داغ اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا - داغ دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا
یاد آتا ہے ہمیں ہائے زمانا دل کا

تم بھی منہ چوم لو بے ساختہ پیار آجائے
میں سناؤں جو کبھی دل سےفسانا دل کا

ان حسینوں کا لڑکپن ہی رہے یا اللہ
ہوش آتا ہے تو آتا ہے ستانا دل کا

میری آغوش سے کیا ہی وہ تڑپ کر نکلے
ان کا جانا تھا الہٰی کہ یہ جانا دل کا

حور کی شکل ہو تم نور کے پتلے ہو تم
اور اس پر تمہیں آتا ہے جلانا دل کا

چھوڑ کر اس کو تیری بزم سے کیوں‌کر جاؤں
اک جنازے کا اٹھانا ہے اٹھانا دل کا

بے دلی کا جو کہا حال تو فرماتے ہیں
کر لیا تو نے کہیں اور ٹھکانا دل کا

بعد مدت کے یہ اے “داغ“ سمجھ میں‌آیا
وہی دانا ہے کہا جس نے نہ مانا دل کا


(داغ دہلوی)
(بشکریہ: علیگڑھ اردو کلب )
 

کاشفی

محفلین
سخنور صاحب۔۔

محمد وارث صاحب۔

اور

دل پاکستانی صاحب۔۔

آپ تینوں دوستوں کا بیحد شکریہ۔۔۔خوش رہیں۔۔
 

توصیف امین

محفلین
اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا

بعد مدت کے یہ اے "داغ" سمجھ میں‌آیا
وہی دانا ہے کہا جس نے نہ مانا دل کا


 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا
یاد آتا ہے ہمیں ہائے زمانا دل کا

تم بھی منہ چوم لو بے ساختہ پیار آجائے
میں سناؤں جو کبھی دل سےفسانا دل کا

نگہ یار نے کی خانہ خرابی ایسی
نہ ٹھکانا ہے جگر کا نہ ٹھکانا دل کا

غنچہء دل کو وہ مٹھی میں لئے آتے تھے
میں نے پوچھا تو کیا مجھ سے بہانا دل کا

ان حسینوں کا لڑکپن ہی رہے یا اللہ
ہوش آتا ہے تو آتا ہے ستانا دل کا

دے خدا اور جگہ سینہ و پہلو کے سوا
کہ برے وقت میں ہوجائے ٹھکانا دل کا

میری آغوش سے کیا ہی وہ تڑپ کر نکلے
ان کا جانا تھا الہٰی کہ یہ جانا دل کا

نگہ شرم کو بےتاب کیا، کام کیا
رنگ لایا تری آنکھوں میں سمانا دل کا

انگلیاں تار گریباں میں الجھ جاتی ہیں
سخت دشوار ہے ہاتھوں سے دبانا دل کا

حور کی شکل ہو تم نور کے پتلے ہو تم
اور اس پر تمہیں آتا ہے جلانا دل کا

چھوڑ کر اس کو تیری بزم سے کیوں کر جاؤں
اک جنازے کا اٹھانا ہے اٹھانا دل کا

بے دلی کا جو کہا حال تو فرماتے ہیں
کر لیا تو نے کہیں اور ٹھکانا دل کا

بعد مدت کے یہ اے داغ سمجھ میں آیا
وہی دانا ہے کہا جس نے نہ مانا دل کا
 

باباجی

محفلین
واہ واہ واہ
بہت ہی کمال

نگہ یار نے کی خانہ خرابی ایسی
نہ ٹھکانا ہے جگر کا نہ ٹھکانا دل کا
 

طارق شاہ

محفلین
جناب نیرنگ صاحب
داغ کی اس بہت اچھی غزل کے انتخاب پر بہت سی داد قبول کیجئے
بہت شکریہ ہم سے شیئر کرنے کا!

تمام اشعار نے لطف دیا

دو مصرعوں میں " نگہ " صحیح ٹائپ نہیں ہوا ہے، انھیں اس غزل میں
جسطرح "غنچہء" لکھا گیا ہے اسی طرح لکھا ہونا چاہئے


نگہء یار نے کی خانہ خرابی ایسی
-----
نگہء شرم کو بےتاب کیا، کام کیا


ایک بار پھر سے اس عمدہ انتخاب پر داد قبول ہو

تشکّر

 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت شکریہ طارق شاہ صاحب۔ میں غریب آدمی ان لطیف رموز سے ناآشنا۔:sick: ایسی غلطیاں مسقبل میں بھی کرتا رہوں گا;) اور امید کرتا ہوں کہ آپ ہمیشہ درستگی فرمائیں گے۔(y) اسی طرح ہی میں سیکھوں گا نہ۔:D میں آپکا تہہ دل سے ممنون ہوں اور انتخاب کی پسندیدگی پر آپکا مشکور ہوں۔
 
Top