بھارتی کابینہ نے بیک وقت تین طلاق دینے پر تین سال قید کے بل کی منظوری دے دی!

ہادیہ

محفلین
ہمیشہ سے یہ ہوتا رہا ہے کہ جب طلاق دے دی تو اس کے بعد مرد خضرات کا پیار بڑھ جاتا ہے پھر شیخ العلوم مفتیوں کو ڈھونڈتے پھرتے ہیں
تاکہ اس بازار سے اپنی من پسند کی بات منوالی جائے۔
پوچھا جاتا ہے کہ طلاق کیوں دی تو کہتے ہیں غصے میں دے دیا تھا، بھئی پیار میں کبھی ہنستے ہنستے کسی نے اپنی زوجہ کو طلاق دی ہے
تاریخ میں میں یہ بات کہیں بھی نہیں ملتی۔ اب یہ مولوی کے پاس جائے وہ مولوی کے پاس جائے پھر سارے مسلک کو جنجھوڑے، اپنی پسند
کی بات لے کر ہی رہتے ہیں۔
پھر مفتیوں کی صحیح "مت" مارتے ہیں۔ وہ سمجھا سمجھا کر تھک جاتے ہیں بھئی طلاق ہوچکی ہے مگر نہیں جی وہی مرغے کی ایک ٹانگ والی بات۔۔ اکثر لوگ اس معاملے میں اس حد تک جاہل ہوتے ہیں کہ طلاق کو ماننے سے بھی انکار کردیتے ہیں کہ بھئی دی ہی نہیں ہے۔ جیسے طلاق صرف لفظ طلاق کے استعمال سے ہی نہیں ہوتی بلکہ اور بھی بہت سے الفاظ ہیں جن سے طلاق ہوجاتی ہے جیسے "میں تمہیں آزاد کرتا ہوں"، میری طرف سے آزاد ہو،غرض لفظ آزاد بھی طلاق ہی ہے ۔ بات صرف اتنی ہے کہ ہم میں شعور کی کمی ہے۔ اللہ ہدایت سے نوازے سب کو ۔۔آمین
 

فاخر رضا

محفلین
ایک ڈرامے میں عثمان پیرزادہ نے ثمینہ پیرزادہ کو تین دفعہ طلاق دے دی تھی. اسکے بعد کافی دنوں تک اخباروں میں مولوی صاحبان کے بیانات آتے رہے اور وہ دونوں آجتک ساتھ رہ رہے ہیں
ہر ہفتے اخبار جہاں میں آپ کے مسائل اور ان کا حل پڑھتا تھا (بچپن میں) اس میں تو اتنے طریقے بتائے گئے طلاق ہوجانے کے کہ میں یہی سوچتا رہتا کہ شادی کے بعد طلاق سے کیسے بچوں گا. ابھی تک تو بچا ہوا ہوں اور اخبار جہاں پڑھنا چھوڑ چکا ہوں
 

محمدظہیر

محفلین
l_419776_093133_updates.jpg
بھارتی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر3 طلاق دینے کو جرم قرار دینے کا بل منظور کرلیا ہے ۔اب یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس بل کے تحت 3 طلاق دینا جرم قرار دیا جائے گا اور مجرم کو 3 سال کی قید سنائی جائے گی۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر مسلم رائے عامہ میں بے چینی پائی جاتی ہے، 3 طلاقوں کے حامی اور مخالفین دونوں کا کہنا ہے اس کی قانون سازی پر سنل لا میں مداخلت ہے جو آئین کے خلاف ہے۔
روزنامہ جنگ
پتا نہیں مسلم پرسنل لا بورڈ والے طلاق ثلاثہ کو مضبوطی سے کیوں پکڑے ہوئے ہیں حالانکہ کورٹ کے اس فیصلے سے طلاق کی شرح میں کمی ہوگی
 

