جگر

  1. فرحان محمد خان

    جگر غزل : مذہبِ عشق کر قبول ، مسلکِ عاشقی نہ دیکھ - جگر مراد آبادی

    غزل مذہبِ عشق کر قبول ، مسلکِ عاشقی نہ دیکھ محشرِ التجا تو بن صورتِ ملتجی نہ دیکھ دل کو مٹا کے عشق میں دل کی طرف کبھی نہ دیکھ ہو کے نثارِ زندگی حاصلِ زندگی نہ دیکھ جان کو جب گُھلا چکا جان کی فکر ہی نہ کر شمع کو جب بجھا چکا ، شمع کی روشنی نہ دیکھ ناصحِ کم نگاہ سے کون یہ کہہ کے سر کھپائے...
  2. عاطف ملک

    جگر شعر و نغمہ، رنگ و نکہت، جام و صہبا ہو گیا

    شعر و نغمہ، رنگ و نکہت، جام و صہبا ہو گیا زندگی سے حسن نکلا اور رسوا ہو گیا اور بھی، آج اور بھی ہر زخم گہرا ہو گیا بس کر اے چشمِ پشیماں، کام اپنا ہو گیا اس کو کیا کیجے، زبانِ شوق کو چپ لگ گئی جب یہ دل شائستہِ عرضِ تمنا ہو گیا اپنی اپنی وسعتِ فکر و یقیں کی بات ہے جس نے جو عالم بنا ڈالا وہ اس...
  3. محمد خلیل الرحمٰن

    جگر مرادآبادی کی غزل محمد خلیل الرحمٰن کی آواز میں

  4. فرحان محمد خان

    جگر غزل : تیری نگاہِ ناز بایں شانِ اضطراب - جگر مراد آبادی

    غزل تیری نگاہِ ناز بایں شانِ اضطراب ہم جانِ دردِ عشق و ہم ایمانِ اضطراب اب تک تو تیرے فیض سے اے عشقِ معتبر داغِ سکوں سے پاک ہے دامانِ اضطراب خُوگر نہیں ہے تُو تو بتا ، اے نگاہِ شوق پھر کون ہے یہ سلسلہ جنبانِ اضطراب ہر چند نجدِ عشق سے اُٹھے ہزار قیس ! نکلا مگر نہ ایک بھی شایانِ اضطراب...
  5. فرحان محمد خان

    جگر غزل : حسنِ معنی کی قسم جلوۂ صورت کی قسم - جگر مراد آبادی

    غزل حسنِ معنی کی قسم جلوۂ صورت کی قسم تُو ہی فردوس ہے فردوسِ محبت کی قسم حُسن کے معجزۂ وحدت و کثرت کی قسم چشمِ حیرت میں ہی سب کچھ سرِ حیرت کی قسم تُجھ کو دیکھا مگر اِسطرح کے دیکھا ہی نہیں اپنی کم مائگیِ جرات و ہمت کی قسم مُجھ سے کچھ دل نے کہا تھا ابھی سچ ہوکہ نہ ہو حُسنِ کافر، تری معصوم...
  6. فرحان محمد خان

    جگر سینے میں اگر ہو دلِ بیدارِ محبت - جگر مراد آبادی

    سینے میں اگر ہو دلِ بیدارِ محبت ہر سانس ہے پیغمبرِ اسرارِ محبت وہ بھی ہوئے جاتے ہیں طرف دارِ محبت اچھے نظر آتے نہیں آثارِ محبت ہشیار ہو، اے بے خود و سرشارِ محبت اظہارِ محبت ! ارے اظہارِ محبت تا دیر نہ ہو دل بھی خبردارِ محبت اک یہ بھی ہے اندازِ فسوں کارِ محبت توہینِ نگاہِ کرم یار کہاں تک؟ دم...
  7. کاشفی

    جگر نظر ملا کے مرے پاس آ کے لوٹ لیا - جگر مُراد آبادی

    غزل (جگر مُراد آبادی) نظر ملا کے مرے پاس آ کے لوٹ لیا نظر ہٹی تھی کہ پھر مسکرا کے لوٹ لیا شکست حسن کا جلوہ دکھا کے لوٹ لیا نگاہ نیچی کئے سر جھکا کے لوٹ لیا دہائی ہے مرے اللہ کی دہائی ہے کسی نے مجھ سے بھی مجھ کو چھپا کے لوٹ لیا سلام اس پہ کہ جس نے اٹھا کے پردۂ دل مجھی میں رہ کے مجھی میں...
  8. طارق شاہ

    جگر مُراد آبادی :::::: اب کہاں زمانے میں دُوسرا جواب اُن کا :::::: Jigar Muradabaadi

