آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمداحمد

لائبریرین


شبنم کے آنسو پھول پر، یہ تو وہی قصہ ہوا
آنکھیں مری بھیگی ہوئیں، چہرا ترا اُترا ہوا
برسات میں دیوار و در کی ساری تحریریں مٹیں
دھویا بہت، مٹتا نہیں، تقدیر کا لکھا ہوا

 

مغزل

محفلین
عشق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے
گھستے گھستے گھس گے آخر کنکر جو نوکیلے تھے

تم ناحق ناراض ہوئے ہو ورنہ مئے خانے کا پتہ
ہم نے ہر اس شخص سے پوچھا جس کے نین نشیلے تھے

کون غلام محمد قاصر دیوانے کی سنتا بات
یہ چالاکوں کی بستی تھی اور حضرت شرمیلے تھے

غلام محمد قاصراقتباس: ’’ تسلسل‘‘
 

حسن علوی

محفلین
جا بجا بکھرے نظر آتی ہیں آثارِ قدیم
پی گئیں جس کو گزر گاہیں وہ دریا ہم بھی ہیں

اس حرم کی زیب و زینت کو خدا رکھے مگر
مجرمانِ عہد و پیمانِ کلیسا ہم بھی ہیں

(احسان دانش)
 

زھرا علوی

محفلین
مخلوق تو فنکار ہے اس درجہ کہ پل میں
سنگِ درِ کعبہ سے بھی اصنام تراشے
تو کون ہے اور کیا ہے ترا داغِ قبا بھی
لوگوں نے تو مریم پہ بھی الزام تراشے
 

مغزل

محفلین
یہ عہدِ کم نگہی اس میں قدرِ جوہر کیا ؟
’’غزالِ دشتِ سگاں‘‘ ہوں مرا مقدر کیا

خالد علیگ
 

مغزل

محفلین
باادب آئے گا دعا لے گا
ہم فقیروں سے ورنہ کیا لے گا
پالنے سے ہی جو گواہی دے
دار سے کم وہ کیا صلہ لے گا
مانگنے والے اپنا ظرف بھی دیکھ
سر کٹائے گا ؟؟ کربلا لے گا ؟؟

خالد علیگ
 

مغزل

محفلین
ہوا ہی ایسی چلی ہے، ہرایک سوچتا ہے
تما م شہر جلے ، ا یک میر ا گھر نہ جلے
نسیم صادق
(ریگِ رواں)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top