فرقان احمد

محفلین
طلاق کے صریح الفاظ کہے بغیر طلاق ہو سکتی ہے تاہم اس حوالے سے نیت کا بھی گہرا عمل دخل ہوتا ہے۔ بہتر طریقہ یہ بھی ہے کہ ہمارے معاشرے میں غصے سے نپٹنے کے حوالے سے شعور میں اضافہ کیا جائے کیوں کہ غصہ طلاق کے دیے جانے کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ ہمارے میڈیا چینلز پر بھی اس حوالے سے گہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ دیکھا یہ گیا ہے کہ ٹی وی ڈراموں میں یہ رجحان عام ہے کہ کوئی بات دل کو بری لگی نہیں اور تین بار طلاق کا میزائل داغ دیا گیا؛ یہ نہایت بدقسمتی کی بات ہے اور اسے خطرناک روش قرار دیا جا سکتا ہے۔
 

زیک

مسافر
طلاق کے صریح الفاظ کہے بغیر طلاق ہو سکتی ہے تاہم اس حوالے سے نیت کا بھی گہرا عمل دخل ہوتا ہے۔ بہتر طریقہ یہ بھی ہے کہ ہمارے معاشرے میں غصے سے نپٹنے کے حوالے سے شعور میں اضافہ کیا جائے کیوں کہ غصہ طلاق کے دیے جانے کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ ہمارے میڈیا چینلز پر بھی اس حوالے سے گہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ دیکھا یہ گیا ہے کہ ٹی وی ڈراموں میں یہ رجحان عام ہے کہ کوئی بات دل کو بری لگی نہیں اور تین بار طلاق کا میزائل داغ دیا گیا؛ یہ نہایت بدقسمتی کی بات ہے اور اسے خطرناک روش قرار دیا جا سکتا ہے۔
معاشرے کے لئے یہی بہتر ہے کہ نکاح اور طلاق دونوں باقاعدہ دستاویزی طور پر ہوں نہ کہ زبانی کلامی
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
میری زوجہ نے کہہ ہی دیا ، کسی اور عورت کی طرف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دیکھا بھی تو،
میرے خرچے پورے کرتے رہنا، بچوں کے خرچے پورے کرتے رہنا، اور رہو ان کے ساتھ۔
میں جان تو نہیں چھوڑنے والی نہیں۔ جب دوسری پیاری لگنے لگے تو اس کا مطلب پہلی والی
اجنبی ہوگئی۔ جب اجنبی پیاری لگنی لگے تو شادی ہوگئی۔
 

محمدظہیر

محفلین
میری زوجہ نے کہہ ہی ، کسی اور عورت کی طرف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دیکھا بھی تو،
میرے خرچے پورے کرتے رہنا، بچوں کے خرچے پورے کرتے رہنا، اور رہو ان کے ساتھ۔
میں جان تو نہیں چھوڑنے والی نہیں۔ جب دوسری پیاری لگنے لگے تو اس کا مطلب پہلی والی
اجنبی ہوگئی۔ جب اجنبی پیاری لگنی لگے تو شادی ہوگئی۔
ایک غیر متعلقہ سوال شادی شدہ حضرات سے.. شادی سے پہلے کئی لڑکیوں سے محبت ہوتی ہے، شادی کے بعد دوسری محبتوں میں کمی کی کیا وجہ ہوتی ہے؟ :)
 
غالباََ طلاق بائن کی صورت میں رجوع ہوجاتا ہے۔اور رجوع بھی انسان کو سمجھانے کے لیے ہی ہے۔ کیونکہ اکثر طلاق غصہ کی حالت میں ہی دی جاتی ہے خوشی سے تو کوئی نہیں دیتا۔ تو رجوع کا مقصد بھی یہی ہے وقتی طور پر جذباتی یا غصہ کی حالت میں دی ہے تو رجوع کرسکتے ہیں اور اس کے لیے بھی کچھ مقررہ مدت ہوتی ہے جس کے دوران ہی رجوع ہوسکتا ہے۔ باقی واللہ اعلم۔۔۔

جی طلاق رجعی میں رجوع ہو جاتا ہے بائن میں نہیں.
:)
باقی سب باتوں سے میں متفق ہوں۔
 
Top