ایم کیو ایم کی کرایہ دارانہ سیاست

مہوش علی

لائبریرین
ڈاکٹر شاہد مسعود ماضی میں بہتر انسان ہوتا تھا۔ مگر جب سے یہ جنرل حمید گل کی صحبت میں آیا ہے، اسکا دماغ بھی ویسی ہی سازشی تھیوریاں پیش کرنے لگا ہے جو کہ حامد میر اور حمید گل کرتے ہیں۔
حمید گل کی دوستی نے یہ گل کہلائے ہیں کہ شاہد مسعود صاحب اس بات کے خلاف ہیں کہ ایران سے تعلقات اچھے کیے جائیں۔ اپنے پچھلے ایک آرٹیکل میں ایران سے اچھے تعلقات کی خامی گنواتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ہمارے عربی بھائی، جنہوں نے ہر موقع پر ہماری مدد کی ہے، وہ ہماری ہر حرکت کو دیکھ رہے ہیں اور انہیں یہ بات بالکل پسند نہیں کہ ایران سے دوستی کی پینگیں بڑھائی جائیں، اور اسی وجہ سے یہ ہمارے عربی بھائی جنہوں نے ہمیشہ دل کھول کر پاکستان کی امداد کی ہے، اس دفعہ زرداری کے امداد مانگنے پر بھی امداد نہیں دیتے بلکہ زیادہ سے زیادہ تیل کے بلوں کی ادائیگی موخر کر دیتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔
ان موصوف کو eco کے سربراہ اجلاس میں زرداری کے ایران جانے پر بھی تکلیف تھی۔ اور پاکستان نے جو ای سی او کے تحت مال بردار اور مسافر گاڑی کا جو پلان بنایا ہے [اسلام آباد سے براہ راست تہران اور پھر وہاں سے براہ راست استنبول] اُس پر بھی انہیں زرداری صاحب سے شکایت ہے اور وہ اسے بھی کسی سازش کے حصے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

از شاہد مسعود:
ماضی کے دھندلکوں سے نکل کر زمانہ حال میں لوٹتے ہیں … اور کوشش کرتے ہیں کہ … مولانا فضل الرحمان صاحب یا ہندوستان میں موجود اُن کی جمعیت علمائے ہند کے اکابرین سے دریافت کریں کہ اُنہوں نے … عین تب جب ملک ایک تصادم کی طرف بڑھ رہا تھا۔ یہ بیان کیوں دیا کہ پنجاب میں سندھ کو گالیاں دی گئی ہیں؟

یہ شاہد مسعود صاحب کی انتہائی زیادتی ہے۔ بھلا ہندوستان میں جمیعت علمائے ہند کو یہ بیچ میں کھینج کر کیوں لے آئے ہیں؟ سیدھا سا مسئلہ ہے کہ نواز لیگی رہنماوؤں نے پنجاب کے خلاف سازشوں اور پنجاب کے خلاف شب خون کے الفاظ استعمال کیے ہیں، اور ان کی انہی تقریروں کے رد عمل میں آج ہمیں پنجاب سے بھی "جاگ پنجابی جاگ" جیسے نعرے سنائی دیے ہیں۔ مگر بھلا اس میں جمیعت علمائے ہند کے اکابرین کو بیچ میں
گھسیٹنے کی کی ضرورت؟

یہ پاکستانی جمیعت علمائے اسلام ہیں اور اُن کے امیر مولانا فضل الرحمان ہیں کہ جو کہ غلط کام پر تنقید کر رہے ہیں۔ مگر شاہد مسعود کا سازشی دماغ اس تنقید کی وجہ نواز شریف کی غلطی نہیں، بلکہ علمائے ہند کی طرف ذہنوں کو بھٹکا کر خود مولانا فضل الرحمان کو قصوروار ٹہرانا چاہتا ہے۔
 

مغزل

محفلین
مہوش بہن ،۔ اس کا بھی کچھ جواب ارشاد ہو۔۔۔
ربط ملاحظہ کیجیے

م۔م۔مغل نے کہا:
فوجیوں کی باقیات، 14 ہزار نوجوانوں کا قتل، بوری بند لاشیں، فہیم کن کٹا، اسلم چریا، فہیم کمانڈو، نعیم شری، اشرف بابو، نعیم گدھا، کے القابات والے غنڈے مبارک۔ ٹارچر سیل، کھجی گراؤنڈ، بھتہ خوری، لاشیں، بم دھماکے، پاکستان کا جھنڈا جلانا، قائد اعظم کو گالیاں دینا، پاکستان کے وجود کو غلط قرار دینا مبارک، پوری نواجوان نسل کو تشدد پر راغب کرنا مبارک،12 مئی میں چھ گھنٹے لائیو (پوری دنیا نے دیکھا) اسلحہ اور بارود کا خونیں رقص مبارک ، چڈا گروپ اور چھلاوا گروپ کے نام پر اپنی ہی ماؤں بہنوں بیٹیوں کے عزت پر داغ لگانا مبارک ۔۔۔ بہت بہت بہت مبارک ہو جناب۔ بہت بہت بہت مبارک ہو جناب۔بہت بہت بہت مبارک ہو جناب۔

