شمشاد

لائبریرین
ہم کو اس کی کیا خبر گلشن کا گلشن جل گیا
ہم تو اپنا صرف اپنا آشیاں دیکھا کیے
حسن نجمی سکندرپوری

 
سرکتی جائے ہے نقاب آہستہ آہستہ
نکلتا آرہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ

وہ بے دردی سے سر کاٹیں امیر، اور میں کہوں ان سے
حضور آہستہ آہستہ، جناب آہستہ آہستہ

امیر مینائی
 

سیما علی

لائبریرین
انشاء جی کیا عذر ہے تم کو ، نقدِ دل و جاں نذر کروں
روپ نگر کے ناکے پر یہ لگتا ہے محصول میاں

ابن انشاء
 

شمشاد

لائبریرین
سرکتی جائے ہے نقاب آہستہ آہستہ
نکلتا آرہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ

وہ بے دردی سے سر کاٹیں امیر، اور میں کہوں ان سے
حضور آہستہ آہستہ، جناب آہستہ آہستہ

امیر مینائی
عبد الحسیب محسن صاحب اردو محفل میں خوش آمدید۔

اپنا تعارف تو دیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہوا ہے جو سدا اس کو نصیبوں کا لکھا سمجھا
عدیمؔ اپنے کیے پر مجھ کو پچھتانا نہیں آتا
(عدیم ہاشمی)
 

سیما علی

لائبریرین
تم کو آشفتہ مزاجوں کی خبر سے کیا کام
تم سنوارا کرو بیٹھے ہوئے گیسو اپنے


نواب مرزا داغ دہلوی
 

سیما علی

لائبریرین
بھنویں تنتی ہیں خنجر ہاتھ میںہے تن کے بیٹھے ہیں
کسی سے آج بگڑی ہے جو وہ یوں بن ٹھن کے بیٹھے ہیں


نواب مرزا داغ دہلوی
 
Top