نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    "فارسی مادرِ زبانِ اردو است و نمی‌شود بچه را از مادر جدا کرد." ترجمہ: "فارسی اردو زبان کی ماں ہے، اور بچے کو ماں سے جدا نہیں کیا جا سکتا۔"
  2. حسان خان

    اردو اور فارسی کے نظائرِ خادعہ

    اشتہار یہ عربی الاصل لفظ اردو میں تشہیری اعلان کے لیے استعمال ہوتا ہے، لیکن اردو کی رضاعی مادر فارسی میں یہ لفظ شہرت و ناموری کے مفہوم میں مستعمل ہے۔ امروزہ فارسی میں اس لفظ کے استعمال کی ایک مثال دیکھیے: "این بنا از اشتهارِ جهانی برخوردار بوده و بسیاری از ارامنهٔ داخل و خارجِ کشور برای انجامِ...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آدمِ خاکی ز خامی دارد از می اجتناب کوزهٔ گِل پخته چون گردد نمی‌ترسد ز آب (غنی کشمیری) خاکی انسان (اپنی) ناپختگی کے باعث مے سے اجتناب کرتا ہے۔۔۔ مٹی کا کوزہ جب پختہ ہو جائے تو پھر وہ پانی سے نہیں ڈرتا۔
  4. حسان خان

    وفا کے جس میں سو پہلو ہوں کی اُس نے جفا ایسی - مولوی سید محمد کاظم حبیب موسوی لکھنوی

    وفا کے جس میں سو پہلو ہوں کی اُس نے جفا ایسی مری اِس نارسائی پر بھی ہے قسمت رسا ایسی ہجومِ ناامیدی میں امیدیں ہو گئیں پیدا خدا کے فضل سے پیش آئیں شکلیں بارہا ایسی جوابِ صاف سن کر پھر کہوں کچھ غیر ممکن ہے کسی سے آج تک میں نے نہیں کی التجا ایسی جوانی اور شبِ فرقت کی بے تابی نہ بھولے گی کرے...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری لسان الغیب خواجہ حافظ شیرازی کی منتخب غزلوں کا منظوم اردو ترجمہ - ڈاکٹر خالد حمید

    السلام علیکم تلمیذِ گرامی! اگر آپ ہر غزل کے سر پر موجود فارسی مصرعے پر کلک کریں گے تو آپ ان غزلوں کے فارسی متن تک پہنچ جائیں گے۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ملک الشعراء ابوطالب کلیم ہمدانی کا شہنشاہ جہانگیر کی بیوی نورجہاں کے ساتھ شعر خوانی کا مسابقہ رہتا تھا اور وہ جو شعر بھی ملکہ کے پاس بھیجتا تھا، خوش ذوق ملکہ فوراً اُس کا جواب دیا کرتی تھی۔ ایک دن اُس کے ذہن میں یہ شعر آیا: ز شرم آب شدم، آب را شکستی نیست به حیرتم که مرا روزگار چون بشکست یعنی...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری لسان الغیب خواجہ حافظ شیرازی کی منتخب غزلوں کا منظوم اردو ترجمہ - ڈاکٹر خالد حمید

    یوسف گمگشته بازآید به کنعان غم مخور یوسفِ گُم گشتہ لوٹ آئے گا کنعاں، غم نہ کر تیرا ویرانہ بنے گا پھر گلستاں، غم نہ کر اس دلِ غمگیں کی حالت ہو گی بہتر جی نہ چھوڑ یہ سرِ شوریدہ پھر ہو گا بہ ساماں، غم نہ کر پھر بہار آئے گی اِس اُجڑے گلستاں میں ترے سر پہ ہو گا چترِ گل اے مرغِ خوش خواں، غم نہ کر...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری تساوی - خسرو گلسرخی (مع اردو ترجمہ)

    (تساوی) معلم پای تخته داد می‌زد صورتش از خشم گلگون بود و دستانش به زیرِ پوششی از گرد پنهان بود ولی آخر‌ کلاسی‌ها لواشک بینِ خود تقسیم می‌کردند وآن یکی در گوشه‌ای دیگر «جوانان» را ورق می‌زد دلم می‌سوخت برای آنکه بی‌خود های ‌و هو می‌کرد و با آن شورِ بی‌پایان تساوی‌های جبری را نشان می‌داد با خطی...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غیرتم بین که برآرندهٔ حاجات هنوز از لبم نامِ تو هنگامِ دعا نشنيده‌ست (عرفی شیرازی) میرے رشک کی کیفیت تو دیکھو کہ حاجتوں کی برآوری کرنے والی ذات (یعنی خدا) نے ابھی تک دعا کے وقت میرے لب سے تمہارا نام نہیں سنا ہے۔ نه شیخ می‌دهدم توبه و نه پیرِ مغان می ز بس که توبه نمودم، ز بس که توبه شکستم...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گرش ببینی و دست از ترنج بشناسی روا بوَد که ملامت کنی زلیخا را (سعدی شیرازی‌) اگر تم اُسے (یعنی یوسف کو) دیکھ کر (اپنے) ہاتھ اور پھل کے درمیان فرق کر پاؤ تو تمہیں زلیخا کو ملامت کرنا روا ہے۔ همدمِ یار اگر فرشته بوَد شرطِ عشق است بدگمان بودن (شاپور تهرانی) اگر یار کا ہم نشیں فرشتہ ہو تب بھی...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سوی مسجد شده و غیرتِ آن می‌کُشَدَم پیشِ من گرچه یقین است که در خانهٔ کیست (امیر علی‌شیر نوایی) وہ (یعنی میرا یار) مسجد کی جانب گیا ہے اور اس بات کا رشک مجھے مارے جا رہا ہے؛ حالانکہ مجھ پر یہ عیاں ہے کہ وہ کس کے گھر میں ہے۔ [مسجد کو خانۂ خدا کہا جاتا ہے۔] حُسنِ مه را با تو سنجیدم به میزانِ قیاس...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری من نمی‌میرم - لائق شیرعلی (مع اردو ترجمہ)

