راز
جاوداں زندگی کی تعبیریں
لفظ وحدت کے معنی و تفسیر
تھوڑی سی عمر رہ گئی ہے حضورؐ
ارضِ طیبہ پہ میں تنِ تنہا
منتظر آپ کی شفاعت کا
کلمہ خواں اپنا سر جھکائے ہوئے
اور دستِ طلب بڑھائے ہوئے
دھیان میں گم کھڑا ہوا ہوں حضورؐ
ہندوام، کافرم، گنہ گارم!!
 

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ! سبحان اللہ! بہت شکریہ اعجاز صاحب۔

دھیان میں گم کھڑا ہوا ہوں حضورؐ
ہندوام، کافرم، گنہ گارم!!
 

الف عین

لائبریرین
حالاں کہ کچھ غلو بلکہ شرک آ گیا ہے۔۔’ آپ کا بندہ‘ وغیرہ مگر ستیہ پال جی کو تو یہ معاف ہے نا!
 

الف نظامی

لائبریرین
naat1d1.gif
 

شاہ حسین

محفلین
حالاں کہ کچھ غلو بلکہ شرک آ گیا ہے۔۔’ آپ کا بندہ‘ وغیرہ مگر ستیہ پال جی کو تو یہ معاف ہے نا!

بہت خوب جناب الف عین صاحب

پر حضرتِ اقبال کا کیا کریں ۔
خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے۔
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہو گا
 

فاتح

لائبریرین
شاہ صاحب! الف نظامی صاحب نے وضاحت تو کر دی ہے مگر شاعری میں الفاظ کی ذو معنویت کو بطور صنعت یا خوبصورتی استعمال کیا جاتا ہے۔ مثلاً
ہم کافروں کے کافر، کافر خدا ہمارا​
اس پر کفر و الحاد کا فتویٰ لگانے کے لیے مفتی ہونے کی بھی قطعاً ضرورت نہیں۔;)
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت خوب جناب الف عین صاحب

پر حضرتِ اقبال کا کیا کریں ۔
خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے۔
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہو گا

تو اقبال پر کفر کے کونسے کم فتوے لگے ہیں :)
 

شاہ حسین

محفلین

اصلِ شہود و شاہدِ مشہود ایک ہے۔
حیراں ہوں پھر مشاہدہ ہے کس حساب میں۔


غالب ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دوست
مشغولِ حقہوں بندگی بوتراب میں


یا​

بہت سہی غم گیتی شراب کم کیا ہے۔
غلام ساقی کوثر ہوں مجھ کو غم کیا ہے۔
(غالب)
 

شاہ حسین

محفلین
شاہ صاحب! الف نظامی صاحب نے وضاحت تو کر دی ہے مگر شاعری میں الفاظ کی ذو معنویت کو بطور صنعت یا خوبصورتی استعمال کیا جاتا ہے۔ مثلاً
ہم کافروں کے کافر، کافر خدا ہمارا​
اس پر کفر و الحاد کا فتویٰ لگانے کے لیے مفتی ہونے کی بھی قطعاً ضرورت نہیں۔;)


جناب میرے نزدیک ذو معنی جملے پر کفر کا فتوہ ! کیوں کے شاعر کی نیّت کا علم نہ ہونے پر ذرا مشکل کام ہے۔
ایک شعر ذہن میں آرہا ہے پر اگر کچھ الفاظوں کی ترتیب بگڑی ہو تو پیشگی معذرت۔
دیکھ فرعون کے لہجے میں ہم سے بات نہ کر ۔
ہم تو پاگل ہیں خدائوں سے الجھ جاتے ہیں ۔​

شاعر کی مراد "خدائوں" سے اوّل تو صعیغہ جمع استعمال کر کے بتا دیا کہ خدائے وحدہ لا شریک تو شاعر کے گمان میں ہی نہیں "دوسرے" یہ اشارہ سیدھا ان بتوں کی طرف جاتا ہے جو کثرت میں ہوں اور اسباب شرک پیدا کریں۔
 
