جگر عقل اک تجربہ ہے پیار نہیں

عاطف ملک

محفلین
عقل اک تجربہ ہے پیار نہیں
عشق جب تک بروئے کار نہیں

ہیں تو دیوانہء بہار بہت
کوئی شائستہء بہار نہیں

زندگی ہے تمام فکر و عمل
زندگی وقت کا شمار نہیں

حسن رہتا نہ اس قدر دلکش
خیر گذری کہ پائیدار نہیں

دل کی کلیاں نہ جس سے کھل جائیں
اور کچھ ہو تو ہو، بہار نہیں

عشق اپنا پیام خود ہے جگرؔ
عشق مرہونِ اشتہار نہیں


جگرؔ مراد آبادی
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top