نبیل نے کہا:
فرحان، میری جانب سے بھی آپ کو اور ایم کیو ایم کو اس کا یوم تاسیس مبارک ہو۔ ایم کیو ایم یقیناً ایک مؤثر عوامی طاقت والی جماعت ہے۔ اگر ایم کیو ایم اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھ لے تو یہ ملک کی سیاست میں مثبت کردار بھی ادا کر سکتی ہے۔ فی الوقت تو اس کی حیثیت مذہبی جماعتوں کی طرح سیاست کی طوائف کی سی ہے جس کا مقصد ہر فوجی آمر کے غاصبانہ اقتدار کو سہارا دینا ہوتا ہے۔ ایم کیو ایم کی امن پسندی کا ڈھونگ ویسا ہی ہے جیسے کہ اسرائیل کی امن پسندی کا۔۔ مئی 2007 میں پورے کراچی میں قتل و غارت اور اپریل 2008 میں طاہر پلازہ میں لوگوں کو جلا کر راکھ کر دینے کے واقعے اتنے پرانے نہیں ہیں کہ لوگوں کے ذہن سے محو ہو گئے ہوں۔ البتہ کراچی میں بوری بند لاشیں ملنے اور کھجی گراؤنڈ میں لوگوں کو درخت سے ٹانگ کر ان پر بندوقوں کے نشانے درست کرنے کے واقعات شاید کچھ پرانے ہو گئے ہیں اور ان نوجوانوں کو اس کا علم نہیں ہے جو اس وقت ہوشمند نہیں تھے۔ اس لیے ہماری باتیں انہیں پروپگینڈا بھی لگتی ہیں۔
بہرحال، اللہ تعالی ہر شے پر قادر ہے۔ جب تاتاریوں سے دنیا پر چھا جانے والے مسلمان نکل سکتے ہیں تو دہشت گرد اور فاشسٹ گروہ بھی عوام کے خیرخواہ بن سکتے ہیں۔ ہمیں ہر حال میں بہتری کی امید رکھنی چاہیے۔


نبیل بھائی رجعت پسندی اچھی بات ہے ، مگر خونِ انسانی اتنا کچا نہیں ہوتا کہ مبارکباد اور خیرسگالی کے صابن سے دھل سکے ۔ یہ مظلوموں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔ میں اس کراچی میں 30 سال سے ہوں ۔ مجھے معلوم ہے کہ کیا ’’ گل ‘‘ کھلائے گئے ہیں ۔ دور سے تو سارے ’’ ڈھول ‘‘ سہانے لگتے ہیں۔ خود مہاجر قومیت رکھنے والوں پر مظالم کی نظیر نہیں ملتی مخالفین تو دور کی بات۔۔۔ اور جنہیں پرانا معاملہ / واقعہ کہہ رہے ہیں وہ زخم آج بھی ناسور کی طرح رستے ہیں ہماری گلیوں کوچوں میں۔۔۔ 14000انسانوں کا خون کم نہیں ہوتا جناب ۔۔ آپ کہیے تو دو ایک ثبوت پیش کروں ۔؟
واللہ اعلم بالصواب
 
نواز لیگ

کسی بھی پارٹی نے اچھا کیا یا برا کیا، کونسی پارٹی کونسا کارڈ استعمال کر رہی ہے اس بات کو چھورڑیں مگر میں محترم محوش
صاحبہ کو یہ بتا دینا چاہؤں گا کہ عدلیہ کو آزادی دلوانے میں سب سے بڑا ہاتھ جس پارٹی کا ہے وہ ہے مسلم لیگ ن
بعد میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی
اور کسی پارٹی نے ججوں کو انصاف دلانے کے لیے اتنی جدوجہد نہیں‌کی بلکہ مخالفت کی
مگر ن لیگ ہی ایس پارٹی ہے جس نے جو دعدہ کیا اس پر شروع سے لے کر آخر تک سمجھوتہ نہیں‌کیا
اور ججوں کی بحالی ہی پاکستانی عوام کی آواز تھی، اس بات کا عملی ثبوت سب نے دیکھا جب عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر سڑکوں پر آیا تو مجبورا حکومت کو وہ کام کرنے پڑا جو وہ نہیں چاہتی تھی
ہے کوئی اور سیاسی جماعت جو اس بات کا کریڈٹ لے سکے ؟
ایم کیو ایم نے ججوں کو بحال کرانے کے لیے ایک تنکا بھی دوہرا نہیں کیا
اب اگر آپ کہیں کہ جج یا عدالتیں بحال ہونا پاکستان اور پاکستانی عوام کا مسلہ نہیں تھا تو پھر میں کچھ نہیں کر سکتا آپ کو حق بات سمجھانے کے لیے
 

نبیل

تکنیکی معاون
نبیل بھائی، کیا آپ نے اوپر میری پوسٹ نمبر 105 پڑھ لی ہے؟
اس میں آج سے نہیں بلکہ ماضی سے ہی نواز شریف کو صحافیوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے کیونکہ پنجاب میں تعصب نہیں تھا، مگر نواز شریف اپنے مفادات حاصل کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کو سندھی جماعت کا نام دے کر پنجاب میں تعصب کے بیچ بو رہا ہے اور "جاگ پنجابی جاگ، تیری پگ نوں لگ گئے داغ" جیسے نعرے بلند کر رہا ہے۔

