احتجاج ریکارڈ کروائیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
کم از کم تین مثالیں دے کر پاکستان بننے کے فوائد واضح کرنا اب آپ پر فرض واجب ہوگیا!!!
سید صاحب قبلہ آپ ٹھہرے مفتی آدمی سو فوائد بھی خورد و نوش والے ہوں تو نور علی نور والا معاملہ ہو جائے، ویسے کیا خیال ہے بقر عید پر جو آپ تکے کباب نوش فرماتے ہیں کیا وہ متحدہ ہندوستان کی صورت میں اسی آسانی کے ساتھ آپ کو میسر آ جاتے؟ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
ہمارے ہاں دو پارٹیاں ہیں۔ ظاہر ہے ایک کے خلاف ووٹ دیں تو دوسری ہی کو دیں گے۔ لہذا باریاں ہی لگتی ہیں۔ ایسا ہی تقریباً ہر جمہوری ملک میں ہے۔
تیسری یا چوتھی پارٹی کی گنجائش کیوں نہیں ہے؟

یہ جمہوریت پرائیویٹ لمیٹڈ قسم کی ہے کیا؟
 

محمداحمد

لائبریرین
ووٹ تو ضرور کاسٹ کرنا چاھئیے اگر آپ ووٹ نہیں کاسٹ کریں گے توجعلی ووٹ کاسٹ ہونے کا زیادہ خطرہ ہے ویسے بھی یہ عوام کی زمداری اور سیاستدان کا حق ہے

ہم نے تو یہ بھی سنا ہے کہ بعض مواقع پر آپ کے دئے گئے ووٹ تلف کرکے اپنی مرضی کے ووٹ کاسٹ کیے گئے۔

اور یہ کہ ہم جسے پسند ہی نہیں کرتے اُس کو ووٹ کاسٹ کرنا تو ایسا ہے جیسے جانتے بوجھتے جھوٹے کے حق میں گواہی دینا۔
 

زیک

مسافر
کیا آپ کے ہاں بھی سینٹرز بکتے ہیں؟ (بکتے کو زیر کے ساتھ پڑھیے، زبر کے ساتھ تو شاید ہر جگہ ہوتے ہیں)۔ :)
کبھی تحریک انصاف کی طرف بکتے ہیں تو کبھی ن لیگ کی طرف۔ یہ تو تمام پارٹیاں برابر ہوئیں۔

ہمارے ہاں بکتے نہیں ہیں لیکن پارٹی ڈسپلن بھی کم کم ہے اور پارٹی بدلنے پر بھی کوئی پابندی نہیں۔
 

زیک

مسافر
تیسری یا چوتھی پارٹی کی گنجائش کیوں نہیں ہے؟

یہ جمہوریت پرائیویٹ لمیٹڈ قسم کی ہے کیا؟
تیسری چوتھی پارٹی کو کم ہی ووٹ پڑتے ہیں۔ کینیڈا میں زیادہ پارٹیاں ہیں لیکن فیڈرل سطح پر دو بڑی۔ فرسٹ پاسٹ دا پوسٹ سسٹم میں زیادہ پارٹیاں پنپنا مشکل ہے۔
 
ہم نے تو یہ بھی سنا ہے کہ بعض مواقع پر آپ کے دئے گئے ووٹ تلف کرکے اپنی مرضی کے ووٹ کاسٹ کیے گئے۔

اور یہ کہ ہم جسے پسند ہی نہیں کرتے اُس کو ووٹ کاسٹ کرنا تو ایسا ہے جیسے جانتے بوجھتے جھوٹے کے حق میں گواہی دینا۔
آپ کی اِس رائے کے لئے بھی کوئی ووٹ نکالنا چاھئیے :)
 
yJpHUjJ.jpg
لوگ کہتے ہیں ایک گندی مچھلی پورے تالاب کو گندا کردیتی ہے
لیکن ایک اچھی مچھلی سے شاید پورے تالاب کو کوئی فرق نہ پڑے
 

