مزاحیہ عرفانی شاعری

  1. عرفان سعید

    تاش ہم کھیلتے رہے صاحب

    جناب محمداحمد صاحب نے ایک خوبصورت دو غزلہ کل ہی محفل پر پوسٹ کیا دو غزلہ : رات بھر سوچتے رہے صاحب ۔۔۔ محمد احمدؔ اسے پڑھ کر رگِ ظرافت پھڑک ہی رہی تھی کہ کوئی کاروائی کرنے سے پہلے محمد عدنان اکبری نقیبی نے ابتدا کی اور مجھے دعوتِ شرکت دی۔ ان کی ابتدائی کوشش کی اصلاح و ترمیم کے بعد مشترکہ کوشش...
  2. عرفان سعید

    عرفان کی مزاحیہ گرہیں

    محفل کی چودہویں سالگرہ پر ایک لڑی میں سو سے کچھ زیادہ مصرعوں پر مزاحیہ گرہیں لگائیں۔ سوچا کہ سب کو ایک جگہ ایک لڑی میں اکٹھا کر دیا جائے۔
  3. عرفان سعید

    پیروڈی: دھوکے بازی کا شجر اب مجھ کو بونا چاہیے

    محمد تابش صدیقی بھائی کی اک حالیہ انتہائی خوبصورت کاوش غزل: آرزوؤں کا شجر اک ہم کو بونا چاہیے ٭ تابش کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کی ہے (پیشگی معذرت کے ساتھ) دھوکے بازی کا شجر اب مجھ کو بونا چاہیے گر وزارت ہاتھ آئے کچھ تو ہونا چاہیے اس کرپشن سے کہیں پتھر نہ ہو جائے یہ دل نیب جب پکڑے تو کچھ اس غم...
  4. عرفان سعید

    رکھتا ہوں چہرے پر نقاب بہت

    (میر سے معذرت) رکھتا ہوں چہرے پر نقاب بہت دھندوں سے جب اٹھے حجاب بہت دھمکی سے مفت بس میں جاتا ہوں میں آج کل مستیِ شباب بہت کھاتے بریانی جب ہو دیر مجھے دوست کھا جاتے ہیں کباب بہت "ڈھونڈتے اس کو کوچے کوچے پھرے" فون نے کر دیا خراب بہت اس کا ابا قریب ہے شاید " جاں کرے ہے اب اضطراب بہت" جاب...
  5. عرفان سعید

    گھڑی میری وہ اٹھا لے گیا جاتے جاتے

    (فراز سے معذرت) گھڑی میری وہ اٹھا لے گیا جاتے جاتے "ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے" ہر گھڑی بیوی کے شکوے سے کہیں بہتر تھا ایک دو سوٹ مہینے میں دلاتے جاتے سامنے میری گلی میں وہ رہا کرتی تھی پھر بھی اک عمر لگی ساس کو جاتے جاتے جشنِ دھرنا ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھی چڑھ کے بس پر ہی سہی ناچتے...
  6. عرفان سعید

    لڑائی کر کے مجھ سے بیوی اک عامل نہ بن جائے

    (اقبال سے معذرت) لڑائی کر کے مجھ سے بیوی اک عامل نہ بن جائے جو مشکل اب ہے اس سے بھی بڑی مشکل نہ بن جائے اگر ملتی ہیں قسمت سے مجھے فردوس میں حوریں تو بیگم کی دہائی گرمیِ محفل نہ بن جائے کبھی چمٹی ہوئی بیوی بھی یاد آتی ہے شوہر کو "کھٹک سی ہے جو سینے میں غمِ منزل نہ بن جائے" مرے سالے کی شادی عید...
  7. عرفان سعید

    پیروڈی: لڑائی کر کے مجھ کو چھوڑ جانا کیا ضروری تھا

    فلسفی بھائی سے معذرت کہ حکیم المحفل جناب سید عاطف علی کے اکسانے پر ان کی حالیہ فلسفیانہ کاوش برائے اصلاح - مجھے ایسے اکیلا چھوڑ جانا کیا ضروری تھا؟ کے بخیے ادھیڑنے کی جرأت کر ڈالی۔ لڑائی کر کے مجھ کو چھوڑ جانا کیا ضروری تھا؟ بنا سکتا نہیں چائے، ستانا کیا ضروری تھا؟ مجھے معلوم ہے تُو مجھ سے...
  8. عرفان سعید