پھر ثبوت کے لیے میں مسلسل کہہ رہی ہوں کہ میں نے شہباز شریف کی تقریر سنی ہے۔ حوالہ بھی مکمل دیا ہے کہ اے آر وائی پر تھی اور عاصمہ شیرازی انٹرویو لے رہی تھی۔ اگر کسی کے اس انٹرویو کا لنک ہو تو آپ لوگ خود دیکھ لیں۔

اب براہ راست تقریر نہ ہونے کی صورت میں کسی بھی چیز کو ثابت کرنے کا طریقہ صرف یہ پاکستانی رہنماوؤں کے مذمتی بیانات ہی ہیں جنہیں میرے علاوہ عمار نے بھی دیکھا ہے۔ پھر جنگ اخبار کے آج اور کل کے ایڈیشنز میں مزید لوگوں نے نواز شریف کی مذمت کی ہے۔ آپ شاید ان لوگوں کے مذمتی بیانات کو ماننے کے لیے تیار نہیں، مگر میرے سامنے جیسے حالات سامنے آئے میں نے بلا کم و کاست کے یہاں بیان کر دیے ہیں۔

تیر ہاتھ سے نکل چکا ہے۔ چھوٹے صوبوں نے نواز لیگ کے اس فعل کو اچھی نطروں سے نہیں دیکھا ہے۔ اور نواز شریف کی اب تاریخ بتا رہی ہے کہ اُس نے اس غلطی کو بار بار دہرایا ہے۔ بہتر ہو گا کہ نواز شریف کی مذمت کی جائے تاکہ اُسے سمجھ آ سکے کہ یوں کر کے وہ اپنے مفادات کے نام پر قوم میں فساد پڑوا رہا ہے۔ پنجاب تعصبت سے بہت حد تک پاک تھا اور اسے پاک ہی رہنا چاہیے، اور اسکے لیے ضروری ہے کہ نواز لیگ کو پنجاب کارڈ استعمال نہیں کرنے دیا جائے [چاہے کچھ لوگ وکلا کے نام پر پنجاب کارڈ کے استعمال کو شجر حلال ہی کیوں نہ قرار دے دیں]

والسلام۔
مہوش بہن، آپ غیر ضروری طور پر جذباتی ہو رہی ہیں۔ جو دھاگہ دو صفحے تک بھی نہیں پہنچنا تھا، اسے آپ نے کھینچ کر اتنا طول دے دیا ہے۔ مجھے کوئی شوق نہیں ہے کہ مسلم لیگ یا پیپلز پارٹی کی ہر غلط بات کو درست ثابت کرنے کی کوشش کروں۔ میں صرف ایک ثبوت چاہ رہا تھا تاکہ ایک سوفٹ سی مذمت کر سکوں۔ :)
دوسرے ایم کیو ایم کی بے ہودگی، کہ سندھ دھرتی کو گالیاں دی گئی ہیں، کا آپ جن دلیلوں سے دفاع کر رہی ہیں وہ آپ کے ذہن کی اختراع ہیں۔ پلیز آپ پہلے ایم کیو ایم سے پوچھ لیا کریں کہ ان لوگوں کو آپ کی حمایت بھی درکار ہے یا نہیں۔ آپ انہیں فائدہ پہچانے کی بجائے نقصان ہی پہنچا رہی ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ڈاکٹر شاہد مسعود ماضی میں بہتر انسان ہوتا تھا۔ مگر جب سے یہ جنرل حمید گل کی صحبت میں آیا ہے، اسکا دماغ بھی ویسی ہی سازشی تھیوریاں پیش کرنے لگا ہے جو کہ حامد میر اور حمید گل کرتے ہیں۔
حمید گل کی دوستی نے یہ گل کہلائے ہیں کہ شاہد مسعود صاحب اس بات کے خلاف ہیں کہ ایران سے تعلقات اچھے کیے جائیں۔ اپنے پچھلے ایک آرٹیکل میں ایران سے اچھے تعلقات کی خامی گنواتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ہمارے عربی بھائی، جنہوں نے ہر موقع پر ہماری مدد کی ہے، وہ ہماری ہر حرکت کو دیکھ رہے ہیں اور انہیں یہ بات بالکل پسند نہیں کہ ایران سے دوستی کی پینگیں بڑھائی جائیں، اور اسی وجہ سے یہ ہمارے عربی بھائی جنہوں نے ہمیشہ دل کھول کر پاکستان کی امداد کی ہے، اس دفعہ زرداری کے امداد مانگنے پر بھی امداد نہیں دیتے بلکہ زیادہ سے زیادہ تیل کے بلوں کی ادائیگی موخر کر دیتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔
ان موصوف کو eco کے سربراہ اجلاس میں زرداری کے ایران جانے پر بھی تکلیف تھی۔ اور پاکستان نے جو ای سی او کے تحت مال بردار اور مسافر گاڑی کا جو پلان بنایا ہے [اسلام آباد سے براہ راست تہران اور پھر وہاں سے براہ راست استنبول] اُس پر بھی انہیں زرداری صاحب سے شکایت ہے اور وہ اسے بھی کسی سازش کے حصے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔



یہ شاہد مسعود صاحب کی انتہائی زیادتی ہے۔ بھلا ہندوستان میں جمیعت علمائے ہند کو یہ بیچ میں کھینج کر کیوں لے آئے ہیں؟ سیدھا سا مسئلہ ہے کہ نواز لیگی رہنماوؤں نے پنجاب کے خلاف سازشوں اور پنجاب کے خلاف شب خون کے الفاظ استعمال کیے ہیں، اور ان کی انہی تقریروں کے رد عمل میں آج ہمیں پنجاب سے بھی "جاگ پنجابی جاگ" جیسے نعرے سنائی دیے ہیں۔ مگر بھلا اس میں جمیعت علمائے ہند کے اکابرین کو بیچ میں
گھسیٹنے کی کی ضرورت؟

یہ پاکستانی جمیعت علمائے اسلام ہیں اور اُن کے امیر مولانا فضل الرحمان ہیں کہ جو کہ غلط کام پر تنقید کر رہے ہیں۔ مگر شاہد مسعود کا سازشی دماغ اس تنقید کی وجہ نواز شریف کی غلطی نہیں، بلکہ علمائے ہند کی طرف ذہنوں کو بھٹکا کر خود مولانا فضل الرحمان کو قصوروار ٹہرانا چاہتا ہے۔
آپ نذیر ناجی جیسے لفافہ خوروں کا حوالہ دے کر حضرت علی کا قول یاد دلاتی ہیں کہ بات کرنے والے کو دیکھنے کی بجائے اس کی بات پر غور کرو۔ اسی قول کو دوبارہ یاد کر لیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا میں بھی کوئی بڑا فین نہیں ہوں۔ لیکن عقل کی بات وہ بھی کر سکتا ہے۔ اور جب ہر جگہ بات بے بات حضرت علی اور خوارج کی جنگ کا ذکر کیا جا سکتا ہے تو جمیعت علمائے ہند کا تاریخی حوالہ دینے میں کیا حرج ہے۔ ملک کی حالیہ اور گزشتہ کئی سالوں کی سیاست میں فضل الرحمن کا کردار شرمناک ہے۔ اس کی سیاست کا مقصد محض فوجی آمر کی حکومت کو استحکام بخشنا تھا۔ فضل الرحمن جیسے مکار اور جھوٹے لوگوں کے کردار کو ضرور عوام کے سامنے لانا چاہیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
زینب تم نے جو تصویری پیغام بھیجا ہے اس کے جملہ حقوق بحق ادارہ اردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ تمہیں " بشکریہ اردو پوائنٹ " لکھنا چاہیے تھا۔
 

مغزل

محفلین
مہوش بہن، آپ غیر ضروری طور پر جذباتی ہو رہی ہیں۔ جو دھاگہ دو صفحے تک بھی نہیں پہنچنا تھا، اسے آپ نے کھینچ کر اتنا طول دے دیا ہے۔ مجھے کوئی شوق نہیں ہے کہ مسلم لیگ یا پیپلز پارٹی کی ہر غلط بات کو درست ثابت کرنے کی کوشش کروں۔ میں صرف ایک ثبوت چاہ رہا تھا تاکہ ایک سوفٹ سی مذمت کر سکوں۔ :)
دوسرے ایم کیو ایم کی بے ہودگی، کہ سندھ دھرتی کو گالیاں دی گئی ہیں، کا آپ جن دلیلوں سے دفاع کر رہی ہیں وہ آپ کے ذہن کی اختراع ہیں۔ پلیز آپ پہلے ایم کیو ایم سے پوچھ لیا کریں کہ ان لوگوں کو آپ کی حمایت بھی درکار ہے یا نہیں۔ آپ انہیں فائدہ پہچانے کی بجائے نقصان ہی پہنچا رہی ہیں۔

نبیل بھائی میں سوچ رہا ہوں ایم کیو ایم کے کسی عہدیدار کو بھی یہاں زحمت دوں ۔ ممکن ہے وہ کوئی نوکری شوکری نکال لیں ، مہوش بہن کیلیے ۔ :rollingonthefloor:
ایک اچھا لکھاری و تجزیہ کار کسی بھی قسم کی وابستگی سے لاتعلق ہو کر جو لکھتا ہے و ہ دل پر اثر کرتا ہے ، مگر ہماری بہن نے تو خوامخواہ شاہ سے زیادہ
شاہ کی وفاداری میں قلم کو تکلیف میں مبتلا کررکھا ہے ۔ جبکہ خود ایم کیو ایم کے اندرونی زرائع اور کارکنان و ہمدرد ہماری بات کی توثیق کرتے ہیں۔
اب ہم اور کیا کہیں ۔۔ خیر۔۔ ’’جو زرہ جس جگہ ہے وہیں آفتاب ہے ‘‘ :battingeyelashes:
 

