سیما علی

لائبریرین
اُنگلیاں اٹھے لگیں دستِ حنائی پہ ترے
رنگ لائے گا ابھی خونِ شہیداں کیا کیا
۔
جعفر علی خاں اثرؔ
 

سیما علی

لائبریرین
خالِ لب آفتِ جاں تھا مجھے معلوم نہ تھا
دام دانے میں نہاں تھا مجھے معلوم نہ تھا
بقااللہ بقاؔ
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top