    ہے ایسا بحر کہ جس کا کوئی کنارہ نہیں

    (اقبال سے معذرت) ہے ایسا بحر کہ جس کا کوئی کنارہ نہیں جو بیوی کو سمجھا آبجو تو چارہ نہیں مرے مقام کو انجم شناس کیا جائے قریب میں رہتی کوئی بھی ستارہ نہیں وہ کانپ جاتی ہے دیکھ کر شہد کی مکھی تو اس مکھی کو دانستہ میں نے مارا نہیں جو روٹھ کر بیوی میکے چلی جاتی ہے ابالتا ہوں انڈے کہ میں بچارہ...
  9. عرفان سعید

    اتنے ہیں لوگ اتنی ہے بارات کیا کریں

    (ساحر لدھیانوی سے معذرت) اتنے ہیں لوگ اتنی ہے بارات کیا کریں کم کرسیاں ہیں پتلے ہیں حالات کیا کریں آساں کہاں ہے سیکھنا کیمسٹری کو ایٹم میں گھومتے رہیں ذرات کیا کریں سانسوں سے آ رہی ہے عجب سی جو اک ہمک چمٹے ہیں لیب سے جو بخارات کیا کریں چیتے سے شیر سے کسی سے میں نہ ڈرتا ہوں کاٹے ہیں سوتے میں...
  10. عرفان سعید

    سسرال سے آتا ہے سالوں کا جواب آخر

    (اقبال سے معذرت) سسرال سے آتا ہے سالوں کا جواب آخر آتے ہیں سسر آخر ،کرتے ہیں خطاب آخر بچنا ہے اگر بیوی کی جھڑکیوں سے تم کو فرمائشیں اس کی اول ،سوچا کرو جاب آخر میں تجھ کو بتاتا ہوں خاوند کی حیاتی کچھ بیگم کی سنو اول اور پکڑو کتاب آخر سسرالیوں کے گھر کے دستور نرالے ہیں فرنی کی کٹوری اول ،لاتے...
  11. عرفان سعید

    شکوہ

    شکوہ کیوں سزا کار بنوں صرف میں روپوش رہوں فکرِ بیوی کروں تیرے لیے پر جوش رہوں چیخیں بچوں کی سنوں اور ہمہ تن گوش رہوں زوجہ میں باپ نہیں تیرا کہ خاموش رہوں شکوہ بیوی سے مری بہنوں نے سمجھایا مجھے درس کچھ کچھ یہ ماں نے خوب تھا پڑھایا مجھے ہے بجا جھڑکیوں کے خوف سے مفرور ہوں میں تیرا بندہ ،ترا...
  12. عرفان سعید

    چھلانگ

    چھلانگ اک موٹی عورت بولی کیسے یہ بپھر شوہر گیا پتلی حسینہ سے محبت میں نہیں وہ ڈر گیا پھٹکار اس شادی پہ کہہ کر چھت سے کودی ایسی وہ شوہر پہ گر کے بچ گئی بے چارہ شوہر مر گیا ۔۔۔ عرفان ۔۔۔
  13. عرفان سعید

    باپ کی جس سے توقع تھی وہ شوہر نکلا

    (میر سے معذرت کے ساتھ) باپ کی جس سے توقع تھی وہ شوہر نکلا لڈو سمجھا تھا جسے گویا وہ پتھر نکلا بیوی کے ہاتھ لگا جب مرا موبائل فون اس سے بچنے کے لیے گھر سے میں باہر نکلا گھر کی آبادی کی اس حد ہے فراوانی، نہ پوچھ جب بھی دروازہ کھلا بچوں کا لشکر نکلا تیرے ہوتے ہوئے اس کوچے میں جھاڑو نہ پھرا گند...
  14. عرفان سعید