مہوش علی

لائبریرین
کسی بھی پارٹی نے اچھا کیا یا برا کیا، کونسی پارٹی کونسا کارڈ استعمال کر رہی ہے اس بات کو چھورڑیں مگر میں محترم محوش
صاحبہ کو یہ بتا دینا چاہؤں گا کہ عدلیہ کو آزادی دلوانے میں سب سے بڑا ہاتھ جس پارٹی کا ہے وہ ہے مسلم لیگ ن
بعد میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی
اور کسی پارٹی نے ججوں کو انصاف دلانے کے لیے اتنی جدوجہد نہیں‌کی بلکہ مخالفت کی
مگر ن لیگ ہی ایس پارٹی ہے جس نے جو دعدہ کیا اس پر شروع سے لے کر آخر تک سمجھوتہ نہیں‌کیا
اور ججوں کی بحالی ہی پاکستانی عوام کی آواز تھی، اس بات کا عملی ثبوت سب نے دیکھا جب عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر سڑکوں پر آیا تو مجبورا حکومت کو وہ کام کرنے پڑا جو وہ نہیں چاہتی تھی
ہے کوئی اور سیاسی جماعت جو اس بات کا کریڈٹ لے سکے ؟
ایم کیو ایم نے ججوں کو بحال کرانے کے لیے ایک تنکا بھی دوہرا نہیں کیا
اب اگر آپ کہیں کہ جج یا عدالتیں بحال ہونا پاکستان اور پاکستانی عوام کا مسلہ نہیں تھا تو پھر میں کچھ نہیں کر سکتا آپ کو حق بات سمجھانے کے لیے

برادر،
آپ کو علم ہونا چاہیے کہ کوئی بھی دوسری چیز یا اچھا کام نواز شریف کے اس جرم کا ازالہ نہیں کر سکتی جو اس نے پنجاب کارڈ کھیل کر کیا ہے۔
آپ لوگ یہاں پر اکثریت میں ہیں۔ آپ لوگ مجھے چپ کرا سکتے ہیں۔
لیکن میرے بھائی، ذرا غور کیجئے کہ نفرت کا جو تیر لیگی رہنماوؤں نے چلایا ہے، وہ اپنا کام دکھا چکا ہے۔ چھوٹے صوبوں میں شکایات پیدا ہوئی ہیں۔ میں شروع دن سے کہہ رہی ہوں یہ پنجاب کی غلطی نہیں بلکہ نواز شریف کی غلطی ہے، مگر بات کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا گیا کہ پنجابی باشعور ہے کہ اُسے تعصب میں مبتلا نہیں کیا جا سکتا [جو کہ بذات خود چھوٹے صوبوں کی عوام اور اہل کراچی کی توہین ہے کہ وہ اتنے بے وقوف ہیں کہ پنجابی کے مقابلے میں وہ اتنے بے شعور ہیں کہ انہیں ہر کوئی بے وقوف اور گدھا بنا کر تعصب میں مبتلا کر دیتا ہے]

بہرحال، میرا کام صرف اصل حقائق تک لوگوں کوپہنچانا تھا، ان سے اپنی بات منوانا نہیں۔ میں نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور اب قوم پر ہے کہ وہ اپنی اصلاح کرے۔ اس لیے اب اس تھریڈ میں مجھے انٹریسٹ نظر نہیں آ رہا۔

**********************

بی بی سی پر پاکستان کی عدالتی نظام کی حالت پر ایک مضمون شائع ہوا ہے۔ اسے ضرور سے پڑہیں۔ اہم نکات یہ ہیں کہ:

1۔ پاکستانی عدالتی نظام بشمول وکلا اور ججوں کی بڑی تعداد کے کرپشن کا شکار ہے۔
2۔ اور بی بی سی کا کہنا ہے کہ 90 فیصد تک وکلا بذات خود اپنے موکلین کو لوٹ رہے ہوتے ہیں اور جان بوجھ کر عدالتی کاروائیاں لمبی کروا رہے ہوتے ہیں تاکہ غریب موکلین سے لمبی لمبی رقمیں بٹور سکیں۔
3۔ اور عدالتی نظام میں جو شخص تاریخیں دیتا ہے وہ بھی ان سے ملا ہوتا ہے اور بات بات پر دو دو اور تین تین مہینے آگے کی تاریخیں ڈال دیتا ہے۔ اور بعض اوقات جو لوگ دور دور سے انصاف پانے کے لیے آئے ہوتے ہیں، وہ عدالت میں پورے دن خوار ہو کر یہ سن کر واپس ہو جاتے ہیں کہ اگلی تاریخ اتنے مہینے بعد ہے۔

پاکستان کی عدالتوں میں اس وقت 9 لاکھ سے زائد کیسز نامکمل ہیں۔
بہت سے غریب لوگ پانچ پانچ سال سے اس انتظار میں ہیں کہ سپریم کورٹ میں ان کے مقدمات کا فیصلہ ہونا ہے اور انہیں انکی زمینیں اور مکانات وغیرہ غاصبوں سے واپس ملنے ہیں، ۔۔۔۔۔ مگر افسوس کہ سالہا سال گذر جانے کے بعد سپریم کورٹ میں انکے مقدمے کی باری ہی نہیں آتی۔
اور محتاط اندازے کے مطابق اگر سپریم کورٹ اور ماتحت کورٹس اسی رفتار سے کام کرتی رہیں تو ان 9 لاکھ مقدمات کو نپٹاتے نپٹاتے انہیں اگلے 50 سال لگ جائیں گے [بشرطیکہ اس دوران کوئی نیا مقدمہ قائم نہ ہو]

