نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هرچه غیر از عشقِ یار و لذتِ دیدارِ اوست زاهدا! بالله! مجو از ما، نمی‌دانیم ما (محمد فضولی بغدادی) اے زاہد! باللہ! یار کے عشق اور اُس کے دیدار کی لذت کے سوا جو کچھ بھی ہے وہ ہم سے مت تلاش کرو کہ ہم نہیں جانتے۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ما ‌نمی‌گوییم کاری نیست غیر از عاشقی هست صد کاری دگر، امّا نمی‌دانیم ما (محمد فضولی بغدادی) ہم نہیں کہتے کہ عاشقی کے سوا کوئی کام نہیں ہے۔۔۔ صدہا دیگر کام موجود ہیں، لیکن ہم نہیں جانتے۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چند پرسی که چه شد حالِ فضولی بی من چه شود حالِ کسی کز تو فتاده‌ست جدا (محمد فضولی بغدادی) تم کب تک پوچھو گے کہ میرے بغیر فضولی کا حال کیا ہوا؟ اُس شخص کا حال کیا ہو گا کہ جو تم سے جدا ہو گیا ہے؟
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نیست در بغدادیان مُطلق فضولی رأفتی حیف عمرِ من که بی‌حاصل در این کشور گذشت (محمد فضولی بغدادی) اے فضولی! بغدادیوں میں ذرا بھی مہربانی نہیں ہے؛ حیف میری عمر جو بے حاصل اِس مُلک میں گذر گئی!
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (قطعه) به حقارت نتوان کرد نظر سویِ سخن سخن آن است که از عرشِ برین آمده‌است دلِ ما میلِ سخن چون نکند کان گوهر خاص از بهرِ دلِ ما به زمین آمده‌است (محمد فضولی بغدادی) سخن کی جانب حقارت سے نظر نہیں کی جا سکتی؛ سخن تو وہ چیز ہے جو عرشِ بریں سے آئی ہے۔ ہمارا دل سخن کی طرف کیوں نہ مائل ہو؟ کہ وہ گوہر...
  6. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    برادر محمد ریحان قریشی نے یہ سوال پوچھا ہے: خطا نمودہ ام و چشم آفرین دارم اس مصرع کا کیا مطلب ہے؟ جواب: 'چشمِ چیزی داشتن' کسی چیز کی توقع یا انتظار رکھنے کے معنی میں استعمال ہوتا ہے، جب کہ 'نمودن' کا لفظی معنی تو 'دِکھانا' ہے، لیکن یہ 'کردن' کے مترادف کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ لہٰذا مصرعِ...
  7. حسان خان

