نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    آج کا شعر۔۔۔۔(2)

    ہے یہی مری نماز، ہے یہی مرا وضو میری نواؤں میں ہے میرے جگر کا لہو (اقبال سیالکوٹی)
  2. فرخ منظور

    انتخابِ بیاض ِ غالب

    اعجاز صاحب میں نے سرسری نظر سے جائزہ لیا تھا تو بیاضِ غالب، تمام نسخوں سے کافی فرق نظر آئی تھی - اسی لئے ٹائپ کر رہا ہوں ورنہ مجھے دوبارہ ٹائپ کرنے کی ضرورت نہ محسوس ہوتی - آپ خود ہی دیکھ لیں کہ جو میں نے پوسٹ کی ہیں وہ کافی مختلف ہیں -
  3. فرخ منظور

    انتخابِ کلامِ اقبال

    بہت شکریہ ابو شامل صاحب - ہم بھی اقبال کے پروانوں میں سے ہیں - :)
  4. فرخ منظور

    انتخابِ کلامِ اقبال

    ابو شامل صاحب اگر آپ اقبال کا کلام ٹائپ کر رہے ہیں تو نہ خود ٹائپ نہ کریں کیونکہ اعجاز صاحب کی ویب سائٹ پر اقبال کی تمام ای-بک موجود ہیں آپ وہاں سے ڈاونلوڈ کرکے یہاں‌ اپنی پسند کا کلام پیسٹ کر سکتے ہیں -
  5. فرخ منظور

    انتخابِ بیاض ِ غالب

    جنوں گرم انتظار و نالہ بیتابی کمند آیا سویدا، تا بہ لب، زنجیریِ دودِ سپند آیا عدم ہے خیر خواہِ جلوہ کی زندانِ بیتابی خرامِ ناز برقِ حاصلِ سعیِ پسند آیا بہ استقبال تمثالِ زماہِ اختر فشاں شوخی تماشا کشورِ آئینہ میں آئینہ بند آیا تغافل، بدگمانی ہا نظر بر سخت جانے ہا نگاہِ بے حجابِ ناز...
  6. فرخ منظور

    آج کا شعر۔۔۔۔(2)

    انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دئیے مسکرا کے ہاتھ یہ کیا نیا ستم ہے حنا تو لگائیں غیر اور اس کی داد چاہیں وہ مجھ کو دکھا کے ہاتھ دینا وہ اس کا ساغرِ مے یاد ہے نظام منہہ پھیر کر اُدھر، اِدھر کو بڑھا کے ہاتھ
  7. فرخ منظور

    الف بے پے کا کھیل/الف بے میں بات چیت ‏(5)

    حادثات ایسے تو ہوتے رہیں گے معانقے دھاگے میں ہوتے رہیں‌گے
  8. فرخ منظور

    الف بے پے کا کھیل/الف بے میں بات چیت ‏(5)

    چہ خوب - یعنی کہ پانچویں قسط بھی شروع ہوگئی -
  9. فرخ منظور

    اردو اشعار میں محاورات اور ضرب الامثال کا استعمال

    آپ کے بھی چچا ہیں = آپ سے زیادہ ہوشیار اور چالاک ہیں سمجھ کے سادہ مجھے آپ یوں فریب نہ دیں ہم آپ کے بھی چچا ہیں، ہمیں نہ کم سمجھیں آپ کو بھی دیکھ لیا = آپ نے بھی خلافِ توقع کام کیا پڑی جو ہم پہ مصیبت نہ آپ کام آئے چلو یہ اچھا ہوا، آپ کو بھی دیکھ لیا آپ میں نہ رہنا، آپے میں نہ رہنا =...
  10. فرخ منظور

    اردو اشعار میں محاورات اور ضرب الامثال کا استعمال

    آب ہونا = انتہائی دکھ پہنچنا، پگھلنا دل آب ہوا جاتا تھا فرزند کے غم میں بیٹا تو کنویں میں تھا، پدر چاہِ الم میں آ بلا گلے پڑ = اپنے آپ مصیبت مول لینا، اپنے ہاتھوں عذاب میں گرفتار ہونا مصیبت میں ہو خواہ مخواہ ٹانگ اڑاتے بلا آ گلے پڑ یہ ہے خُو تمہاری آبنی سر اپنے، چھوڑ پرائی آس= مصیبت کے...
  11. فرخ منظور