5۔ تو ایک طرف عدالتوں کی سست روی کی حالت یہ ہے، تو دوسری طرف افتخار چوہدری کے تحت سپریم کورٹ نے ریکارڈ مدت میں مشرف گورنمنٹ اور انتظامیہ کے خلاف سوا سو کے قریب از خود نوٹس کے کیسز درج کیے اور ان میں سے بہت ساروں کی روزآنہ کی بنیادوں پر سماعت کی اور پوری انتظامیہ کو مفلوج کر کے رکھ دیا۔
اور اس سارے عرصے میں ہزاروں غریب انتظار کرتے رہے کہ ان کی بھی کبھی شاید باری آئے اور سپریم کورٹ میں انہیں تاریخ ملے اور انہیں بھی انصاف ملے۔

اس سے بھی بڑا ڈرامہ یہ ہے کہ افتخار چوہدری نے ریکارڈ مدت میں سوا سو از خود نوٹس کیسز مشرف حکومت کے خلاف بنائے۔۔۔۔۔ مگر کیا آپ یقین کر سکتے ہیں کہ اس شخص کو توفیق نہ ہوئی کہ اپنی ماتحت عدالتوں کی کرپشن کے خلاف ایک بھی از خود نوٹس کا کیس درج کرے؟ پھر بھی دعوی ہے کہ یہ شخص غیر سیاسی ہے؟


تو ایسا غیر سیاسی چیف جسٹس آپ کو مبارک۔ میرے لیے تو اسے دور سے ہی سلام۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
برادر،
آپ کو علم ہونا چاہیے کہ کوئی بھی دوسری چیز یا اچھا کام نواز شریف کے اس جرم کا ازالہ نہیں کر سکتی جو اس نے پنجاب کارڈ کھیل کر کیا ہے۔
آپ لوگ یہاں پر اکثریت میں ہیں۔ آپ لوگ مجھے چپ کرا سکتے ہیں۔
لیکن میرے بھائی، ذرا غور کیجئے کہ نفرت کا جو تیر لیگی رہنماوؤں نے چلایا ہے، وہ اپنا کام دکھا چکا ہے۔ چھوٹے صوبوں میں شکایات پیدا ہوئی ہیں۔ میں شروع دن سے کہہ رہی ہوں یہ پنجاب کی غلطی نہیں بلکہ نواز شریف کی غلطی ہے، مگر بات کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا گیا کہ پنجابی باشعور ہے کہ اُسے تعصب میں مبتلا نہیں کیا جا سکتا [جو کہ بذات خود چھوٹے صوبوں کی عوام اور اہل کراچی کی توہین ہے کہ وہ اتنے بے وقوف ہیں کہ پنجابی کے مقابلے میں وہ اتنے بے شعور ہیں کہ انہیں ہر کوئی بے وقوف اور گدھا بنا کر تعصب میں مبتلا کر دیتا ہے]

بہرحال، میرا کام صرف اصل حقائق تک لوگوں کوپہنچانا تھا، ان سے اپنی بات منوانا نہیں۔ میں نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور اب قوم پر ہے کہ وہ اپنی اصلاح کرے۔ اس لیے اب اس تھریڈ میں مجھے انٹریسٹ نظر نہیں آ رہا۔

جی ہاں، اور یہ پنجاب کے عوام کی عزت افزائی ہے کہ متحدہ پورے کراچی کی دیواروں کو مغلظات سے بھر دے تو اسے چھوڑ کر پنجاب کے کلچر کو گالیوں کا کلچر قرار دیا جائے۔ پنجابی تو ٹھہرے ڈھگے اور گنوار۔ اور عقل کل بن بیٹھی ہے ایم کیو ایم کی قیادت کہ جو مرضی جھوٹ بک دے، اسے ماننا سب کا فرض ہو جاتا ہے۔
اور آپ کو اس تھریڈ میں کیوں انٹریسٹ نہیں رہا ہے۔ میں تو حقائق جاننے میں بہت دلچسپی رکھتا ہوں۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ آخر کونسا کارڈ پھینکا گیا ہے پنجاب کا جس کا اتنا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے؟ اور وہ کونسی سندھ دھرتی کو دی جانے والی گالیاں ہیں جو لندن بیٹھے الطاف حسین کو سنائی دے گئی ہیں؟
 

زین

لائبریرین
اصل پيغام ارسال کردہ از: مہوش علی
برادر،
آپ کو علم ہونا چاہیے کہ کوئی بھی دوسری چیز یا اچھا کام نواز شریف کے اس جرم کا ازالہ نہیں کر سکتی جو اس نے پنجاب کارڈ کھیل کر کیا ہے۔
آپ کے مطابق کوئی بھی اچھا کام نواز شریف کے اس جرم کا ازالہ نہیں کرسکتی
ایم کیو ایم کے جرائم جن کا کوئی شمار بھی نہیں ، ان کے لیے آپ کے دل میں اتنی ہمدردی کیوں ہے ؟
 