سید عمران

محفلین
آج کے ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ جو امتیازی سلوک شروع ہوا ہے اُسے نظر میں رکھیں تو گنتی تین پر نہیں رکے گی۔
دیکھا جائے تو سلوک یہاں بھی مسلمانوں کے ساتھ اچھا نہیں ہوا۔۔۔
جتنے علماء اس ملک میں مارے گئے ہندوستان میں اس کی مثال نہیں ملتی۔۔۔
اس ملک میں شاید ہی کوئی مسجد سرکاری خرچہ پر بنائی گئی ہو مگر مندر اور گردوارہ بنانے پر کروڑوں خرچ کردئیے۔۔۔
مذہبی اور علاقائی تعصب تو سب کے سامنے ہے۔۔۔
ابھی صرف ایک مثال دیتے ہیں کہ پورے ملک میں صرف اردو بولنے والوں کے لیے ہی کوٹہ سسٹم نافذ ہے۔۔۔
دور کے مسلمانوں کی ہمدردی میں تو ہمارے دل دھڑکتے ہیں لیکن وہی مظالم ساتھ رہنے والے مسلمانوں پر توڑتے ہوئے دل ذرا نہیں دھڑکتا!!!
یہ تو الٹا ہم نے تین مثالیں دے دیں۔۔۔
یار لوگوں کے ذمہ ابھی بھی تین مثالیں دینا باقی ہیں!!!
:thinking::thinking::thinking:
 

سید عمران

محفلین
ایک اچھی مچھلی سے شاید پورے تالاب کو کوئی فرق نہ پڑے
کیوں نہیں پڑتا۔۔۔
ایک اکیلے پیغمبر کی برکات سے ساری دنیا میں اسلام نہیں پھیل گیا؟؟؟
ہندوستان کے بزرگوں کی مثال لے لیں کہ ایک اکیلے اللہ والے نے ہزاروں لاکھوں لوگوں کو مسلمان کردیا۔۔۔
آج کل کی مثال دیکھیں تو مولانا طارق جمیل اور مفتی تقی عثمانی صاحب سمیت کتنے اکابر ہیں جن سے دنیا بھر میں لاکھوں لوگ مستفید ہورہے ہیں!!!
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
دیکھا جائے تو سلوک یہاں بھی مسلمانوں کے ساتھ اچھا نہیں ہوا۔۔۔
جتنے علماء اس ملک میں مارے گئے ہندوستان میں اس کی مثال نہیں ملتی۔۔۔
اس ملک میں شاید ہی کوئی مسجد سرکاری خرچہ پر بنائی گئی ہو مگر مندر اور گردوارہ بنانے پر کروڑوں خرچ کردئیے۔۔۔
مذہبی اور علاقائی تعصب تو سب کے سامنے ہے۔۔۔
ابھی صرف ایک مثال دیتے ہیں کہ پورے ملک میں صرف اردو بولنے والوں کے لیے ہی کوٹہ سسٹم نافذ ہے۔۔۔
دور کے مسلمانوں کی ہمدردی میں تو ہمارے دل دھڑکتے ہیں لیکن وہی مظالم ساتھ رہنے والے مسلمانوں پر توڑتے ہوئے دل ذرا نہیں دھڑکتا!!!
یہ تو الٹا ہم نے تین مثالیں دے دیں۔۔۔
یار لوگوں کے ذمہ ابھی بھی تین مثالیں دینا باقی ہیں!!!
:thinking::thinking::thinking:

آپ سرکار کا شکوہ کر رہے ہیں۔ یا علاقائی تعصب کی بات کر رہے ہیں۔

لیکن یہاں کے مسلم عوام کو آزادی سے اپنے دین پر عمل کرنے کی اجازت ہے۔ لوگ آپ کو صرف اس بنیاد پر نہیں مارتے کہ آپ مسلم ہیں۔ یا آپ کو مکان کرائے پر لینا صرف اس لئے دشوار نہیں ہوتا کہ آپ مسلمان ہیں۔
ہمارے ہاں جو معاملات گڑبڑ ہیں اس قسم کے معاملات ہر اُس جگہ ہو سکتے ہیں جہاں قانون کی ٹھیک طرح سے عملداری نہ ہو۔ لیکن بطورِ مسلم یہاں آپ کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوتا۔
 