    اردو اشعار میں محاورات اور ضرب الامثال کا استعمال

    آ آب آب ہونا = شرمندہ ہونا تم نے تو کہہ دیا "میں انہیں جانتا نہیں ہم آب آب ہوگئے غیروں کے سامنے آب آمد تیمّم برخاست = بہتر چیز ملنے پر ادنیٰ چیز کی ضرورت نہیں رہتی آپ مِل جائیں تو ہر بُت سے کنارہ کرلوں آمدِ آب سے ہوجائے تیمّم برخاست آبرو خاک میں ملانا = عزت کھو دینا جو علم سے...
  12. فرخ منظور

    اردو اشعار میں محاورات اور ضرب الامثال کا استعمال

    اردو اشعار میں محاورات اور ضرب الامثال کا استعمال
  13. فرخ منظور

    مبارکباد ماہر عندلیب

    بہت بہت مبارک ہو عندلیب صاحبہ!
  14. فرخ منظور

    مبارکباد م۔ م۔ مغل ماہر کے عہدے پر

    بہت بہت مبارک ہو مغل صاحب مہارت حاصل ہونے پر! :)
  15. فرخ منظور

    "مجید لاہوری" کے "نمکدان" سے کچھ نمک

    مرمریں شانے پہ کالے گیسوؤں کو ڈال کر مرمریں شانے پہ کالے گیسوؤں کو ڈال کر درد مندوں کے دلوں کو شوق سے پامال کر اِک نگاہِ ناز کافی ہے تباہی کے لئے تُو خدا کو مان “ایٹم بم“ نہ استعمال کر بھول جا ماضی کی آنکھیں بند کرکے حال سے کہہ کے زندہ باد مستقبل کا استقبال کر اے کہ تجھ سے ہیں...
  16. فرخ منظور

    آج کا شعر۔۔۔۔(2)

    جب ہوا شب کو بدلتی ہوئی پہلو آئی مدتوں اپنے بدن سے تری خوشبو آئی
  17. فرخ منظور

    شاعر اور شام ----- نشور واحدی

    اچھے اشعار ہیں امر شہزاد صاحب - بہت شکریہ پوسٹ کرنے کے لئے -
  18. فرخ منظور

    "مجید لاہوری" کے "نمکدان" سے کچھ نمک

    ہم ہوئے تم ہوئے کہ میر ہوئے سندھ میں سب پناہ گیر ہوئے دل کی بربادیوں میں کیا شک ہے جب رقیب آپ کے مشیر ہوئے ہم نے “بی اے“ کیا کلرک بنے جو مڈل پاس تھے وزیر ہوئے جن پہ تیری نگاہِ لطف ہوئی دیکھتے دیکھتے سفیر ہوئے ہم تو مسجد میں پڑھ رہے تھے نماز شیخ جوتا اٹھا کے تیر ہوئے
  19. فرخ منظور

    "مجید لاہوری" کے "نمکدان" سے کچھ نمک

    وفاؤں کے بدلے جفا کر ریائے میں کیا کر ریاؤں تو کیا کر ریائے میں جو کر ریاؤں بھلا کر ریاؤں تو جو کر ریائے برا کر ریائے ابے توڑتا کیوں تُو وِس کے دل کو جو دل اپنا تجھ پر فدا کر ریائے سنبھل کر قدم وِس کے کوچے میں رکھیو سنا ہے وہ فتنے بپا کر ریائے عُدو سے بھی وعدے مجھے بھی دلاسے میں...
  20. فرخ منظور

    "مجید لاہوری" کے "نمکدان" سے کچھ نمک

    میں سجّے ہتھ کو بیٹھا تھا ادھر بازار کے وچ میں وہ کبھّے ہتھ سے میرے کول گذرے کار کے وچ میں اکیلے تو نہیں ملتے جدوں بھی اب وہ ملتے ہیں کبھی چھ سات کے وچ میں کبھی دوچار کے وچ میں میں بولا، بادشاہو! میری اِک چھوٹی سی گَل سُن لو وہ بولے، چھڈو جی! کیا گل سنیں بازار کے وچ میں لبوں کے وِچ...
Top