زونی

محفلین

میں کافی دنوں سے اس دھاگے کو دیکھ رہی تھی اور صرف اسلیئے اظہارِ خیال نہیں کر رہی کہ میرا تعلق بھی پنجاب سے ھے اور مہوش صاحبہ کہیں میری انٹری کو بھی پنجاب کارڈ‌نہ سمجھ لیں :grin:

میں صرف یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ ایسا کون سا پنجاب کارڈ‌استعمال ہوا ھے جسے میڈیا کیپچر نہیں کر سکا اور صرف لندن میں بیٹھے ہوئے الطاف حسین صاحب اور مہوش صاحبہ کو ہی الہام ہوا ، کوئی ویڈیو کلپ وغیرہ پیش کریں تو ہم بھی دیکھیں ، اور اس بات پہ حیرت بھی ھے کہ 12 مئی کو جب وکلاء‌تحریک کو کراچی آنے سے روکا گیا تھا اور کھلی غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جو خون کی ہولی اس دن کھیلی گئی تھی اس وقت مہوش صاحبہ کو کیوں علم نہ ہوا اور کیا اسے بھی سندھ کارڈ‌سمجھا جائے اور کیا پنجاب کے عوام کو اس وقت کوئی صدمہ نہیں پہنچا ،،،،،،
آج اگر وکلاء‌تحریک کو مسلم لیگ نے لیڈ‌کیا اور اسے کسی حد تک منطقی انجام تک پہنچایا تو آپ کے ماہان لیڈر کو جب کچھ اور نہیں سوجھا تو تعصبیت کی آگ بھڑکا دی کہ پنجاب کارڈ‌استعمال ہوا ھے ۔
ایک اور بات جو قابل غور ھے کہ جب کبھی کوئی بم دھماکہ ، فائرنگ ، قتل و غارت گری کا واقعہ پیش آتا ھے تو الطاف صاحب کا مزمتی بیان سب سے پہلے موجود ہوتا ھے، لیکن جب چیف جسٹس کی ریلی کامیاب ہوئی تو ادھر سے کوئی مبارکباد کا بیان نہیں آیا ، آیا تو صرف یہی کہ پنجاب کارڈ‌استعمال ہوا ھے :idontknow:
 

مہوش علی

لائبریرین
آپ کے مطابق کوئی بھی اچھا کام نواز شریف کے اس جرم کا ازالہ نہیں کرسکتی
ایم کیو ایم کے جرائم جن کا کوئی شمار بھی نہیں ، ان کے لیے آپ کے دل میں اتنی ہمدردی کیوں ہے ؟

بھائی صاحب، آپ خود اس بات کی عملی تصویر ہیں کہ دوسرے اچھے کاموں کی تعریف تو ہو سکتی ہے، مگر اس کی وجہ سے غلط کاموں پر پردہ نہیں ڈل سکتا اور غلط کام کی مذمت کرنا ہی پڑتی ہے۔

اگر واقعی دیگر اچھے کام کرنے سے غلط کاموں پر پردہ پڑ جاتا ہے تو متحدہ جو کراچی میں ترقیاتی کام کیا ہے اسکے بعد تو آپ کو بولنا ہی نہیں چاہیے تھا۔۔۔۔ مگر یہاں آپ ایسا عذر پیش نہیں کرتے اور نہ ہی میں نے کبھی آپ سے کبھی ایسا مطالبہ کیا ہے کہ جیسا کہ یہاں مجھ سے کیا جا رہا ہے کہ وکلا تحریک کی بنیاد پر نواز لیگ کے اس غلط قدم سے آنکھیں پھیر لوں۔

کیا واقعی وکلا کا ساتھ دینے پر پنجاب کارڈ کھیلنا حلال و جائز ہو جاتا ہے؟؟؟؟ کیا آپ کو محسوس نہیں ہوا کہ اس طرح بس دیگر صوبوں کے ساتھ نفرتوں میں اضافہ ہی ہو گا؟

میں کافی دنوں سے اس دھاگے کو دیکھ رہی تھی اور صرف اسلیئے اظہارِ خیال نہیں کر رہی کہ میرا تعلق بھی پنجاب سے ھے اور مہوش صاحبہ کہیں میری انٹری کو بھی پنجاب کارڈ‌نہ سمجھ لیں :grin:

میں صرف یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ ایسا کون سا پنجاب کارڈ‌استعمال ہوا ھے جسے میڈیا کیپچر نہیں کر سکا اور صرف لندن میں بیٹھے ہوئے الطاف حسین صاحب اور مہوش صاحبہ کو ہی الہام ہوا ، کوئی ویڈیو کلپ وغیرہ پیش کریں تو ہم بھی دیکھیں

زونی سسٹر، آپ کو خوش آمدید ہے۔
زونی سسٹر،
اگر صحافت واقعی غیر جانبداری سے فریقین کا موقف عوام تک پہنچانے کا کام ہے، تو افسوسناک حقیقت ہے کہ ہمارے بیشتر ٹی وی اینکرز صحافت کے نام پر دھبہ ہیں۔