    قرض سر پر ہے، جیب خالی ہے

    دس پندرہ منٹ پہلے آمد ہونے والے تازہ تازہ اشعار (ساغر صدیقی سے معذرت کے ساتھ) قرض سر پر ہے، جیب خالی ہے ساتھ والی کرن سوالی ہے تھوڑا سا صبر اور مری جاناں ابا کی آنکھ لگنے والی ہے کام جب موت لگنے لگتا ہے زندگی چائے کی پیالی ہے روکنا ٹوکنا بڑوں کا حق آج کل یہ عمل تو گالی ہے گوش جس کو اذانیں...
  15. عرفان سعید

    گوگل

    دنیا کا سارا حسن اسکی زلف کے بل میں تو ہے اس زندگی کا مزہ اس کے ساتھ ہر پل میں تو ہے یہ ڈھونڈنے میں عروسِ نو کیسی افسردگی ہے جو بھی تجھے ڈھونڈنا ہو سب کچھ ہی گوگل میں تو ہے ۔۔۔ عرفان ۔۔۔
  16. عرفان سعید

    مرے رقیب اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

    (فراز سے معذرت کے ساتھ) مرے رقیب اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں تو غصے سے ہم ان کو بپھر کے دیکھتے ہیں بری ہے حالت اس کی خراب بالوں سے اسے تو گنجا نائی سے کر کے دیکھتے ہیں دکاں پھلوں کی لگا رکھی اس کے ابا نے سو ہم بھی اک دو خربوزے چر کے دیکھتے ہیں سنا ہے جب چلے تو سر سے بال جھڑتے ہیں یہ بات ہے...
  17. عرفان سعید

    انوکھے نعرے ہیں سارے زمانے سے نرالے ہیں

    (اقبال سے معذرت کے ساتھ) انوکھے نعرے ہیں سارے زمانے سے نرالے ہیں یہ دھرنے والے آخر پارٹی کس کے جیالے ہیں نکالا میرا دانت، درد کی لذت پہ مرتا ہوں ارادے نرس نے دیکھتے مرے دو اور نکالے ہیں پھلا پھولا رہے یارب چمن میری سیاست کا کمائی قوم کی لے کر یہ لوٹے میں نے پالے ہیں ستاتے ہیں مجھے راتوں...
  18. عرفان سعید

    پتا ہے پیزا کہاں ہے ہماری قسمت میں کبھی

    چار سال پہلے جب شاعری کرنے کا دورہ پڑا تو ایک صبح برش کرتے ہوئے کچھ اشعار ہو گئے۔ اب انہیں موزوں کرکے پیش کر رہا ہوں۔ زیادہ نوک پلک سنوارنے کا تردد نہیں کیا۔ پتا ہے پیزا کہاں ہے ہماری قسمت میں کبھی ایک دو روپے والے تندور کی روٹی ہی سہی مٹن کڑاہی و نہاری کوفتے اور حلیم اور نہیں تو چکن کی اک...
  19. عرفان سعید

    نالہ ہے شوہرِ سنجیدہ ترا خام ابھی

    (اقبال سے معذرت کے ساتھ) نالہ ہے شوہرِ سنجیدہ ترا خام ابھی "اپنے سینے میں اسے اور ذرا تھام ابھی" پختہ ہوتی ہے اگر ڈانٹ ڈپٹ بیوی کرے بندہ گر غصے میں آ جائے تو ہے خام ابھی بے خطر جیب سے میری روپے سب لے بھاگی " عقل ہے محو تماشائے لبِ بام ابھی" روز آتی ہے مری سالی لیے ساس کا خط میں تو سمجھا ہی...
  20. عرفان سعید

    چاقو چھری تو گھر کے سب اور بھی تیز دھار کر

    (اقبال سے معذرت کے ساتھ) چاقو چھری تو گھر کے سب اور بھی تیز دھار کر گائے ہرن شکار کر ، مرغ و بطخ شکار کر شیر بھی ہو کچھار میں، بکری بھی ہو حصار میں یا مجھے گولی دے تو ورنہ تو خود آ شکار کر تو ہے وزیرِ حکمراں میں ہوں ذرا سا ناتواں یا مرے نام کار کر ، یا مجھے تو فرار کر ہاں ترے باپ کی مرے ابا...
Top