طارق شاہ

محفلین
زیست کی اس کتاب میں جاناں
ذکر ہر باب میں تمہارا ہے......!!!
بالا شعر صحیح نہیں ہے (اسی لئے شاعر کے نام کو ترجیح دیتا ہوں ) کئی سوالات اور مفاہیم اخذ ہوتے ہیں اِس سے کہ:
ٹوٹل کتنی کتابیں ہیں زیست کی ؟ ، جو اِس کتاب میں ، یا صرف اِس کتاب کا ہر باب ہی ذکرلئے ہے اُن کا

دوسری کتابوں میں کیا ہے ؟ ، اور اُن کا نام ، بقیہ زیست کی کتابوں کے کسی کسی باب میں ہے، یا با لکل ہی نہیں ؟

ویسے ہی سب کی معلومات کے لئے ذکر کردیا ، تاکہ صاحب شعر بھی اگر دیکھ لے تو اُس کے علم میں یہ بات آئے
اور ہم سب کے علم میں بھی اضافہ ہو ، مقصد فلاح عامہ کے سوا کچھ نہیں :):)
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

زمین ہے ، سو وہ اپنی ہی گردشوں میں کہیں
جو چاند ہے سو وہ ٹوٹا ہُوا سا لگتا ہے

مِرے وطن پہ اُترتے ہُوئے اندھیروں کو
جو تم کہو! مجھے قہرِ خُدا سا لگتا ہے

عبیداللہ علیم
 

طارق شاہ

محفلین

ﺟﺘﻨﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﮑﺪﮮ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﺳﺎﻗﯽ ﭘﻼ ﺩﮮ ﺁﺝ
ﮨﻢ ﺗﺸﻨﮧ ﮐﺎﻡ ، ﺯﮨﺪ ﮐﮯ ﺻﺤﺮﺍ ﺳﮯ ﺁﺋﮯ ﮨﯿﮟ

ﺧُﻤﺎﺭ ﺑﺎﺭﮦ ﺑﻨﮑﻮﯼ
 

ماہی احمد

لائبریرین
مرے لبوں پر یہ مسکراہٹ
مگر جو سینے میں درد سا ہے

اسی جگہ کیوں بھٹک رہا ہوں
اگر یہی گھر کا راستہ ہے

ابھی سے کیوں شام ہورہی ہے
ابھی تو جینے کا حوصلہ ہے۔ ۔ ۔

۔ ۔ ۔ابنِ صفی۔ ۔ ۔
 
آخری تدوین:
Top