علامہ

  1. طارق شاہ

    سیماب اکبر آبادی سیمابؔ اکبر آبادی ::::: محفلِ عالَم میں پیدا برہَمِی ہونے لگی ::::: Seemab Akbarabadi

    غزل محِفلِ عالَم میں پیدا برہَمی ہونے لگی زندگی ، خود ہی حرِیفِ زندگی ہونے لگی سعئیِ تجدِیدِ جنُونِ عاشقی ہونے لگی یاد بھی ہونے لگی، فریاد بھی ہونے لگی شرم سے آنکھیں جُھکا دِیں احتیاطِ ضبط نے ! جب ، نظر بھی ترجمانِ بیکسی ہونے لگی دشتِ ایمن میں چراغِ طُور ٹھنڈا ہو گیا جلوہ گاہِ دِل میں،...
  2. طارق شاہ

    اقبال علامہ اقبالؒ :::::: نالہ ہے بُلبُل ِشورِیدہ تِرا خام ابھی :::::: Sir Muhammad Iqbal

    علامہ اقبالؒ نالہ ہے بُلبُل ِشورِیدہ تِرا خام ابھی اپنے سینے میں اِسے، اور ذرا تھام ابھی پُختہ ہوتی ہے، اگر مصلحت اندیش ہو عقل! عِشق ہو مصلحت اندیش تو ، ہے خام ابھی بے خطر کوُد پڑا آتشِ نمرُود میں عِشق عقل ہے محو ِتماشائے لبِ بام ابھی عِشق فرمُودۂ قاصِد سے سُبک گامِ عَمل عقل، سمجھی ہی...
  3. طارق شاہ

    سیماب اکبر آبادی سیمابؔ اکبر آبادی ::::: پہنچے تا بہ منزل کیا، سلسلہ یہاں اپنا ::::: Seemab Akbarabadi

    غزل پہنچے تا بہ منزل کیا، سِلسِلہ یہاں اپنا راستے ہیں سب اُن کے اور کارواں اپنا کیا کریں کہِیں قائم عارضی نِشاں اپنا ہے وہی مکاں اپنا، جی لگے جہاں اپنا بزمِ حُسن میں ہُو گا کون ترجُماں اپنا دِل پہ کُچھ بھروسا تھا، دِل مگر کہاں اپنا وقت راہِ منزِل میں ہو نہ رائیگاں اپنا روز رُخ بدلتا ہے...
  4. طارق شاہ

    سیماب اکبر آبادی سِیماب اکبرآبادی ::::: افسانے اُن کے محفلِ اِمکاں میں رہ گئے ::::: Seemab Akbarabadi

    غزلِ سیمؔاب اکبر آبادی افسانے اُن کے محفلِ اِمکاں میں رہ گئے کچھ روز، وہ بھی پردۂ اِنساں میں رہ گئے سو بار ہاتھ اُلجھ کے گریباں میں رہ گئے اب کتنے دِن قدومِ بہاراں میں رہ گئے ؟ کافُور سے بھی عِشق کی ٹھنڈی ہُوئی نہ آگ پھائے لگے ہُوئے دلِ سوزاں میں رہ گئے جتنے نِشاں جُنوں کے تھے لوٹ آئے...
  5. طارق شاہ

    نصیر ترابی نصیر ترابی ::::: زندگی خاک نہ تھی خاک اُڑا کے گُزری ::::: Naseer Turabi

    غزل زندگی خاک نہ تھی خاک اُڑا تے گُزری تجھ سے کیا کہتے تِرے پاس جو آتے گُزری دن جو گُذرا ، تو کسی یاد کی رَو میں گُذرا شام آئی، تو کوئی خواب دِکھا تے گُزری اچھے وقتوں کی تمنّا میں رہی عُمرِ رَواں وقت ایساتھا کہ بس ناز اُٹھاتے گُزری زندگی جس کے مُقدّر میں ہو خوشیاں تیری ! اُس کو آتا ہے...
  6. طارق شاہ

    سِیماب اکبرآبادی ::::: چمک جُگنو کی برقِ بے اماں معلوم ہوتی ہے ::::: Seemab Akbarabadi

    غزلِ سیماب اکبرآبادی چمک جُگنو کی برقِ بے اماں معلوم ہوتی ہے قفس میں رہ کے قدرِ آشیاں معلوم ہوتی ہے کہانی میری رُودادِ جہاں معلوم ہوتی ہے جو سُنتا ہے اُسی کی داستاں معلوم ہوتی ہے ہَوائے شوق کی قوّت وہاں لے آئی ہے مجھ کو جہاں منزِل بھی گردِ کارواں معلوم ہوتی ہے...
  7. محمد خلیل الرحمٰن

    پیامِ مشرِق سے ایک غزل کا ترجمہ

    پیامِ مشرِق سے ایک غزل (علامہ اقبال) ترجمہ : محمد خلیل الرحمٰن فریبِ کشمکشِ عقل دیدنی ٹھہرا ہے میرِ قافلہ ، پر شوق رہزنی ٹھہرا حیات و زیست کا کیا پوچھتے ہو دنیا میں پگھلتی زیست ہے اور موت جانکنی ٹھہرا سرِ مزار ذرا رُک کے سُن ہماری بات سکوت کرتے ہیں پر حرف گفتنی ٹھہرا عرب کے دشت میں پھر...
  8. محمد بلال اعظم

    علامہ اقبال اور قصۂ نصف شب

    علامہ اقبال اور قصۂ نصف شب حضرت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ نصف شب بہت ہی مشہور ہے جس کی تصدیق مولانا عبدالستار نیازی مرحوم و مغفور نے بھی کی۔ واقعہ اس طرح ہے کہ ایک روز نصف شب علامہ اقبال اپنے بستر پر لیٹے ہوئے نہایت ہی مضطرب حالت میں تھے۔ بالآخر اٹھے اور کوٹھی (میکلوڈ...
  9. محمد بلال اعظم

