خورشیدآزاد

محفلین
بی بی سی اردو بلاگ - حسن مجتبیٰ

مجھے معلوم ہے کہ یہاں صرف اپنے بلاگ کی تحریر کا اقتباس پیش کیا جاتا ہے، لیکن آج بی بی سی اردو بلاگز پر حسن مجتبیٰ صاحب کا بلاگ پڑھنے کے بعد، مجھ سے رہا نہیں گیا کہ اس کا اقتباس یہاں پوسٹ نہ کروں۔

یہ بلاگ بی بی سی اردو بلاگ پر بلاگنگ کرنے والے سینیئر صحافی جناب حسن مجتبیٰ صاحب کا ہے۔

نیویارک میں دنیا کی مشہور ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ کی چونتیسویں منزل پر واقع ہیومن رائٹس واچ کو بارہ ہزار میل دور پاکستان میں بارہ لاکھ لوگوں کی اپنے وطن میں بے وطن بے خانماں بربادی نظر آگئی لیکن نیویارک شہر میں ہڈسن ندی کی لہروں پر 'اسکائی لائین' کروزنگ جہاز کے عرشے پر جام لنڈھاتے پاکستان کے وزیروں اور لمبی لمبی لیموزین میں چڑہ کر عوامی لیکن خانگی سیاسی فنکشنوں میں آنے والے پاکستانی حکمرانوں کو نظر کیوں نہیں آئی۔
 

گرائیں

محفلین
گلہ ۔۔
سری لنکا کی حکومت نے بالآخر اپنے ملک میں تین دہائیوں سے جاری خانہ جنگی ختم کر ہی ڈالی۔

اس بارے میں آراء مختلف ہیں کہ یہ کام انھوں نے کیسے سرانجام دیا ، مگر یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اگر ارادہ مصمم ہو، نیت صاف ہو تو کوئی کام بھی ناممکن نہیں۔
 

باذوق

محفلین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
عشق کو ہوا دینے والوں میں ۔۔۔۔ اہم ترین دنیائے ادب کی جنون تاب شاعری ہے اور اس کی تصوراتی اچھل کود ، فلم اور آرٹ کے تراشے ہوئے رنگین خوابوں میں کھوئے ہوئے لوگ۔۔۔۔ اب اسی عکس و آواز کے آفریدہ گھرانوں کی ہلاکت خیزیاں لوگ دیکھ رہے ہیں۔
مشرقی تہذیب کے جیالے عشق کے نام پر پردۂ سیمیں کی طوفان بدتمیزیوں کو اپنے گھروں کی آخری چوکیاں بھی ہار کے لے آئے !

یاد رہے کہ لغت کے بکھیڑوں میں جذبات کی ہلاکت خیزیاں حدوں کا تعین نہیں کرتی۔ آج الفاظ کا وجود معنوی ارتداد کا شکار ہو چکا ہے۔
۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مزید پڑھئے ۔۔۔ : یہ عشق نہیں آساں ۔۔۔
 

مغزل

محفلین
یہ نقدِ جاں ہے اسے سود پر نہیں دیتے -معروف شاعر حسین مجروح سے ملاقات -- ناطقہ سے

یہ نقدِ جاں ہے اسے سود پر نہیں دیتے
قصہ معروف شاعر حسین مجروح سے ملاقات کا
تازہ اظہاریہ میرے بلاگ ’’ ناطقہ‘‘ سے ۔۔ آپ کی رائے کا پیشگی شکریہ​

سفید کڑھائی کیے ہوئے کرتے شلوار میں ملبوس ، قد قریباً ۵ فٹ ۳، انچ، سفیدی مائل گندمی رنگت ، مضبوط اور توانا ہاتھ، چوڑے چکلے شانے، مختصر سی گردن، کشمیری سیب کی سی صور ت ٹھوڑی،سیب کی قاش کی صورت تراشی ہوئی کان جن کولوئیں قہقہوں میں جلترنگ چھیڑنے پرآمادہ نظر آتی تھیں،تمتماتے ہویئے رخسار ،قندھاری انار اور خون کی سرخی سے لبریز اور پر ستم کہ بائیں رخسار کے ڈھلکتے ہوئے حصے پر تل ،مختصر دھانہ، نپے تلے تراشیدہ ہونٹ ، گھنی مونچھیں (جن میں برف کی سپیدی غالب ) اوپری ہونٹ کو مکمل طور پر اپنی آغوش میں لیے ہوئے ، مناسب ناک جو بیک وقت احساسِ تفاخر سے بلند اور انکسار سے خم،برسوں کی مشقت سمیٹے عقابی آنکھیں جن پرباہر کی جانب ۴۵ کے زاویے پر گری ہوئی پلکوں کا بوجھ ،باریک فریم اور بھاری عدسوں کی خوبصورت عینک جو آنکھوں میں کرب کو مزید واضح کرتے ہوئے باطنی احوال کی چغلی کھارہی تھی،

