جس پل سے ترا عشق ہمیں دان ہوا ہے

عاطف ملک

محفلین
چند تک بندیاں:

جس پل سے ترا عشق ہمیں دان ہوا ہے
پہلے جو کٹھن تھا وہی آسان ہوا ہے

الفت کا بھی کیا خوب ہی احسان ہوا ہے
اب نام تمہارا مری پہچان ہوا ہے

یہ بھول گیا فرطِ مسرت میں دھڑکنا
اس دل میں ترا درد جو مہمان ہوا ہے

جاتی ہے تو جاں جائے، نہ جائے گا یہ دل سے
یہ عشق ہمیں صورتِ ایمان ہوا ہے

فریاد، نہ شکوہ، نہ فغاں، مہر بہ لب ہوں
وہ ضبط مرا دیکھ کے حیران ہوا ہے

اشکوں کی سیاہی بھرے مژگاں کے قلم سے
تحریر غمِ ہجر کا فرمان ہوا ہے

گلشن کی تباہی پہ نہ ہوگی کوئی فریاد
گل چیں سے عنادل کا یہ پیمان ہوا ہے

لے آئے کوئی آنکھ میں امید کے جگنو
تاریک مرے دل کا شبستان ہوا ہے

اک یاد تمہاری بھی گئی ہاتھ سے جس کے
عاطفؔ سا بھی کوئی تہی دامان ہوا ہے

عاطفؔ ملک
اکتوبر ۲۰۲۰
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
ماشاءاللہ۔ بہت خوب ملک صاحب
بہت شکریہ جناب
ہبت خوب عاطف بھائی
شکریہ تابش بھائی۔
پذیرائی کیلیے ممنون ہوں
عنادل کا تعلق خلائی مخلوق سے معلوم پڑتا ہے۔
ہاہاہا۔۔۔۔۔۔تعلق خوب جوڑا ہے آپ نے:LOL:
 

عاطف ملک

محفلین
بہت خوب، ماشاء اللہ ۔۔۔ کیا خوب تغزل ہے
بہت شکریہ راحل بھائی:)
بہت شکریہ محترمی:)
بہت شکریہ استادِ محترم:)
 

عاطف ملک

محفلین
واہ واہ! اچھی غزل ہے عاطف بھائی !
کئی اچھے اشعار ہیں ۔ بہت خوب!
بہت شکریہ ظہیر بھائی:)
آپ کو اشعار پسند آئے،محنت وصول شد:)
عنادل نہ صرف خود منقار زیرِ پر ہیں بلکہ کوشش کرتی ہیں کہ کنجشک و عصافیر و زاغ و زغن وغیرہم کو بھی کچھ نہ بولنے دیں۔
:eek::eek::eek::eek:
بہت شکریہ:):)
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
عنادل نہ صرف خود منقار زیرِ پر ہیں بلکہ کوشش کرتی ہیں کہ کنجشک و عصافیر و زاغ و زغن وغیرہم کو بھی کچھ نہ بولنے دیں۔
سنا ہے ایسی گنجلک اور مبہم باتیں کرنے پر بھی پابندِ سلاسل کیا جا رہا ہے۔ آپ تو پہنچ سے دور ہیں، یقیناً اس کا خمیازہ صاحبِ رسالہ کو ہی بھگتنا پڑے گا :)
 

مقبول

محفلین
چند تک بندیاں:

جس پل سے ترا عشق ہمیں دان ہوا ہے
پہلے جو کٹھن تھا وہی آسان ہوا ہے

الفت کا بھی کیا خوب ہی احسان ہوا ہے
اب نام تمہارا مری پہچان ہوا ہے

یہ بھول گیا فرطِ مسرت میں دھڑکنا
اس دل میں ترا درد جو مہمان ہوا ہے

جاتی ہے تو جاں جائے، نہ جائے گا یہ دل سے
یہ عشق ہمیں صورتِ ایمان ہوا ہے

فریاد، نہ شکوہ، نہ فغاں، مہر بہ لب ہوں
وہ ضبط مرا دیکھ کے حیران ہوا ہے

اشکوں کی سیاہی بھرے مژگاں کے قلم سے
تحریر غمِ ہجر کا فرمان ہوا ہے

گلشن کی تباہی پہ نہ ہوگی کوئی فریاد
گل چیں سے عنادل کا یہ پیمان ہوا ہے

لے آئے کوئی آنکھ میں امید کے جگنو
تاریک مرے دل کا شبستان ہوا ہے

اک یاد تمہاری بھی گئی ہاتھ سے جس کے
عاطفؔ سا بھی کوئی تہی دامان ہوا ہے

عاطفؔ ملک
اکتوبر ۲۰۲۰
بہت خوب
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب عاطف بھائی!

کیا کہنے!
فریاد، نہ شکوہ، نہ فغاں، مہر بہ لب ہوں
وہ ضبط مرا دیکھ کے حیران ہوا ہے
لے آئے کوئی آنکھ میں امید کے جگنو
تاریک مرے دل کا شبستان ہوا ہے
اک یاد تمہاری بھی گئی ہاتھ سے جس کے
عاطفؔ سا بھی کوئی تہی دامان ہوا ہے

بہت سی داد اور مبارکباد!
 

عاطف ملک

محفلین
شکریہ
بہت خوب عاطف بھائی!
کیا کہنے!
بہت سی داد اور مبارکباد!
نوازش احمد بھائی

جاتی ہے تو جاں جائے، نہ جائے گا یہ دل سے
یہ عشق ہمیں صورتِ ایمان ہوا ہے
واہ-خوب کہا ہے۔
پذیرائی کیلیے ممنون ہوں شاہ جی
 
Top