ہے اب تلک اِس دلِ شکستہ میں یار کی وہ حسین یادیں ہے اس لیے اب بھی مثلِ گلشن یہ دل خرابہ ہوا نہیں ہے
س سید تنویر رضا محفلین اگست 6، 2018 #1 ہے اب تلک اِس دلِ شکستہ میں یار کی وہ حسین یادیں ہے اس لیے اب بھی مثلِ گلشن یہ دل خرابہ ہوا نہیں ہے
محمد تابش صدیقی منتظم اگست 6، 2018 #2 پہلے مصرع میں "ہے" کی جگہ "ہیں" آئے گا "یادیں" کی مناسبت سے دوسرے مصرع کا آغاز اور اختتام "ہے" پر ہو رہا ہے۔ کچھ مزا نہیں آ رہا۔ "خرابہ ہوا" کہ بجائے "خرابہ بنا" زیادہ مناسب رہے گا۔
پہلے مصرع میں "ہے" کی جگہ "ہیں" آئے گا "یادیں" کی مناسبت سے دوسرے مصرع کا آغاز اور اختتام "ہے" پر ہو رہا ہے۔ کچھ مزا نہیں آ رہا۔ "خرابہ ہوا" کہ بجائے "خرابہ بنا" زیادہ مناسب رہے گا۔