آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
اخلاص و وفا کو عام کر دے یارب
تاریک دلوں میں نور بھر دے یارب

ہر چیز میں دیکھ لے جو تیرا جلوہ
ہر دیدہء دل کو وہ نظر دے یارب

(اثر صہبائی)
 

مغزل

محفلین
شکریہ فرخ منظور صاحب، ۔۔

کل تیرے تشنگاں سے عجب معجزہ ہوا
دریا پہ ہونٹ رکھے تو دریا تمام شد
(نامعلوم)
 

راجہ صاحب

محفلین
جاتے ہوئے اک بار تو جی بھر کے رُلائیں
ممکن ہے کہ ہم آپ کو پھر یاد نہ آئیں

ہم چھیڑ تو دیں گے ترا محبوب فسانہ
کھینچ آئیں گی فردوس کی مدہوش فضائیں


ندیم قاسمی
 

کاشفی

محفلین
اگر جینا ہے دنیا میں تو یہ توقیر پیدا کر
کہ تیرا ہر نفس اک مستقل افسانہ ہو جائے

(شاعر نامعلوم )
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ سوچ کر کہ تیری جبیں پر نہ بل پڑے
بس دور ہی سے دیکھ لیا اور چل پڑے

شہزاد احمد

بہ شکریہ ظفری بھائی!
 

فرخ منظور

لائبریرین
ترے جمال سے ہٹ کر بھی ایک دنیا ہے
یہ سیر چشم مگر کب ادھر کو دیکھتے ہیں

عجب فسونِ خریدار کا اثر ہے کہ ہم
اسی کی آنکھ سے اپنے ہنر کو دیکھتے ہیں
(احمد فراز)
 

مغزل

محفلین
میں‌گل کو دیکھ کر تخلیقِ گل کی سوچتا ہوں
گلوں کو دیکھتے رہنا تو کوئی بات نہیں

احمد ندیم قاسمی
 

کاشفی

محفلین
چہرے کو شگفتہ کچھ بنانا ہی پڑا
اٹھتے ہوئے درد کو دبانا ہی پڑا

سمجھا تھا کہ مرے ساتھ روئیں گے دوست
لیکن وہ ہنسے تو مسکرانا ہی پڑا

(پرویز شاہدی)
 

کاشفی

محفلین
رکھ یاد کہ اک روز تجھے مرنا ہے
اسباب یہاں کا یہیں سب دہرنا ہے

کر کوچ کا سامان اے مسافر کہ تجھے
اس منزلِ فانی سے سفر کرنا ہے


(بدرالدین صاحب بدر ۔۔۔بمبئی)
 

راجہ صاحب

محفلین
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں میں بال بناؤں کس کے لئے
وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا میں باہر جاؤں کس کے لئے

وہ شہر میں تھا تو اس کے لئے اوروں* سے بھی ملنا پڑتا تھا
اب ایسے ویسے لوگوں کے میں ناز اٹھاؤں* کس کے لئے



ناصر کاظمی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top