کچھ عرصے سے سوشل میڈیا پر ایک نعت گردش کر رہی ہے شاید یہاں محفل پر موجود نہیں ۔ یہ نعت کسی ماہنامے کے سکین شدہ ایک صفحے کا عکس ہے۔جس پر لکھا ہے ۔
ماہنامہ جام عرفاں ۔ ہری پور ہزارہ۔
ادیب رائے پوری
ستمبر انیس سو نواسی (ع)
اس لیے اس کے لیے ایک دھاگا بنا دیا ۔
نعت کے متن سے پہلے ایک پیغام بقلم...
نعت سے متعلق اپنی نثری تحاریر اس لڑی میں شامل کیجیے۔ چاہے ان کا تعلق تحقیق و تنقید سے ہو یا تبصراتی نوعیت کی آراء ہوں۔ راقم الحروف بھی ان شاء اللہ اس لڑی میں اپنی تمام متعلقۂ عنوان تحاریر لگاتا رہے گا۔
مرکز کا سوئے قوس سفر کیسا لگے گا
دریا کا سوئے تشنہ گزر کیسا لگے گا
جو پہلی ہی منزل میں تھا مسجود ملائک
معراج کی شب کو وہ بشر کیسا لگے گا
افلاک کی یخ بستہ و بے رنگ فضا میں
بجتا ہوا جذبوں کا گجر کیسا لگے گا
سدرہ پہ یہ جبریل امیں سوچ رہا ہے
امت کے تہِ پا مرا پر کیسا لگے گا
رہتے تھے جو آغوش...
ایمان آپؐ حاصلِ ایمان آپؐ ہیں
نازاں ہُوں مَیں کہ اب مِری پہچان آپؐ ہیں
سب پر بقدرِ حوصلہ ہوتے ہیں منکشف
قرآن آپؐ ،معنیِ قرآن آپؐ ہیں
وجہِ سکوں ہے اسمِ گرامی کا ایک ورد
دشواریوں میں کس قدر آسان آپؐ ہیں
غیروں کی عاقبت کا بھی ہے آپؐ کو خیال
امّت کے واسطے بھی پریشان آپؐ ہیں
آپؐ آگئے تو راہِ...
رحمت دا دریا الٰہی ہر دم وگدا تیرا
جے اِک قطرہ بخشے مینوں
کم بن جاوے میرا
جے میں ویکھا ں عملاں ولّے
کچھ نئیں میرے پلّے
جے میں ویکھاں تیری رحمت ولے
بلّے بلّے بلّے
خَش خَش جِتنا قَدر نہ میرا
میرے صاحب نوں وڈیائیاں
میں گلیاں دا روڑا کوڑا
محل چڑھایا سائیاں
میں نیواں میرا مُرشد اُچّا...
نعت رسول مقبول صلی الله علیہ وآلہ وسلم
قائم ہیں اس جہاں میں ان ہی کے نشاں سے ہم
مقبولِ حق ہیں صرف نبی کی زباں سے ہم
صلی الله علیہ وآلہ وسلم
عشقِ نبی نے آج یہ دن بھی دکھا دیا
خود آشنا سے ہو گئے دردِ نہاں سے ہم
اپنی حیات و موت انہی کے طفیل ہے
رکھتے نہیں ہیں واسطہ سود و زیاں سے ہم
اب جلوۂ...
لبوں پہ اس لیے مدحت ہے کملی والے کی
ہمارے دل میں محبت ہے کملی والے کی
ہے جیسے رب کی حکومت سبھی جہانوں پر
ہر اک جہان پہ رحمت ہے کملی والے کی
بس اک خدا ہے مقامِ حضور سے واقف
ورا بشر سے حقیقت ہے کملی والے کی
عطا بھی ایسی کہ باقی رہے نہ کوئی طلب
وہ فیض و جود و سخاوت ہے کملی والے کی
گواہی دیتے...
گوئٹے کی نظم نغمۂ محمدی کے تین تراجم
مضمون نگار: خان حسنین عاقب
مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27
ABSTRACT: The world renowned German poet GOETHE, JOHANN WORLFGANG was very much influenced by Eastern thoughts and languages plus Religions. He learnt Arabic and read Persian language and impressed...