سید عمران

محفلین
آپ سرکار کا شکوہ کر رہے ہیں۔ یا علاقائی تعصب کی بات کر رہے ہیں۔

لیکن یہاں کے مسلم عوام کو آزادی سے اپنے دین پر عمل کرنے کی اجازت ہے۔ لوگ آپ کو صرف اس بنیاد پر نہیں مارتے کہ آپ مسلم ہیں۔ یا آپ کو مکان کرائے پر لینا صرف اس لئے دشوار نہیں ہوتا کہ آپ مسلمان ہیں۔
ہمارے ہاں جو معاملات گڑبڑ ہیں اس قسم کے معاملات ہر اُس جگہ ہو سکتے ہیں جہاں قانون کی ٹھیک طرح سے عملداری نہ ہو۔ لیکن بطورِ مسلم یہاں آپ کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوتا۔
اسلام پر عمل وہاں کے مسلمان کر تو رہے ہیں۔۔۔
جگہ جگہ مساجد ہیں، مسلمان نماز روزہ حج زکوٰۃ سب ادا کررہے ہیں۔۔۔
باقی معاشرتی مسائل ہر جگہ ہیں۔۔۔
یہ متعصبانہ رویہ ہر غیر مسلم ملک میں موجود ہے، کیا امریکہ، کیا یورپ ۔۔۔
حتیٰ کہ سری لنکا جیسی مینڈکی کو بھی زکام ہوا اور وہاں بھی مسلمانوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع ہوگئیں۔۔۔
سوال یہ ہے کہ پاکستان جس مقصد کے لیے بنا تھا لاکھوں لوگوں کا خون بہا تھا کیا وہ ہم نے حاصل کرلیا ہے؟؟؟
 

سید عمران

محفلین
سید صاحب قبلہ آپ ٹھہرے مفتی آدمی سو فوائد بھی خورد و نوش والے ہوں تو نور علی نور والا معاملہ ہو جائے، ویسے کیا خیال ہے بقر عید پر جو آپ تکے کباب نوش فرماتے ہیں کیا وہ متحدہ ہندوستان کی صورت میں اسی آسانی کے ساتھ آپ کو میسر آ جاتے؟ :)
اس طرح کے مسائل تو ہر غیر مسلم ملک میں موجود ہیں۔۔۔
حلال حرام، جھٹکے کا گوشت ۔۔۔
پاکستان بننا تھا بن گیا، اب اس اسلامی ملک کے ایک ایک چپہ کی حفاظت ہر مسلمان پر فرض ہے۔۔۔
لیکن مختلف زاویوں سے یہ خیال آتا ہے کہ لاکھوں لوگوں کا خون بہا کر، عزتیں درگور کرکے، گھروں سے بے گھر کرکے کیا وہ مقصد حاصل کرلیا جس کے لیے یہ فقید المثال قربانی دی گئی؟؟؟
سنجیدہ و مثبت بحث ہی شروع کردیتے ہیں کہ آج پاکستان میں تقریباً بیس کروڑ مسلمان ہیں، اتنے ہی بنگلہ دیش میں ہیں اور یہی تعداد لگ بھگ ہندوستان میں بھی ہے۔ یعنی تقریباً ساٹھ کروڑ مسلمان ۔۔۔
تو کیا مسلمانوں کی اتنی بڑی تعداد کے ساتھ بھی وہی سلوک ہوسکتا ہے جو آج محض بیس کروڑ مسلمانوں کے ساتھ ایک یا سوا ارب ہندو کررہے ہیں؟؟؟
 

صابرہ امین

لائبریرین
اگرچہ پہلے ہم نے کہا تھا۔۔۔
لیکن پھر بھی ہم نے تین مثالیں دے دی ہیں۔۔۔
دیکھیے بزرگوار، اگر کسی چیز یا شخص میں محض برا ئی ڈھونڈنے کی کوشش کی جائے تو ایسا کرنا بہت آسان ہے۔ آپ کو برائیاں ہی برائیاں نظر آئیں گی۔ زاویہ نگاہ تبدیل کیجیے تو معاملہ برعکس بھی ہو سکتا ہے۔