    [من ‌نمی‌میرم] تا نگیرم خون‌بهای جملهٔ قربانیان را، تا نبخشم عمرِ آزادی همه زندانیان را، تا نیابم راهِ دل‌های تمامِ زندگان را، تا نبردارم به دوشم دوش‌بارِ این زمان را، من ‌نمی‌میرم، من نخواهم مرد! تا نشویم داغِ دل‌ها را به خونابِ دلم، تا نیابم من ز دنیا دُرِّ نایابِ دلم، تا نکابم صبح را از...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مرگ در قاموسِ ما از بی‌وفایی بهتر است در قفس با دوست مردن از رهایی بهتر است (فاضل نظری) ہماری لغت میں موت بے وفائی سے بہتر ہے؛ قفس میں دوست کے ساتھ مرنا رہائی سے بہتر ہے۔ خوش آن زمان که نکویان کنند غارتِ شهر مرا تو گیری و گویی که این اسیرِ من است (شهیدی قمی) وہ وقت کیا ہی خوب ہو کہ جب دلبرانِ...
  14. حسان خان

    نمی دونی - ایرانی گلوکارہ گوگوش (فارسی نغمہ مع ترجمہ و توضیحات)

    توضیحات: اس نغمے میں استعمال ہونے والی زبان ادبی فارسی اور تہرانی گفتاری فارسی کا آمیزہ ہے۔ نمی‌دونی: تہرانی فارسی کے الفاظ میں 'آن' اور آم' کی آوازیں بالترتیب 'اُون' اور 'اُوم' میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔ لہٰذا ادبی فارسی کا 'نمی دانی' تہرانی فارسی میں 'نمی دُونی' بن جاتا ہے۔ تو که حالِ منو...
  15. حسان خان

    نمی دونی - ایرانی گلوکارہ گوگوش (فارسی نغمہ مع ترجمہ و توضیحات)

    نامِ نغمہ: نمی دونی گلوکارہ = فائقہ آتشین معروف بہ 'گُوگُوش' Googoosh - Nemidouni متن: از عاشقی دوری اگر نکن بازی‌گری از فکرِ بردنِ دلم ای کاش که بگذری تازه رسیده‌ام به این آرامشی که دارم برپا نکن در دلِ من آشوبِ دیگری هم‌دل اگر که نیستی نشکن دلِ مرا مرهم اگر نمی‌شوی زخم نزن دلِ مرا...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شده از ناوکِ آهم دلِ گردون مجروح رنگِ خون است، شفق نیست که بر گردون است (محمد فضولی بغدادی) میری آہ کے تیر سے آسمان کا دل زخمی ہو گیا ہے؛ یہ جو آسمان پر (سرخی) ہے وہ شفق نہیں، بلکہ خون کا رنگ ہے۔ ماجراهایی که با من زیرِ باران داشتی شعر اگر می‌شد قریبِ پنج دیوان داشتم (کاظم بهمنی) برستی بارش...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خندان اگر نمی‌کنی، گریان مکن مرا - تاجک شاعر لائق شیرعلی (مع اردو ترجمہ)

    چند نِکات: یہ غزل فارسی کے ماوراءالنہری لہجے میں گائی گئی ہے۔ چونکہ ماوراءالنہری لہجے میں ایرانی لہجے کے برخلاف یائے مجہول موجود ہے اور وہاں علامتِ اسمترار 'می' بھی یائے مجہول کے ساتھ تلفظ ہوتا ہے، لہٰذا اس غزل میں گلوکارہ نے نمی‌کنی کو namekuni پڑھا ہے جبکہ ایران میں یہی لفظ nemikoni پڑھا...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خندان اگر نمی‌کنی، گریان مکن مرا - تاجک شاعر لائق شیرعلی (مع اردو ترجمہ)

    یہ غزل مشہور ازبک گلوکارہ یولدوز عثمان اووا کی آواز میں سنیے: https://playit.pk/watch?v=DWb3KjoIZZQ
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خندان اگر نمی‌کنی، گریان مکن مرا - تاجک شاعر لائق شیرعلی (مع اردو ترجمہ)

    گر قابلِ ملال نیَم، شاد کن مرا ویران اگر نمی‌کنی، آباد کن مرا (صائب) اگر میں آزردگی کے قابل نہیں ہوں، تو مجھے شاد (ہی) کر دو؛ اگر مجھے ویران نہیں کرتے، تو مجھے آباد (ہی) کر دو۔ خندان اگر نمی‌کنی، گریان مکن مرا آباد اگر نمی‌کنی، ویران مکن مرا اگر تم مجھے خنداں نہیں کرتے تو مجھے گریاں (بھی) مت...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر کجا افتاده‌ام افکنده فرشی زیرِ من نیست در روی زمین جز سایه، غمخواری مرا (محمد فضولی بغدادی) میں جہاں بھی گرا ہوں، وہاں اس نے میرے نیچے ایک فرش بچھا دیا ہے؛ روئے زمیں پر (میرے) سائے کے سوا میرا کوئی غمخوار نہیں ہے۔ چند در کوی تو باشد هم‌نشینِ من رقیب برقِ آهم کاش یا او را بسوزد، یا مرا...
Top