سلام علیکم
کسی کو کافر کہنے سے یا کفر کا فتوا لگانے سے وہ کافر تو ہوتا نہیں۔ یہ بندوں اور خدا کا معاملہ ہے۔ کسی کی نیت کا کسے کیا پتہ؟
دوسری بات یہ ہے کہ بندہ ہونے میں کونسا کفر یا غلو کا پہلو ہے؟
 

شاہ حسین

محفلین
تو اقبال پر کفر کے کونسے کم فتوے لگے ہیں :)


جناب ہم ہے تو حضرت علامہ اقبال (رح) ہی کثرت سے سنا ہے:grin:


ہاں اگر حضرت اقبال خود کچھ کہیں تو :wasntme:
کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آلباس ِ مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں میری جبین ِ نیاز میں

میں سر بسجدہ ہوا کبھی تو ، زمیں سے آنے لگی صدا
تیرا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
 

الف عین

لائبریرین
ارے اس پر کیا گفتگو ہونے لگی۔۔ میرا کہنا صرف یہ تھا کہ اگر کوئی کفز کا الزام بھی لگائے تو ستیہ پال آنند کو معاف ہے، کہ موصوف پہلے ہی کافر ہیں!!
بندہ بمعنی غلام درست۔۔ لیکن بہر حال اس طرف دھیان جا سکتا ہے، اور ذو معنی تو ہے ہی۔۔
 

محمدصابر

محفلین
جیسی محبت اشعار سے ظاہر ہو رہی ہے۔ اگر اتنی حقیقت میں ہوتی تو اسے مسلمان ہو جانا چاہیے تھا۔ یا وہ ہوا ہو اور کسی کو پتہ نہ ہو ۔ اور یہ بھی ہو سکتا ہے یہ صرف اپنی مہارت کا اظہار ہی ہو۔
 

زرقا مفتی

محفلین
شاہ صاحب! الف نظامی صاحب نے وضاحت تو کر دی ہے مگر شاعری میں الفاظ کی ذو معنویت کو بطور صنعت یا خوبصورتی استعمال کیا جاتا ہے۔ مثلاً
ہم کافروں کے کافر، کافر خدا ہمارا​
اس پر کفر و الحاد کا فتویٰ لگانے کے لیے مفتی ہونے کی بھی قطعاً ضرورت نہیں۔;)

فاتح صاحب کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ مصرع کس کا ہے
کس شاعر کا ہے
والسلام
زرقا
 

نایاب

لائبریرین
اے شہنشاہ اسوۂ حسنہؐ
آپ کا بندہ ستیہ پال آنند
غیر مسلم ضرور ہے لیکن
یہ اجازت تو دیں مجھے سرکارؐ
دھیان میں گم زمیں کو بوسہ دوں
اور باقی کی عمر اے آقاؐ
یوں ہی ٹھہرا رہوں جھکائے ہوئے
درِ شاہِ اممؐ پہ سر اپنا
دھیان میں گم رہوں تو میں شاید
دیکھ پاؤں حضور کا جلوہ
چہرۂ پاک کی ضیا پاشی
کالی کملی سے نور چھنتا ہوا
دھیان میں گم رہوں توسن پاؤں
آپ سے میں پیامِ حق کے راز
جاوداں زندگی کی تعبیریں
لفظ وحدت کے معنی و تفسیر
تھوڑی سی عمر رہ گئی ہے حضورؐ
ارضِ طیبہ پہ میں تنِ تنہا
منتظر آپ کی شفاعت کا
کلمہ خواں اپنا سر جھکائے ہوئے
اور دستِ طلب بڑھائے ہوئے
دھیان میں گم کھڑا ہوا ہوں حضورؐ
ہندوام، کافرم، گنہ گارم

ستیہ پال آنند
(اگر یہ کلام اس دھاگے میں مناسب نہ ہو تو براہ مہربانی منتظم کرام اسے مناسب جگہ منتقل فرما دیں شکریہ )
 
Top