    اب کہاں زمانے میں دُوسرا جواب اُن کا فصلِ حُسن ہے اُن کی، موسمِ شباب اُن کا اوج پر جمال اُن کا، جوش پر شباب اُن کا عہدِ ماہتاب اُن کا، دَورِ آفتاب اُن کا عرضِ شوق پر میری پہلے کُچھ عتاب اُن کا خاص اِک ادا کے ساتھ اُف وہ پِھر حجاب اُن کا رنگ و بُو کی دُنیا میں اب کہاں جواب اُن کا عِشق...
  9. محمد تابش صدیقی

    جگر غزل: جب تک انساں پاک طینت ہی نہیں

    جب تک انساں پاک طینت ہی نہیں علم و حکمت، علم و حکمت ہی نہیں وہ محبت، وہ عداوت ہی نہیں زندگی میں اب صداقت ہی نہیں سینۂ آہن بھی تھا جس سے گُداز اب دِلوں میں وہ حرارت ہی نہیں آدمی کے پاس سب کچھ ہے، مگر ایک تنہا آدمیت ہی نہیں بچ کے رہ جائے، وہ غنچہ ہی کہاں؟ گھُٹ کے رہ جائے، وہ نکہت ہی نہیں حُسن...
  10. عاطف ملک

    جگر عقل اک تجربہ ہے پیار نہیں

    عقل اک تجربہ ہے پیار نہیں عشق جب تک بروئے کار نہیں ہیں تو دیوانہء بہار بہت کوئی شائستہء بہار نہیں زندگی ہے تمام فکر و عمل زندگی وقت کا شمار نہیں حسن رہتا نہ اس قدر دلکش خیر گذری کہ پائیدار نہیں دل کی کلیاں نہ جس سے کھل جائیں اور کچھ ہو تو ہو، بہار نہیں عشق اپنا پیام خود ہے جگرؔ عشق مرہونِ...
  11. فرحان محمد خان

    شبِ غم کی درازی زلفِ جاناں کون دیکھے گا:: از:: جگر بسوانی

    شبِ غم کی درازی زلفِ جاناں کون دیکھے گا لگا کر تم سے دل خوابِ پریشاں کون دیکھےگا ہمیں بھی جلوہ گاہِ ناز تک لے کے چلو موسیٰ تمہیں غش آ گیا تو حُسنِ جاناں کون دیکھے گا میں خود اِقرار کر لوں گا کہ میں نے جان خود دی تھی سرِمحشر بھلا تجھ کو پریشاں کون دیکھے گا پڑے ہیں تو پڑے رہنے دو میرے خون کے...
  12. عاطف ملک

    جگر کیا چیز تھی، کیا چیز تھی ظالم کی نظر بھی

    جگر سے منسوب کی گئی یہ غزل سوشل میڈیا پر پڑھی ہے۔ شعر اچھے لگے سو شریکِ محفل کر رہا ہوں۔ جناب محمد وارث سے گذارش ہے کہ تصدیق کر لیں۔ غزل کیا چیز تھی، کیا چیز تھی ظالم کی نظر بھی اُف کر کے وہیں بیٹھ گیا دردِ جگر بھی ہوتی ہی نہیں کم شبِ فرقت کی سیاہی رخصت ہوئی کیا شام کے ہمراہ سحر بھی؟ یہ مجرمِ...
  13. کاشفی

    جگر وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیئے - جگر مُراد آبادی

    غزل (جگر مُراد آبادی) وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیئے زندگی سے رُوٹھ جانا چاہیئے ہمّتِ قاتل بڑھانا چاہیئے زیرِ خنجر مُسکرانا چاہیئے زندگی ہے نام جہد و جنگ کا موت کیا ہے بھول جانا چاہیئے ہے انہیں دھوکوں سے دل کی زندگی جو حسیں دھوکا ہو، کھانا چاہیئے لذّتیں ہیں دشمن اوج کمال کلفتوں سے جی لگانا...
  14. کاشفی

    جگر آج کیا حال ہے یا رب سر محفل میرا - جگر مُراد آبادی

    غزل (جگر مُراد آبادی) آج کیا حال ہے یا رب سر ِمحفل میرا کہ نکالے لیے جاتا ہے کوئی دل میرا سوزِ غم دیکھ، نہ برباد ہو حاصل میرا دل کی تصویر ہے ہر آئینہء دل میرا صبح تک ہجر میں کیا جانیے کیا ہوتا ہے شام ہی سے مرے قابو میں نہیں دل میرا مل گئی عشق میں ایذا طلبی سے راحت غم ہے اب جان مری درد ہے اب...
  15. طارق شاہ

