اصلاح کے لیے

ارتضی عافی

محفلین
آتما تھی کوئٹہ جنت مری آباد تھی
یہ ہوا احساس مجھ کو آج یورپ میں صنم

استادان محترم کیا یہ شعر صیع ہے؟ اور کیا ایک شعر کے ایک مصرع کو فارسی دوسرے کو اردو لکھا جا سکتا ہے ؟ ؟؟
 

الف عین

لائبریرین
آتما کوئٹہ تھی یا کوئٹہ میں تھی۔، یہ واضح نہیں۔
صنم سے مخاطب ہونا بھی ضروری نہیں
فارسی کی کوئی ضرب المثل ہو تو ضرور باندھا جا سکتا ہے، ورنہ ایک مصرع فارسی میں اور ایک اردو میں ہونے سے چوں چوں کا مربہ ہی محسوس ہوتا ہے
 

ارتضی عافی

محفلین
آتما کوئٹہ تھی یا کوئٹہ میں تھی۔، یہ واضح نہیں۔
صنم سے مخاطب ہونا بھی ضروری نہیں
فارسی کی کوئی ضرب المثل ہو تو ضرور باندھا جا سکتا ہے، ورنہ ایک مصرع فارسی میں اور ایک اردو میں ہونے سے چوں چوں کا مربہ ہی محسوس ہوتا ہے
اسلام و علیکم سر مہربانی سر ابھی صیع ہے ؟ ؟؟
میری جاے کوئٹہ جنت مری آباد تھی
جابجا مجھ کو ہوا احساس یورپ میں یہی
 

الف عین

لائبریرین
جائے کوئٹہ سے مراد؟ جائے پیدائش؟
اسی خیال کو یوں ادا کیا جا سکتا ہے
تھا وطن میں، جیسے تب جنت مری آباد تھی
جا بجا مجھ کو یہی احساس یورپ میں ہوا
اس طرح دوسرا مصرع رواں ہو جاتا ہے۔ حالانکہ پہلا مجوزہ مصرع رواں نہیں، لیکن محض مثال کے لیے ہے۔
 

ارتضی عافی

محفلین
جائے کوئٹہ سے مراد؟ جائے پیدائش؟
اسی خیال کو یوں ادا کیا جا سکتا ہے
تھا وطن میں، جیسے تب جنت مری آباد تھی
جا بجا مجھ کو یہی احساس یورپ میں ہوا
اس طرح دوسرا مصرع رواں ہو جاتا ہے۔ حالانکہ پہلا مجوزہ مصرع رواں نہیں، لیکن محض مثال کے لیے ہے۔
نہیں سر جاے فارسی کا لفظ ہے جگہ مقام بہ معنی جا
میری جان کی جگہ سر میری جاں استفادہ کرنے سے معنی میں تو فرق نہیں ہوگا ؟ ؟؟ اور کیا سر نیچے شعر درست ہے اس صورت میں

میری جاں تھی کوئٹہ جنت مری آباد تھی
جابجا مجھ کو یہی احساس یورپ میں ہوا

 

الف عین

لائبریرین
پہلے مصرع میں دو سٹیٹ مینٹ ہیں، جن کا باہمی ربط نہیں بنتا۔ جب تک کہ ’گویا‘ یا ’جیسے‘ قسم کے الفاظ درمیان میں نہ ہوں۔
 

ارتضی عافی

محفلین
پہلے مصرع میں دو سٹیٹ مینٹ ہیں، جن کا باہمی ربط نہیں بنتا۔ جب تک کہ ’گویا‘ یا ’جیسے‘ قسم کے الفاظ درمیان میں نہ ہوں۔
کوئٹہ جاں گویا جنتم مری آباد تھی
جابجا مجھ کو یہی احساس یورپ میں ہوا
جنتم سر جنت من دونوں بہ معنی فارسی ایک ہیں
کوئٹہ جاں گویا جنت من مری آباد تھی
جابجا مجھ کو یہی احساس یورپ میں ہوا
سر ایسا درست ہے یا بحر بدل کروں؟
 

الف عین

لائبریرین
جنتم اردو میں مستعمل نہیں، جنتِ من ہوتا ہے لیکن اضافت کے ساتھ وزن میں نہیں آتا، اضافت کے بغیر مہمل ہے۔لیکن میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ’میری جنت آباد تھی‘ پر ہی کیوں مصر ہو؟ اب کیا کوئٹہ شہر ہی نہیں رہا؟ کیا اس تاریخی زلزلے سے پہلے کا شعر ہے؟
 

ارتضی عافی

محفلین
جنتم اردو میں مستعمل نہیں، جنتِ من ہوتا ہے لیکن اضافت کے ساتھ وزن میں نہیں آتا، اضافت کے بغیر مہمل ہے۔لیکن میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ’میری جنت آباد تھی‘ پر ہی کیوں مصر ہو؟ اب کیا کوئٹہ شہر ہی نہیں رہا؟ کیا اس تاریخی زلزلے سے پہلے کا شعر ہے؟
سر پہلے کوئٹہ جنت تھی اور اب نہیں رہا پورا دن ہزارہ قوم کے قتل گاہ بنے ہیں اب شہر نہیں کوئٹہ قبرستان ہے اور یہ شعر دل میں آیا ہے کہ مری آباد جنت تھی اور یہاں یورپ میں ہم بیگانہ ہیں اور دن بہ دن یہی احساس ہوتا ہے واقعی اپنا وطن سب سے عزیز ہوتا ہے اور وطن کی نام سے ہمیں سکون ملتے ہیں
 
Top