جان

محفلین
حدودِ وقت کے دروازے منتظر ہیں نسیمؔ
کہ تو یہ فاصلے کر کے عبور دستک دے
نسیم سحر
 

جان

محفلین
خاموش زندگی جو بسر کر رہے ہیں ہم
گہرے سمندروں میں سفر کر رہے ہیں ہم
رئیس امروہوی
 

جان

محفلین
آنے والی آ نہیں چکتی جانے والی جا بھی چکی
ویسے تو ہر جانے والی رات تھی آنے والی رات
عطا الرحمن جمیل
 

جان

محفلین
خوشبو سے کس زبان میں باتیں کریں گے لوگ
محفل میں یہ سوال تجھے دیکھ کر ہوا !
منصور عثمانی
 

جان

محفلین
خدا کے نام پہ کیا کیا فریب دیتے ہیں
زمانہ ساز یہ رہبر بھی، میں بھی، دنیا بھی
منصور عثمانی
 

جان

محفلین
نہ منزلوں کو نہ ہم رہ گزر کو دیکھتے ہیں
عجب سفر ہے کہ بس ہم سفر کو دیکھتے ہیں
احمد فراز
 

جان

محفلین
رہِ طلب میں کسے آرزوئے منزل ہے
شعور ہو تو سفر خود سفر کا حاصل ہے
غلام ربانی تاباںؔ
 

جان

محفلین
کسے اپنا بنائیں کوئی اس قابل نہیں ملتا
یہاں پتھر بہت ملتے ہیں لیکن دل نہیں ملتا
مخمور دہلوی
 

جان

محفلین
ابھرتا ہی نہیں دل ڈوب کر بحرِ محبت میں
جب آ جاتی ہے اس دریا میں طغیانی نہیں جاتی
مخمور دہلوی
 

جان

محفلین
مت مجھے سادہ سمجھنے کا تکلف کیجے!
صاف کہیے مری باتوں میں صداقت ہی نہیں!
راحیل فاروق
 
آخری تدوین:
Top