مہِ صفا کی تجلیوں سے چمک اٹھا ریگ زارِ بطحا
تمام ُدور و دراز عالم ، تمام قرب و جوار بطحا
خدائے برتر نے جس کو چاہا ، زمانے بھر نے جسے سراہا
وہ ہے اطاعت گزار اسرا، وہ ہے صداقت شعار بطحا
وہ جوہرِ دو دمان ہاشم ، خدا کی نعمت کا ہے جو قاسم
رسائی جس کی ہے لا مکاں تک ، وہ بے بدل شہسوار بطحا
وہ ارض...
نعت
یا رب عطا ہو ایسی محبت حضور کی
ہر اک ادا سے جھلکے اطاعت حضور کی
"توحید کا شعور ہے رحمت حضور کی"
عرفانِ ذاتِ حق ہے بدولت حضور کی
سارے پیمبروں میں امامت حضور کی
قائم ہے دو جہاں پہ سیادت حضور کی
سچائی ان کی خُو تھی، دیانت تھا ان کا وصف
دی ہے عدو نے بھی یہ شہادت حضور کی
فرمانِ سیدی ہے "انا...
منال و مال، نہ سیم و زر و گہر کے لیے
ہے آرزو تو مدینہ کے بام و در کے لیے
درِ حضورؐ کی خاطر، خدا کے گھر کے لیے
میں انتظار میں کب سے ہوں اس سفر کے لیے
سر آسماں کا جھکا ہے ازل سے تعظیماً
بچھی ہے کاہکشاں ان کی رہ گزر کے لیے
کسے نہیں ہے تمنا وہاں کے ذروں کی
چلے صبا بھی تری خاکِ رہ گزر کے لیے
میں...
نورِ چشمِ آمنہؑ، اے ماہِ طلعت السلام
مظہرِ حسن و کمالِ دستِ قدرت السلام
شہریارِ تختِ اقلیمِ نبوت السلام
اے مہِ انور بہ گردونِ رسالت السلام
پاک طینت، خوبصورت، نیک سیرت السلام
پیکرِ اخلاقِ اعلیٰ، بدرِ رحمت السلام
حق نما، اے آئنہ دارِ حقیقت السلام
کامل المعیار در فصلِ امانت السلام
صادق الاقوال،...
لاکھ آفتاب ڈوبے تو نکلا وہ ماہتاب
ضو پاشیوں سے جس کی ہے ہر ذرہ بہرہ یاب
خلّاقِ دو جہاں کا ہے وہ حسنِ انتخاب
آئے کہاں سے حسنِ محمدؐ کا پھر جواب
اس رخ پہ ہیں نثار جو صد ماہ و آفتاب
سیرت بعینہٖ ہے وہ تفسیرِ اَلکتاب
قرآں کہ آنحضورؐ سے ہو جس کا انتساب
’لارَیبَ فیہ‘ ہے صفتِ ’ذٰلکَ الکتاب‘
جو ہے...
ہجومِ شوق اکساتا ہے نعتِ مصطفیٰؐ کہیے
بایں بے مائیگی لیکن پریشاں میں ہوں کیا کہیے
شہِ کون و مکاں کہیے، حبیبِ کبریا کہیے
عظیم المرتبت ہستی انہیں بعدِ خدا کہیے
امام الانبیاء، ختم الرسل، خیر الوریٰ کہیے
انہیں ماہِ مبیں، شمعِ شبستانِ حرا کہیے
شکوہِ رب، خلیل اللہ کی جانِ دعا کہیے
انہیں شمس الضحیٰ،...
صریرِ خامۂ فطرت کا تو ہی نقشِ اعظم ہے
تری عظمت خدا کے بعد اک امرِ مسلّم ہے
حریمِ نازِ حسنِ لم یزل کا تو ہی محرم ہے
نقوشِ پا سے رخشندہ جبینِ عرشِ اعظم ہے
تمہارے جدِّ امجد کی بدولت آبِ زمزم ہے
تمہارے دم سے کعبہ قبلۂ ابنائے آدم ہے
تمہارا دیں قبولِ حق، مدلّل اور محکم ہے
مفصل، منضبط، مربوط، کامل،...