@الف عین

  1. شہنواز نور

    غزل برائے اصلاح

    السَّلَامُ عَلَيْكُمْ محفلین ایک غزل پیش کرتا ہوں اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے سپاس گزار رہوں گا خدا کی ذات پہ وہ شاکرین رہتے ہیں حسین لوگ ہمیشہ حسین رہتے ہیں ہر ایک سمت جہالت کا بول بالا ہے سنا تھا ہم نے یہاں کچھ ذہین رہتے ہیں نہ دل میں پیار نہ جزبات ہے نہ اپنا پن یہاں تو آدمی بن کر...
  2. سرفرازاحمدسحر

    غذل بغرض اصلاح

    اصلاح کی درخواست ہے۔ پہلی، ہی وہ کہتا تھا دائمی محبت ہے اِن دنوں اُسے مجھ سے دوسری محبت ہے ماں کے بعد تُو میری دوسری محبت تھی اب تو پہلے بیٹی ہے، پھرتری محبت ہے نفرتوں کے پیڑوں سے چَھن کے یہ گزرتی ہے جہل کے اندھیروں میں چاندنی محبت ہے گُھٹ رہا ہے دم اب تو شہر میں محبت کا رُت یہاں بھی گاؤں...
  3. منذر رضا

    برائے اصلاح

    السلام علیکم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے الف عین محمد وارث محمد یعقوب آسی اک برق نشیمن ہستی پہ اب تو گرا جاناں للہ ہمیں آداب عشق سکھا جاناں مئے شوق ذرا ہم کو بھی تو پلا جاناں یوں ہم کو اپنا تو دیوانہ بنا جاناں دل کی بستی میں اس تمکین سے آ جاناں میرے دل کو اپنا آئینہ بنا جاناں میں ترسا...
  4. س

    شعر برئے اصلاح

    ہے اب تلک اِس دلِ شکستہ میں یار کی وہ حسین یادیں ہے اس لیے اب بھی مثلِ گلشن یہ دل خرابہ ہوا نہیں ہے
  5. س

    شعر براٸے اصلاح

    خنجر سے نہ لیا نہ کبھی تیغ و تیر سے کام ہم نےبس لیا ہے قلم کی صریر سے
  6. س

    غزل برائے اصلاح

    سفر طویل ہے اور راہبر کوئی بھی نہیں ہمارے ساتھ میں اب ہمسفر کوئی بھی نہیں تمہارے ہجر میں دن رات میں تڑپتا ہوں کیا میرے حال کی تم کو خبر کوئی بھی نہیں؟ تمہارا دل ہے یا پتھر یہ مجھ کو بتلادو کیوں میری آہ کا اِس پر اثر کوئی بھی نہیں یہ درد ہجر ہے اس کی وصالِ یار سوا زمانہ بھر میں دوا کارگر کوئی...
  7. ذیشان لاشاری

    براءے اصلاح و تنقید.تری زلف جب سے ہے زنجیرِ پا

    تری زلف جب سے ہے زنجیر پا ہوئی رشک مختار تقدیر پا ہوا انکے پیروں سے پامال دل تو کندا ہوئی دل پہ تصویر پا اگر پاؤں اس خاک کو چوم لیں تو ہو دست عیسی سی تاثیر پا وہ آئے یہاں پہ تو ہم چومتے ہیں زمیں کے صحیفے پہ تحریر پا مرے نقش پا ہیں جو انکی گلی میں انھیں کوئی سمجھائے تقریر پا یہ کہتے ہوئے گل ہوئے...
  8. شہنواز نور

    غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم ۔۔۔محفلین ایک غزل پیش خدمت ہے اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے ۔۔۔شکر گزار رہوں گا کون کہتا ہے کہ خاروں پہ چلا کرتا ہے میرا محبوب ستاروں پہ چلا کرتا ہے کلی تو پھول پہ شبنم پہ کبھی گلشن پر اس کا جادو تو بہاروں پہ چلا کرتا ہے چوم لیتی ہے قدم آ کے ہر اک موج اس کا جب وہ دریا کے کناروں پہ...
  9. شہنواز نور

    غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم ۔۔۔محفلین ۔۔۔۔ایک غزل پیش ہے اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے ۔۔۔شکر گزار رہوں گا میرے دل میں کسی کا نام نہیں اب یہاں حسن کا قیام نہیں چاندنی کے حسیں اجالے ہوں اپنی تقدیر میں وہ شام نہیں تو جو چاہے کرے ستم ہم پر تجھ سے لیں گے ہم انتقام نہیں اس نئ نسل میں بہت کچھ ہے پر بزرگوں...
  10. شہنواز نور

    غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم ۔۔۔۔۔محفلین ایک غزل پیش ہے اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے ۔۔۔۔ممنون رہوں گا ۔۔۔۔ جب سے چمکا ہے مقدر مرا جگنو کی طرح دیکھتے ہیں مجھے کچھ لوگ اب الّو کی طرح مری غربت نے اسے دور کیا ہے ورنہ مرا بھی پہلو تھا اس غیر کے پہلو کی طرح اپنی دولت جو لٹانے لگا ہے سڑکو پر ارے یہ نیتا ہے پھر...
  11. شہنواز نور

    غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم ۔۔محفلین ایک غزل پیش ہے اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے ۔۔۔ اس کے جبر و ستم سے واقف ہیں ہم زمانے کے غم سے واقف ہیں تیر و تلوار بم سے نا واقف ہاں مگر ہم قلم سے واقف ہیں کون سی چال کب چلے گا تو ہم ترے ہر قدم سے واقف ہیں کوئ ہم کو سمجھ نہیں سکتا صرف ہم ہیں جو ہم سے واقف ہیں عشق...
  12. شہنواز نور

    غزل برائے اصلاح

    السلام عليكم ورحمة الله ۔۔۔۔محفلین ۔۔ایک غزل پیش ہے ۔۔اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے۔۔۔ممنون رہوں گا ۔۔۔ کتنا عجیب تھا وہ محبت کا سلسلہ دونوں بہت قریب تھے پھر بھی تھا فاصلہ راہوں کی مشکلات کا اب ذکر کیا کروں منزل کے پاس آ کے لٹا دل کا قافلہ مسمار روز ہوتا ہے خوابوں کا ایک گھر دل میں تمہاری یاد...
  13. سرفرازاحمدسحر

    غزل بغرض اصلاح

    اب یہ ضد پیار کی رہنے دے بحث بے کار کی رہنے دے ہجر کے زنداں کی بات کر وصل کی دار کی رہنے دے چھید ہیں عزم کی ناؤ میں ضدتُو اُس پار کی رہنے دے پھول بن میں بھی کچھ کھلتے ہیں بات بس خار کی رہنے دے تُو مری فکر کی بات کر بات کردار کی رہنے دے
  14. ع

    غزل کی اصلاح مطلو ب ھے۔۔۔

    محترم استاد الف عین صاحب اور قابل قدر محفلین مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن ایسے ہی تو نہیں آج گوہر بنا ہوں میں۔۔۔۔ موجوں میں پانی کی ایک مدت رہا ہوں میں۔۔۔۔ اب دیکھتا ہوں کون مرا ہم سفر بنے۔۔۔ فرعونء وقت سے تو الجھ ہی پڑا ہوں میں۔۔۔ برسوں پہلے گئے تھے جہاں آپ چھوڑ کر۔۔۔ اس موڑ پر اکیلا ابھی...
  15. آ

    برائے اصلاح

    احباب ! السلام علیکم ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں تمام احباب سے اصلاح کی گزارش ہے وہ بنا کے دیوانہ بھول گئے اور ہم مسکرانا بھول گئے ہم کو عادت ہے بھول جانے کی سو اسے ہم بھلانا بھول گئے اس کو دیکھا نہیں کئی دن سے طرز ہم شاعرانہ بھول گئے طور اس کے وہی پرانے ہیں ناز پر ہم...
  16. س

    برائے اصلاح

    من بھگونے کو جی نہیں کرتا خود پہ رونے کو جی نہیں کرتا جس میں پڑتا ہو جاگنا آخر ایسے سونے کو جی نہیں کرتا کچھ بھی دینا ہے تو مکمل دے اونے پونے کو دل نہیں کرتا دل کی دھرتی پہ، درد اگتے ہیں پیار بونے کو جی نہیں کرتا مل ہمیشہ کیلئے، یا نہ مل پا کے کھونے کو جی نہیں کرتا تنگ "ہونی" سے آگیا ہوں سمر...
  17. با ادب

    امامیات (کالم2)

    بعض خبط اگر سوار ہو جائیں تو خبطی کئیے بغیر جانے کا نام نہیں لیتے ۔ اب خبط اور خبطی کا کیا ربط کیا تعلق ، اس بارے میری معلومات ہمیشہ ناقص ہی رہیں ۔ لیکن خبط سے میری اتنی واقفیت ضرور تھی کہ مجھے پڑھنے لکھنے کا خبط تھا اور ایسے تمام عارضے صغر سنی سے لا حق تھے اور صغر سنی کا یہ عارضہ کبر سنی کے...
  18. فیضان قیصر

    مفتَعِلن فاعلاتُ مفتَعِلن فِع برائے اصلاح

    موڈ پہ موقوف ہے ارادہ نہیں ہے وعدہ ملاقات کا لِہٰذ ا نہیں ہے آپ کی سب لغزشوں کو بخش دوں گا میں اتنا بھی محترمہ دل کشادہ نہیں ہے حسرتوں کے جال میں پھنسی ہے ہمہ دم زندگی کا کوئی لمحہ سادہ نہیں ہے اشکوں کو پینے میں اعتراض کیا ہے اشک ہی تو ہیں جناب بادہ نہیں ہے وہ یہ مگر۔چھوڑو، صاف کیوں نہیں کہتے...
  19. ارتضی عافی

    اصلاح کے لیے

    آتما تھی کوئٹہ جنت مری آباد تھی یہ ہوا احساس مجھ کو آج یورپ میں صنم استادان محترم کیا یہ شعر صیع ہے؟ اور کیا ایک شعر کے ایک مصرع کو فارسی دوسرے کو اردو لکھا جا سکتا ہے ؟ ؟؟
  20. ارتضی عافی

    سلام برای اصلاح

    ہر جاہ من می بینم تاثیر کربلا را ہر جاہ است دیدم تنویر کربلا را ہر وقت می ما ند او فاتح بہ ایں جہاں در اسمِ حسین دیدم تسخیر کربلا را بے آب بود کربل مولا ہمہ می گوید مولا بدل تو کردی تقدیر کربلا را از آل مصطفی شد تبدیل خاک کربل امروز ما می بینم تقدیر کربلا را یارب بکن ز غیبت پورا مراد دل...
Top