(رباعی)
پیوسته دلم ز جورِ خویشان، ریش است
وین جور و جفای خلق، از حد بیش است
بیگانه به بیگانه، ندارد کاری
خویش است که در پیِ شکستِ خویش است
(شیخ بهایی)
میرا دل اپنوں کے ستم سے ہمیشہ زخمی ہے؛ اور لوگوں کا یہ جور و جفا حد سے زیادہ ہے؛ بیگانے کو بیگانے سے کوئی کام نہیں ہوتا؛ یہ اپنا ہے جو (کسی) اپنے...