نابغہ ذُبیانی دورِ جاہلیت کے شاعر تھے، اور اُن کا دین بہ احتمالِ اغلب مسیحیت تھا۔ وہ لَخْمیوں اور غسّانیوں کے دربار سے وابستہ تھے اور اُن کی بیشتر شاعری مدحیہ قصائد پر مشتمل ہے۔ لہٰذا یہ شعر یقیناً اُنہوں نے اپنے کسی ممدوح شاہ کے لیے کہا ہے، اور اِس میں اُس ممدوح کو دیگر شاہوں سے برتر بتایا ہے۔