مسلمان کا کبھی ایک وطن نہیں ہوتا، ایک امت کے طور پر ساری دنیا ہی اس کا وطن ہے ۔ اگر انڈیا تقسیم نہ ہوتا تو چائنا سے بھی بڑی آبادی ہوتا اور اس کو چلانا بہت مشکل ہوتا اور تب بھی یہ مستقل خطرناک ملک رہتا کہ مسلمان اکثریت میں کبھی نہ ہوتے۔ کشمیر کی حالت دیکھ لیجیے۔ ستر سالوں سے انڈیا کے ساتھ ہے اور مستقل دنگا فساد کی آماجگاہ ہے۔ پاکستان کی اہمیت تو اب مودی کی حکومت کے بعد ان لوگوں کو بھی سمجھ آنے لگی ہے جو پہلے سمجھتے نہیں تھے۔ تو آپ ملک میں سکون سے رہ رہے ہیں۔ آپ پاکستان میں ہر جگہ رہ سکتے ہیں جبکہ انڈیا میں بڑے بڑے اداکار بھی کچھ علاقوں میں گھر خریدنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ معاشرتی رسم و رواج کی گہری چھاپ مذہب پر لگنے کی وجہ سے لوگ مذہب پر عمل پیرا کم ہی ہوتے ہیں۔ اکبر کا دین الہی اس کی مثال ہے۔ مسلمانوں کی ہندؤوں سے شادی تو اب بہت ہی عام سی بات ہے۔ پاکستان میں تو کبھی ایسا نہیں سنا۔ پاکستان بننے میں جو خون ریزی ہوئی ویسی ہی خون ریزی اور ظلم تو 1857 میں بھی ہوا تھا جب فرنگی راج تھا۔ تو کیا قومیں موت کے خوف سےجدوجہد کرنا چھوڑ دیں؟ اسلامی ہسٹری تو ایسی مثالوں سے اٹی پڑی ہے۔ یزیدی قوتوں کے سامنے تو نواسہء رسول رض نے اپنے خاندان تک کی قربانی دے ڈالی۔ اور شہید تو زندہ ہی رہتے ہیں۔ جو بھی راہ حق میں شہید ہوا اس کے درجات کا سوچیے۔

جہاں تک پاکستا ن میں مشکلات کا ذکر ہے تو ایسا ہر ملک میں ہی ہوتا ہے۔ انتہا پسندی چاہے کسی کی جانب سے ہو بھیانک نتائج دیتی ہے۔ تعصب کی آگ سب سے پہلے انسان کو خود جلاتی ہے۔ تو جو لوگ ایسا کرتے ہیں اپنے ساتھ ہی ظلم کرتے ہیں۔

کوٹہ سسٹم اردو اسپیکنک کے ساتھ کم زیادتی اور سندھی اسپیکنک کے ساتھ بڑی زیادتی ہے۔ یہ بات کبھی نہ کبھی ان کو بھی سمجھ آ جائے گی جنہوں نے کوٹہ سسٹم نافذ کیا۔ اردو اسپیکنک اس کی وجہ سے ساری دنیا سے مقابلہ کرتے ہیں۔ ہر ملک میں اچھی پوسٹوں پر نظر آتے ہیں۔ ملک میں پرائیویٹ سیکٹر پر ان کا قبضہ ہے۔ انہیں زیادہ محنت کرنی پڑھتی ہے تو زیادہ آپشنز بھی سامنے ہوتے ہیں۔ اس سسٹم نے تمام ادارے تباہ کر دیے۔ کون ہے جو آج کل سرکاری اسکولوں یا اسپتالوں میں جاتا ہے۔ برائی کا درخت کبھی بھی اپنے لگانے والے کو میٹھا پھل نہیں دیتا۔ سرکاری نوکریوں کو تو اب کوئی پوچھتا بھی نہیں۔ یہ سسٹم اپنی موت آپ مر جائے گا۔ کب تک آپ سفید ہاتھی پالتے رہیں گے۔ انفردی یا اجتمائی ترقی کے لیے کوٹہ سسٹم ہونا یا نہ ہونا کچھ معنی نہیں رکھتا۔ رزق تو اللہ دیتا ہے۔ یہ جو سرکاری نوکریوں کا چارم ہے تو صرف کرپشن یا نکمے پن کی وجہ سے ہے۔

بادشاہی مسجد سے لیکر فیصل مسجد تک کئی مساجد سرکار نے بنائی ہیں۔ اقلیتوں کا خیال رکھنا تو اچھی بات ہے۔ بھائی چارے کی فضا قائم رکھنے کے لیے ضروری بھی ہے۔ شکر کیجیے کہ اقلیتیں اسی وجہ سے ہمارے ملک میں تعصب کا شکار نہیں ہیں۔
تین سے تو زیادہ ہی باتیں ہو گئیں۔ اس پر تو ابھی معلوم ہوا کہ ہم ناچیز اس موضوع پر ایک عدد کتاب بھی لکھ سکتے ہیں ۔ ۔ہاہاہا

کتاب لکھنے کی فرصت نہیں۔ فی الحال ممتاز مفتی کی کتاب رام دین پڑھ لیجیے گا۔


تو اتنا زیادہ نہ سوچا کریں۔ اب تو ملک بن گیا ہے۔ تو آگے بڑھ جاتے ہیں۔
ویسے لیڈیز فرسٹ کو کتنی خوبصورتی سے بدل دیا آپ نے!!!
تو کیا چالاکیاں صرف آپ ہی کر سکتے ہیں۔!! :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:
 
آخری تدوین:
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top