رُباعی از شیخ فرید الدین عطار
دل عاشقِ رُوئے تست با عہدِ درست
جاں طالبِ وصلِ تو از روزِ نخست
آنکس کہ نہ جست وصلِ تو ہیچ نیافت
و آنکس کہ ترا یافت دگر ہیچ نہ جست
(میرا) دل، محکم اور صحیح صحیح عہد و پیمان کے ساتھ، تیرے ہی چہرے کا عاشق ہے، اور جان پہلے دن ہی سے تیرے وصال کی طالب ہے۔ ہر وہ کہ جس نے...