مزید پڑھیں >>>
 

مغزل

محفلین
مرزا غالب کی بدیہہ گوئی تاریخ کے اوراق سے

اس نے کہا کہ فیضی جب پہلی بار اکبر کے روبرو گیا تھا تو اس نے اڑھائی سو شعر کا قصیدہ اسی وقت ارتجالاً کہہ کر پڑھا تھا۔۔ مرزا بولے ، اب بھی اللہ کے بندے ایسے ہیں کہ دوچار سو نہیں تو دو چار شعر تو ہر موقع پر بدا ہۃً کہہ سکتے ہیں ، مخاطب نے جیب سے ایک چکنی ڈلی ( ایک طرح کی سپاری یا چھالیہ جو دوودھ میں پکا کر خشک کرلی جاتی ہے اور نہایف نفیس و لذیز ہوتی ہے) نکالی اور ہتھیلی پر رکھ لی اور مرزا سے درخواست کی کہ اس ڈلی پر کچھ ارشاد ہو ، مرزا نے گیارہ شعر کا قطعہ اسی وقت موزوں کرکے پڑھ دیا۔​
مزید پڑھیں>>>
 

مغزل

محفلین
صلائے عام

شوخی ء تحریر ۔۔ عنیقہ ناز کا بلاگ

آپ یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کی فیس آپ کے لئے ایک مسئلہ ہے تو میں آپ کو مایوس نہیں دیکھنا چاہتی۔
ہیں لوگ وہی اچھے آتے ہیں جو کام دوسروں کے۔ اقوام متحدہ کے ایک ادارے نے آپ کی مشکل آسان کرنے کے لئے ایک آن لائن
یونیورسٹی قائم کی ہے --------------------------------------- کام کی نہیں تو اقوام متحدہ والوں کو برا بھلا کہئیے۔ اور مجھے بھول جائیے گا۔ :grin: :rollingonthefloor:
 

گرائیں

محفلین
ایک لمحے کو خیال آیا ، اپنے تین مَیموں والے مغل بھائی کو ضرور کچھ ہوا ہے جو اتنی آسان اردو میں کچھ لکھ دیا ہے۔ وہ تو دوبارہ دیکھنے پر علم ہوا کہ عنیقہ صاحبہ کے لئے جناب نے اتنی زحمت کی ہے۔۔

:grin:
 

گرائیں

محفلین
ہم بھی طالبان ہوں۔

کل ایک مقامی روزنامے (روزنامہ آج ) میں ایک چھوٹے شہر میں نئے تعینات شدہ ایس ایچ او کا ایک بیا ن پڑھا۔ موصوف علاقے کے معززین سے خطاب کر رہے تھے۔ میں ذرا جلدی میں تھا اس لیئے پوری خبر کی تصویر نہ بنا سکا، سوچا تھا واپسی پر بنا لوں گا مگر واپس اُس جگہ جانا نصیب نہ ہوا۔

جاری رکھئیےَ>>>
 

گرائیں

محفلین
ہم بھی طالبان ہوں۔۔۔ 2

میڈیکل کی زندگی کے بارے میں کچھ لکھنا شروع کیا تھا، مگر پھر متضاد خیالات کی بنا ء پر نا مکمل چھوڑ دیا۔ کچھ گزارشات یہاں کی تھیں اور کچھ یہاں۔ پھر ایک مہربان مبصر ، جناب جاوید گوندل نے بارسیلونا سپین سےحکم دیا کہ پی ایم ڈی سی کے استحصالی کردار کے بارے میں بھی کچھ لکھوں۔

کچھ مواد جمع کیا، اور لکھنا بھی شروع کیا مگر، میں ایک کاہل انسان، کس کس کام کو مکمل کروں؟ لہذا سب کچھ چھوڑ دیا۔ جاوید بھائی۔ میرا ارادہ ہے اس بارے میں لکھنے کا، مگر میں ابھی پوری طرح اردو میں ٹائپ کرنے پر قادر نہیں ہوا اس لیئے اپنا مافی ا لضمیر اچھی طرح بیان نہیں کر سکتا۔ انشاء اللہ ضرور آپ کے حکم کی تعمیل ہوگی۔

جاری رکھئے ۔۔۔۔
 
Top