صَدَّتْ بِلَا سَبَبٍ عَنِّي فَقُلْتُ لَهَا
یا أُخْتَ یوسُفَ مَا لِي صَبْرَ أيُّوبِ
(الشاب الظريف)
وہ بے سبب مجھ سے رُوگرداں ہو گئی، پس میں نے اُس سے کہا: اے خواہرِ یوسف! میں صبرِ ایوب نہیں رکھتا۔
(شاعر نے اپنی محبوبہ کو اُس کی زیبائی کی خاطر 'خواہرِ یوسف' کہا ہے۔ نیز، شاعر کا خیال ہے کہ اُس یوسف...