نتائج تلاش

  1. حسان خان

    کتاب خانۂ ملیِ تاجکستان میں استاد صدرالدین عینی کی یاد میں کتابی نمائش کا انعقاد

    ۲۳ اپریل کو کتاب خانۂ ملیِ تاجکستان میں معاصر تاجک ادبیات کے بانی صدرالدین عینی کی خاطرات کی تکریم میں کتاب خانے کے شعبۂ ترویج و انعقادِ تقریباتِ ثقافتی کی کوششوں سے استاد عینی کی کتابوں کی نمائش تشکیل کی گئی۔ نمائش بینوں نے پچھلے سالوں کی نشر شدہ کتابوں کے ہمراہ استادِ مرحوم کی تازہ نشر کتب...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    خداوندا روزهای من چون شعله‌های آتش زبانه کشیدند و خاموش شدند ولی در روشنیِ آنها چهرهٔ تو را دیدم و تو مرا شعری چند آموختی که از ما به یادگار خواهد ماند (بیژن جلالی) اے خداوند! میرے ایام آگ کے شعلوں کی طرح دہکے اور خاموش ہو گئے لیکن اُن کی روشنی میں میں نے تیرا چہرہ دیکھا اور تو نے مجھے چند شعر...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    خداوندا تو تاریکی را فرستادی و فراموشی را تا ما تیرگیِ اندوه را نادیده بگیریم و بیهودگیِ عمرِ خویش را فراموش کنیم (بیژن جلالی) اے خداوند! تو نے تاریکی کو بھیجا اور فراموشی کو تاکہ ہم غم کی تیرگی کو ان دیکھا کر دیں اور اپنی عمر کے بے معنی پن کو فراموش کر دیں
  4. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    بوتهٔ نسترن با صدها چشمِ خوشرنگ مرا تماشا می‌کرد گوییا می‌گفت آیا مرا می‌بینی آیا نامِ مرا می‌دانی و من با شعری که در دلم جوانه می‌زد به عشقِ او پاسخ می‌گفتم (بیژن جلالی) نسترن کی جھاڑی سیکڑوں خوش رنگ آنکھوں کے ساتھ مجھے دیکھ رہی تھی گویا کہہ رہی ہو کیا مجھے دیکھ رہے ہو؟ کیا میرا نام جانتے ہو؟...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    اسمِ من بعد از من خواهد ماند ولی اسمِ من چه ربطی به من و به شعرِ من دارد نمی‌دانم (بیژن جلالی) میرا نام میرے بعد باقی رہے گا لیکن میرا نام مجھ سے اور میرے شعر سے کیا ربط رکھتا ہے؟ میں نہیں جانتا
  6. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    اگر از کلمات می‌نوشیدیم چنانکه از چشمه‌ای و از کلمات می‌خوردیم چون نانِ گندم و با کلمات می‌زیستیم شاید هرگز نمی‌مردیم (بیژن جلالی) اگر ہم الفاظ سے پیتے جیسے کسی چشمے سے۔۔۔ اور الفاظ سے کھاتے نانِ گندم کی طرح۔۔۔ اور الفاظ کے ساتھ زندہ رہتے تو شاید ہم ہرگز نہ مرتے
  7. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    مرگ است که ما را می‌راند از صبح تا شام تا زنده باشیم برای خوردن و خوابیدن و مردن (بیژن جلالی) موت ہے جو ہمیں چلاتی رہتی ہے صبح سے شام تک تاکہ ہم زندہ رہیں کھانے اور سونے کے لیے اور مرنے کے لیے
  8. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    بی‌آنکه برفی آمده باشد همه چیز سفیدرنگ و یخ‌زده است و بی‌آنکه شب در‌رسیده باشد همه جا سیاه و یک رنگ است و فقط صدای تو است که می‌بارد چون برفی در شبِ زمستانی (بیژن جلالی) بغیر اِس کے کوئی برف برسی ہو ہر چیز سفید رنگ کی اور یخ بستہ ہے اور بغیر اِس کے کہ شب پہنچی ہو ہر جگہ سیاہ اور یک رنگ ہے اور...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    گل‌ها هر یک ما را تماشا می‌کنند گویی چشمی هستند که آسمان از خاک به امانت گرفته‌است (بیژن جلالی) سب کے سب پھول ہمیں دیکھ رہے ہیں گویا وہ آنکھیں ہیں کہ جنہیں آسمان نے خاک سے امانتاً لیا ہے
  10. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    شاعر پیکِ بیداریست ولی از واقعیتی سخن می‌گوید که فقط در خواب ظاهر می‌شود (بیژن جلالی) شاعر بیداری کا قاصد ہے لیکن وہ اُس واقعیت کے بارے میں سخن کہتا ہے جو فقط خواب میں ظاہر ہوتی ہے
  11. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    در سراسرِ زندگی زیبایی حیرت‌انگیزی هست که ما را از خود بی‌خود می‌کند و مانندِ خوابِ زیبایی است که می‌بینیم و هرگز جرأتِ بیدار شدن از آن را نداریم (بیژن جلالی) زندگی میں ہر طرف ایک حیرت انگیز زیبائی موجود ہے جو ہمیں خود سے بے خود کر دیتی ہے اور یہ اُس زیبا خواب کی طرح ہے جسے ہم دیکھتے ہیں لیکن...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    زندگیِ من چون حبابِ صابون است که کودکی آن را باد می‌کند و حبابِ صابون بزرگ می‌شود و به سوی بالا می‌رود ولی آنگاه که ترکید از آن لکه‌ای نیز بر جای ‌نمی‌ماند (بیژن جلالی) میری زندگی صابن کے بلبلے کی طرح ہے جسے کوئی بچہ پُھلاتا ہو اور صابن کا بلبلا بڑا ہو جاتا ہو اور اوپر کی طرح جاتا ہو لیکن جس...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    گل‌های عزیز که با تن‌های ظریف و کوچکِ خود به جهان شادی می‌دهید آیا ما قدرِ شما را آنچنان که باید می‌دانیم و صورتِ زیبای شما را آنچنان که باید به گنجینهٔ دلِ خود می‌ سپاریم (بیژن جلالی) عزیز پھولو! کہ اپنے ظریف اور چھوٹے جسموں سے دنیا کو خوشی دیتے ہو آیا ہم تمہاری قدر کو اُس طرح کہ لازم ہے جانتے...
  14. حسان خان