میں نے پوسٹ نمبر 105 میں آپ کو پرنٹ میڈیا سے کئی ثبوت پیش کیے تھے۔ مگر سسٹر آپ سے گلہ ہے کہ آپ نے ان پر شاید غور نہیں فرمایا ہے۔
پھر میں نے آپ کے سامنے اپنی گواہی پیش کی تھی۔ لوگ مجھے جھوٹا کہہ رہے ہیں اور مولانا فضل الرحمان اور دیگر لوگوں کے ساتھ وطن فروش تک کہا ہے [وہ سارے لوگ جنہوں نے پنجاب کارڈ کھیلنے پر نواز لیگ کی مذمت کی ہے]۔ میں کچھ اور نہیں کہتی اور بس میرا اللہ میرے لیے کافی ہے اور وہ سب سے بڑا شاہد اور انصاف کرنے والا ہے۔
اگر آپ کو میری باتیں سمجھ آئیں ہیں تو ٹھیک ہیں، اور سمجھ نہیں آ سکیں تو بھی ہم ایک دوسرے کی آراء کی عزت کرتے ہوئے اچھے طریقے سے اس بحث کو ختم کر دیتے ہیں۔
والسلام۔
 

زونی

محفلین
اور اس بات پہ حیرت بھی ھے کہ 12 مئی کو جب وکلاء‌تحریک کو کراچی آنے سے روکا گیا تھا اور کھلی غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جو خون کی ہولی اس دن کھیلی گئی تھی اس وقت مہوش صاحبہ کو کیوں علم نہ ہوا اور کیا اسے بھی سندھ کارڈ‌سمجھا جائے اور کیا پنجاب کے عوام کو اس وقت کوئی صدمہ نہیں پہنچا ،،،،،،





مہوش آپ نے میری اس بات کا جواب نہیں دیا ؟
 

طالوت

محفلین
مہوش علی;455378 میں نے پوسٹ نمبر 105 میں آپ کو پرنٹ میڈیا سے کئی ثبوت پیش کیے تھے۔ مگر سسٹر آپ سے گلہ ہے کہ آپ نے ان پر شاید غور نہیں فرمایا ہے۔ پھر میں نے آپ کے سامنے اپنی گواہی پیش کی تھی۔ لوگ مجھے جھوٹا کہہ رہے ہیں اور مولانا فضل الرحمان اور دیگر لوگوں کے ساتھ وطن فروش تک کہا ہے [وہ سارے لوگ جنہوں نے پنجاب کارڈ کھیلنے پر نواز لیگ کی مذمت کی ہے نے کہا:
۔ میں کچھ اور نہیں کہتی اور بس میرا اللہ میرے لیے کافی ہے اور وہ سب سے بڑا شاہد اور انصاف کرنے والا ہے۔
بھئی جواب نہیں آپ کے ثبوتوں کا ، اور اس پر آپ کے اصرار کا ۔۔ چلیں ایک لمحے کے لیے مان لیا نواز لیگ نے پنجاب کارڈ کھیلا اور ہم سب اس کی مذمت کرتے ہیں ۔۔
آپ اپنا کوئی ایک دھاگہ ، مراسلہ دکھائیں جو "اعلٰی و مرتبت و سید" پرویز مشرف کے آخری سال میں متحدہ کی کی گئی دہشت گردیوں کی مذمت میں ہو ، تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ آپ جو حق و انصاف کی چیمپئین بنتی ہیں اس میں کچھ صداقت بھی ہے ۔۔ ورنہ ہم یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ آپ کے تمام ثبوت اور یہ لمبی لمبی تحریریں بھی تعصب اور فرقہ واریت کے سوا کچھ نہیں ۔۔
اور یہ جو بار بار اللہ میرے لیے کافی ہے دہرا رہی ہیں تو وہ سب کے لیے کافی ہے ، اس طرح کے جملوں سے اپنی بات منوانے کا ڈھنگ پرانا ہو چلا ۔۔
یاد رہے کہ آپ کی گواہی بقول آپ کے آپ کو وہ نعرے سمجھ نہیں آئے ، جن کی بنیاد پر آپ یہ واویلا کر رہی ہیں ، کس طرح درست مان لی جائے؟ اورآپ کے ثبوت جن کا نہ سر ہے نا پیر کس طرح ثبوت کے معیار پر پورا اترتے ہیں ؟

ممکن ہے نواز شریف نے اپنی ایک فیکٹری بیچ کر تمام ملکی و غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو خرید لیا ہو کہ کسی ایک نے بھی بطور رپورٹنگ ایسی خبر رپورٹ نہیں کی ماسوائے مخالفوں کے بیانات کے ۔۔ اور اتنی تو آپ سمجھدار ہیں کہ اس قسم کے بیانات کی بطور ثبوت کیا حیثیت ہوتی ہے ۔۔
ذرا تلخ لہجہ مگر بار بار پوسٹ 105 کے تذکرے نے مجبور کر دیا ۔۔
وسلام
 
Top