الیکشن۔۔ماورا بمقابلہ محب ۔۔۔۔ہردلعزیز کون

شمشاد

لائبریرین
تم نے کچھ نہیں کیا، اسی لیے تو کہا ہے کہ پہلے گھر میں ہی الیکشن لڑ لو ناعمہ سے، تھوڑا تجربہ بھی ہو جائے گا۔
 

طارق راحیل

محفلین
اس زلف پہ بھپتی کہ شبِ دیجور کی سوجھی
اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی

اس شعر کا مطلب سمجھا دیجئے ادردو دانوں
 

شمشاد

لائبریرین
طارق راحیل بھائی شعر کا مطلب تو سمجھا ہی دیں گے لیکن یہ دھاگا غلط ہے۔

شب دیجور کا مطلب ہے بہت ہی کالی رات

تو شاعر کو اپنے محبوب کی زلف بہت ہی زیادہ کالی رات کی طرح لگتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ شاعر نابینا تھے۔ (مجھے اس وقت ان کا نام یاد نہیں آ رہا۔) ابھی انہوں نے پہلا مصرعہ ہی کہا تھا یا سوچا تھا لیکن دوسرا مصرعہ موزوں نہیں ہو رہا تھا۔ اتنے میں ان کے ایک دوست آ گئے۔ وہ بھی شاعر تھے۔ (افسوس کے ان کا نام بھی اس وقت ذہن میں نہیں ہے)۔ حال احوال پوچھنے کے بعد نابینا شاعر نے بتایا کہ ایک مصرعہ ہوا ہے۔ دوسرا موزوں نہیں ہو رہا۔ دوست نے کہا کیا مصرعہ ہے تو نابینا شاعر نے بتانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ تم دوسرا مصرعہ لگا کر شعر اپنے نام کر لو گے۔

تھوڑی بحث کے بعد نابینا شاعر نے مصرعہ پڑھ دیا :

اُس زلف پہ پھبتی شب دیجور کی سوجھی

دوست شاعر نے فی البدیہ دوسرا مصرعہ پڑھ دیا

اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی

یعنی کہ اپنے اندھے دوست کو اندھے پن کے باوجود بہت دور کی سوجھی۔

نابینا شاعر اپنے دوست کو مارنے کو دوڑے اور بہت دیر تک لاٹھی لیکر ان کا پیچھا کرتے رہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
طارق راحیل بھائی شعر کا مطلب تو سمجھا ہی دیں گے لیکن یہ دھاگا غلط ہے۔

شب دیجور کا مطلب ہے بہت ہی کالی رات

تو شاعر کو اپنے محبوب کی زلف بہت ہی زیادہ کالی رات کی طرح لگتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ شاعر نابینا تھے۔ (مجھے اس وقت ان کا نام یاد نہیں آ رہا۔) ابھی انہوں نے پہلا مصرعہ ہی کہا تھا یا سوچا تھا لیکن دوسرا مصرعہ موزوں نہیں ہو رہا تھا۔ اتنے میں ان کے ایک دوست آ گئے۔ وہ بھی شاعر تھے۔ (افسوس کے ان کا نام بھی اس وقت ذہن میں نہیں ہے)۔ حال احوال پوچھنے کے بعد نابینا شاعر نے بتایا کہ ایک مصرعہ ہوا ہے۔ دوسرا موزوں نہیں ہو رہا۔ دوست نے کہا کیا مصرعہ ہے تو نابینا شاعر نے بتانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ تم دوسرا مصرعہ لگا کر شعر اپنے نام کر لو گے۔

تھوڑی بحث کے بعد نابینا شاعر نے مصرعہ پڑھ دیا :

اُس زلف پہ پھبتی شب دیجور کی سوجھی

دوست شاعر نے فی البدیہ دوسرا مصرعہ پڑھ دیا

اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی

یعنی کہ اپنے اندھے دوست کو اندھے پن کے باوجود بہت دور کی سوجھی۔

نابینا شاعر اپنے دوست کو مارنے کو دوڑے اور بہت دیر تک لاٹھی لیکر ان کا پیچھا کرتے رہے۔

امام دین ناسخ تو نہیں تھے وہ نابینا شاعر؟ ویسے آخر لائن کچھ غلط نہیں؟
 

شمشاد

لائبریرین
منصور بھائی مجھے شاعر کا نام یاد نہیں۔

دوسرا یہ کہ نابینا شخص اپنے گھر میں بالکل ایسے ہی گھومتا پھرتا ہے جیسے ایک آنکھوں والا اپنے گھر میں گھومتا پھرتا ہے۔ تو آپ صرف تصور ہی کریں کہ ایک نابینا شخص نے اپنے ہی گھر میں کیسے کسی کا پیچھا کیا ہو گا۔
 

شمشاد

لائبریرین
دوستوں میں ایسی پکڑ دھکڑ ہوتی رہتی ہے اور رہا شاعر کا محبوب تو ساری دنیا کی صفات شاعر کے محبوب میں پائی جاتی ہیں۔
 
Top