    قرغیز دارالحکومت بشکیک میں سعدی شیرازی کو یاد کیا گیا

    اس تحریر میں کچھ غیر ملکی نام تھے جنہیں نستعلیق درست اور جاذب طریقے سے نہیں دکھا پا رہا تھا، اسی لیے قصداً اس تحریر کے لیے نسخ خط کا استعمال کیا ہے۔
  15. حسان خان

    قرغیز دارالحکومت بشکیک میں سعدی شیرازی کو یاد کیا گیا

    اتحادِ مصنفینِ قرغیزستان کی جانب سے 'یومِ سعدی' کی مناسبت سے قرغیزستان کے عالموں، شاعروں، اور سرکاری و عوامی شخصیات کی معیت میں ایک علمی و ادبی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں سخن سرائے بے نظیرِ تاجک و فارس شیخ مصلح الدین سعدی شیرازی کے آثار و روزگار کے گوناگوں پہلوؤں کے بارے میں اظہارِ نظر کیا...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    می‌شود آتش ز باد افزون، چه باشد گر مُدام حسنِ روز افزون ز آهِ من بیفزاید تو را؟ (محمد فضولی بغدادی) ہوا سے آتش مزید شعلہ ور ہو جاتی ہے؛ (لہٰذا‌) کیا ہو اگر تمہارا روز افزوں حُسن (بھی) میری آہ کے باعث ہمیشہ بیشتر ہوتا رہے؟ ز بادِ تند، ناصح، موجِ دریا بیش می‌گردد چه سود از کثرتِ پندت دلِ...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    خداوند با خاک آب و آسمان آوازی سروده‌است که ما آن را جهان نامیده‌ایم و گاه با خداوندِ خود همان آواز را از سر می‌گیریم و آن را شعر موسیقی یا نیکی می‌نامیم (بیژن جلالی) خداوند نے خاک، آب اور آسمان کے ساتھ ایک نغمہ گایا ہے جسے ہم نے دنیا کا نام دیا ہے اور کبھی کبھار ہم اپنے خداوند کے ہمراہ اُسی...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    غمِ عشق چه شیرین است و کدام فرشتهٔ مقرب آن را از کدام باغِ بهشت آورده‌است یا من آن را در کدام سرزمینِ موعود چشیده‌ام که دیگر همهٔ مزه‌ها در من فرونشته‌اند غمِ عشق چه شیرین است و کدام زنبوِرِ عسل آن را از کدام باغِ جاودانی به ارمغان آورده‌است یا من آن را از دهانِ که چشیده‌ام که دیگر همهٔ مزه‌ها...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    همچنان که پرندگان در فصلِ بهار از شاخه‌های شکسته و خاشاک برای خود لانه‌ای می‌سازند من نیز از شاخه‌های شکستهٔ خیال و خرده‌های آرزو برای خود لانه‌ای ساخته‌ام (بیژن جلالی) جس طرح فصلِ بہار میں پرندے شکستہ شاخوں سے اور گھاس پھوس سے اپنے لیے ایک آشیانہ بناتے ہیں میں نے بھی خیال کی شکستہ شاخوں سے اور...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری بیژن جلالی کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ

    صدای تو چون پنجره‌ای بود که به فضای بی‌پایانی باز می‌شد به چشم‌اندازِ مطبوع ولی هراس‌انگیز زیرا پایانی نداشت زیرا قانون و منطقی در آن حکم‌فرما نبود چشم‌اندازی بود بی‌پایان با همهٔ زیبایی‌های یک چشم‌انداز با همهٔ طراوت و رنگ و بوی آن ولی هراس‌انگیز بود زیرا مرا به سوی خود می‌خواند زیرا چون دریایی...
Top