    اقبال لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری

    بچے کی دعا (ما خو ذ) بچوں کے لیے لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری دور دنیا کا مرے دم سے اندھیرا ہو جائے ہر جگہ میرے چمکنے سے اجالا ہو جائے ہو مرے دم سے یونہی میرے وطن کی زینت جس طرح پھول سے ہوتی ہے چمن کی زینت زندگی ہو مری پروانے کی صورت یا رب علم کی...
  10. محمد بلال اعظم

    علامہ محمد اقبالؒ کو ہم سے بچھڑے 75 برس بیت گئے

    علامہ محمد اقبالؒ کو ہم سے بچھڑے 75 برس بیت گئے۔ لیکن اتنے برس بعد بھی وہ ہمارے درمیان ایسے ہی موجود ہیں، جیسے 75 برس پہلے موجود تھے۔ سوچا کہ کیوں نہ یہ دھاگے آج کے دن کے دن پر محفلین کے جذبات اور اس سلسلے میں ہونیوالی تقاریب، تحاریر وغیرہ سے سجایا جائے۔ گھر گھر میں یہ چرچے ہیں کہ اقبالؒ کا مرنا...
  11. طارق شاہ

    سیماب اکبر آبادی سیماب اکبرآبادی -- تصویرذہن میں نہیں تیرے جمال کی

    غزلِ سیماب اکبرآبادی تصویرذہن میں نہیں تیرے جمال کی آباد ہو کے لُٹ گئی دُنیا خیال کی دامن کشِ حواس ہے وحشت خیال کی کتنی جُنوں اثر ہے بہاراب کے سال کی میں صُورتِ چراغ جَلا اور بُجھ گیا لایا تھا عمْرمانگ کے شامِ وصال کی یوں طُورکو جَلا دِیا برقِ جمال نے پتّھر میں رہ نہ جائے تَجلّی جمال...
  12. محمد بلال اعظم

    بحرِ شکست اور علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ

    آج ٹی وی پہ ایک پروگرام کے دوران یہ سننے کو ملا کہ "بحرِ شکست اردو میں صرف علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے استعمال کی ہے، بالِ جبریل کی نظم مسجدِ قرطبہ میں۔" مسجد قرطبہ (ہسپانیہ کی سرزمین ، بالخصوص قرطبہ میں لکھی گئی) سلسلۂ روز و شب ، نقش گر حادثات سلسلۂ روز و شب ، اصل حیات و ممات سلسلۂ...
  13. محمد بلال اعظم

    چراغ تو بجھ گئے مگر روشنی ابھی تک باقی ہے

    میں نے اقبال کو مرتے دیکھا تحریر: سر محمد شفیع علامہ اقبال کی وفات 21اپریل 1938ء کو صبح کے کوئی پانچ بجے واقع ہوئی، اور مجھے اس بات کا شرف حاصل ہے کہ میں اُن تین اشخاص میں سے ایک ہوں جو علامہ کی موت کی شہادت دے سکتے ہیں ۔ علامہ مرحوم کے انتقال کے وقت میرے سوا اور دو اشخاص بھی تھے جن میں سے...
  14. محمد بلال اعظم

    احمد فراز پہ بلاگ

    السلام علیکم! میرے دو ہی سب سے زیادہ پسندیدہ شعراء ہیں۔ علامہ اقبال اور احمد فراز۔ علامہ اقبال پہ تو ایک بلاگ چل رہا ہے اور اب میں احمد فراز پہ ایک بلاگ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ اس سلسلے میں آپ سب کی رہنمائی چاہیے۔ بلاگ کی تھیم کے سلسلے میں میرا خیال ہے کہ اس بلاگ کی تھیم کے ہیڈر کو بدل کے...
  15. محمد بلال اعظم

    اقبال متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی

    حضرت علامہ اقبالؒ کا ایک ایک مصرع دل کو چھونے والا ہے، آپؒ کے اسی آفاقی کلام میں سے ایک بہت ہی خوبصورت غزل، جو بالِ جبریل میں شامل ہے۔ متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی مقام بندگی دے کر نہ لوں شان خداوندی ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا ، نہ وہ دنیا یہاں مرنے کی پابندی ، وہاں جینے کی پابندی...
  16. محمد بلال اعظم

    www.allamaiqbal.pk کا ایک مسئلہ حل کر دیں.

    ہم فیس بک پہ ایک فورم کافی عرصے سے چلا رہے ہیں، جس کا تعارف میں بہت جلد شریکِ محفل کروں گا۔ اسی مشن کے سلسلے میں ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ہم نے اپنی ڈومین، سرور سب کچھ خرید لیا ہے، ایڈریس یہ ہے www.allamaiqbal.pk یہ سائٹ under construction ہے، اس کی psd فائل وغیرہ سب کچھ تیار ہے بس تھوڑی سی...
  17. مغزل

    ہماری چھاؤں چوری ہوگئی ہے ------------- علامہ بیدل حیدری

    غزل یہ ہم نے دھوپ جو اوڑھی ہوئی ہے ہماری چھاؤں چوری ہوگئی ہے چلو وہ خواب تو بننے لگا ہے چلو کچھ بات تو آگے بڑھی ہے ابھی نیچی ہے سطحِ دیدہِ‌تر ابھی دریا میں پانی کی کمی ہے یہ جس کشتی میں ہم بیٹھے ہوئے ہیں یہی تو ایک کشتی رہ گئی ہے ہم اپنی داستاں کیسے سمیٹیں ہماری داستاں بکھری...
Top