    جگر مُراد آبادی :::::: منصوُر ہر اِک دَور میں بیدار ہُوا ہے :::::: Jigar Muradabaadi

    منصوُر ہر اِک دَور میں بیدار ہُوا ہے افسانہ کہِیں ختم سَر ِدار ہُوا ہے مُدّت میں جو اُس شوخ کا دِیدار ہُوا ہے تا دیر ، سمجھنا مجھے دُشوار ہُوا ہے بے نام و نِشاں ایسا بھی اِک وار ہُوا ہے ہر عزم، ہر اِک حوصلہ بیکار ہُوا ہے کیا کیا نہ تپایا ہے اِسے آتش ِغم نے تب جا کے یہ دِل شُعلۂ بیدار ہُوا...
  16. طارق شاہ

    جگر مُراد آبادی :::::: ذرّوں سے باتیں کرتے ہیں، دِیوار و در سے ہم :::::: Jigar Muradabaadi

    ذرّوں سے باتیں کرتے ہیں، دِیوار و دَر سے ہم وابستہ کِس قدر ہیں ، تِری رہگُذر سے ہم دیکھا جہاں بھی حُسن، وہیں لَوٹ ہو گئے! تنگ آ گئے ہیں اپنے مزاجِ نظر سے ہم چھیڑَیں کسی سے، اور ہمارے ہی سامنے! لڑتے ہیں دِل ہی دِل میں، نَسِیمِ سَحر سے ہم اِتنی سی بات پر ہے بس اِک جنگِ زرگری پہلے اُدھر...
  17. طارق شاہ

    جگر مُراد آبادی :::::: کوئی جیتا ، کوئی مرتا ہی رہا :::::: Jigar Muradabaadi

    کوئی جیتا ، کوئی مرتا ہی رہا عِشق اپنا کام کرتا ہی رہا جمع خاطر کوئی کرتا ہی رہا دِل کا شیرازہ بِکھرتا ہی رہا غم وہ میخانہ، کمی جس میں نہیں دِل وہ پیمانہ، کہ بھرتا ہی رہا حُسن تو تھک بھی گیا ، لیکن یہ عِشق کارِ معشوقانہ کرتا ہی رہا وہ مِٹاتے ہی رہے، لیکن یہ دِل نقش بن بن کر اُبھرتا...
  18. طارق شاہ

    جگر مُراد آبادی :::::: دِل کو مِٹا کے داغِ تمنّا دِیا مجھے :::::: Jigar Muradabaadi

    دِل کو مِٹا کے داغِ تمنّا دِیا مجھے اے عِشق ! تیری خیر ہو، یہ کیا دِیا مجھے محشر میں بات بھی نہ زباں سے نِکل سکی کیا جُھک کے اُس نگاہ نے سمجھا دِیا مجھے مَیں، اور آرزُوئےوصالِ پَرِی رُخاں اِس عِشقِ سادہ لَوح نے، بہکا دِیا مجھے ہر بار، یاس ہجر میں دِل کی ہُوئی شریک! ہر مرتبہ ، اُمید نے...
  19. طارق شاہ

    جگر مُراد آبادی :::::: دِیدۂ یار بھی پُرنم ہے، خُدا خیر کرے :::::: Jigar Muradabaadi

    جگر مُراد آبادی دِیدۂ یار بھی پُرنم ہے، خُدا خیر کرے آج کچھ اور ہی عالَم ہے، خُدا خیر کرے اُس طرف غیرتِ خُورشیدِ جمال، اور اِدھر ! زعمِ خوددارئ شبنم ہے خُدا خیر کرے دِل ہے پہلُو میں کہ مچلا ہی چلا جاتا ہے اور خُود سے بھی وہ برہم ہے خُدا خیر کرے رازِ بیتابئ دِل کُچھ نہیں کُھلتا،...
  20. کاشفی

    جگر اگر نہ زہرہ جبینوں کے درمیاں گزرے - جگر مراد آبادی

    غزل (جگر مراد آبادی) اگر نہ زہرہ جبینوں کے درمیاں گزرے تو پھر یہ کیسے کٹے زندگی کہاں گزرے جو ترے عارض و گیسو کے درمیاں گزرے کبھی کبھی وہی لمحے بلاے جاں گزرے مجھے یہ وہم رہا مدتوں یہ جرات شوق کہیں نہ خاطر معصوم پر گراں گزرے ہر اک مقام محبت بہت ہی دلکش تھا مگر ہم اہل محبت کشاں کشاں گزرے جنوں...
Top