    اسکین دستیاب چند کتب

    اردو فائق البیان فی معانی کلمات القرآن (عربی + اردو) دیوانِ واجد علی شاہ اختر: حصۂ اول دیوانِ واجد علی شاہ اختر: حصۂ دوم سوز و سازِ رومی حکایاتِ رومی فارسی آموزہ ہائے اخلاقی در مثنوی مثنویِ نُہ سپہر - امیر خسرو دہلوی تاریخِ مزارِ شریف فرہنگِ ایران در قلمروِ ترکان: اشعارِ فارسیِ نعیم...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    محمد فضولی بغدادی کی ایک فارسی غزل کی ابتدائی دو ابیات: گل‌رخا! نوش‌لبا! سیم‌برا! سرو‌قدا! ما بَدا قَبْلَكَ ما فِيكَ مِنَ الحُسْنِ بَدا من نه اینم که دهم غیرِ تو را در دل ره اَکْرَهُ الشِرْكَ فَلا اُشْرِكُ رَبِّي أَحَدا (محمد فضولی بغدادی) اے گُل رُخ! اے نوشیں لب! اے سیم بر! اے سرو قد! تم میں...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مثالِ بلبلِ شیراز هر سو نغمه‌زن باشد خدایا کن برای اخترِ خوش‌لهجه سامانی (واجد علی شاه اختر) اے خدا! اخترِ خوش لہجہ کے لیے کوئی ایسا انتظام کر کہ وہ بلبلِ شیراز کی مانند ہر جانب نغمہ زن ہو۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    رُموزِ قطره جز دریا کسی دیگر چه می‌داند؟ دلت در دست و از من حالِ دل پُرسیدنت نازم (بیدل دهلوی) قطرے کے رموز کو دریا کے سوا کوئی دیگر کیا جانے گا؟ دل کے تمہارے دست میں ہوتے ہوئے تمہارے مجھ سے حالِ دل پوچھنے پر مجھے ناز ہے [اور میں آفریں کہتا ہوں]۔ تشریح: "وقتی دلِ مرا برده‌ای و آن را در دست...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    یہاں 'گیرم' اِن مجازی معنوں میں استعمال ہوا ہے: میں نے فرض کیا، میں نے تصور کیا، میں نے مانا، میں نے قبول کیا، میں نے تسلیم کیا۔۔۔
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آپ کو یہ جان کر شادمانی ہو گی کہ فارسی کا شمار دنیا کی آسان تر زبانوں میں ہوتا ہے اور اردو جاننے والے شخص کے لیے تو یہ بہت آسان زبان ہے۔ اگر آپ فارسی زبان سیکھنا چاہ رہے ہیں تو آپ پہلا قدم یہ اٹھائیے کہ کلاسیکی اردو ادبیات کا مطالعہ کر کے کلاسیکی اردو یا اردوئے معلّیٰ پر بخوبی تسلط حاصل کر...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اختلافِ وضع‌ها بیدل لباسی بیش نیست ورنه یک‌رنگ است خون در پیکرِ طاووس و زاغ (بیدل دهلوی) اے بیدل! وضعوں کا اختلاف ایک لباس سے زیادہ نہیں ہے؛ ورنہ طاؤس اور زاغ کے پیکر میں خون ایک ہی رنگ کا ہے۔ × طاؤس = مور؛ زاغ = کوّا
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چنان بخشیده حافظ جان، سمرقند و بخارا را که نتْوانسته تا اکنون، کسی پس گیرد آن‌ها را (مِهرانگیز رساپُور) 'حافظ' جان نے سمرقند و بخارا اِس طرح بخش دیے ہیں کہ تا حال کوئی اُنہیں واپس نہیں لے پایا ہے۔
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کمالِ حافظِ شیراز را ز صائب پُرس که قدرِ گوهرِ شهوار جوهری داند (صائب تبریزی) حافظِ شیرازی کے کمال کو صائب سے پوچھو کہ گوہرِ شہوار کی قدر جوہری جانتا ہے۔ × گوہرِ شَہوار = وہ گوہر جو شاہ کے لائق ہو
  16. حسان خان

    سمرقند کا عظیم الشان میدانِ ریگستان

    بَلے، برادرِ گرامی، مجھے معلوم ہے کہ کئی تارنِگاروں پر وہ ابیات صائب تبریزی سے منسوب ملتی ہیں، لیکن اِس چیز کو پیشِ نظر رکھنا چاہیے کہ صائب تبریزی کے کسی معتبر و مستند مطبوعہ مجموعۂ اشعار یا انتخاب میں وہ ابیات شامل نہیں ہیں۔ صائب سے انتساب پر میرے شک کا ایک دیگر سبب یہ ہے کہ یہی مصرعے دیگر...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تصحیح: کلکِ تو خوش نویسد۔۔۔۔ شعر میں صنعتِ لفّ و نشرِ مُرتّب کا استعمال ہوا ہے، لہٰذا میری نظر میں شعر کا ترجمہ یوں ہونا چاہیے: کِلکِ تو خوش نویسد در شأنِ یار و اغیار تعویذِ جان‌فزایی، افسونِ عمرکاهی (حافظ شیرازی) تمہارا قلم کیا ہی خوبی سے یاروں کے حق میں طُولِ عمر کا اِک تعویذ اور اغیار کے لیے...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر آن ترکِ شیرازی به دست آرد دلِ ما را به خالِ هندویش بخشم دل و دین و دو دنیا را ز مالِ خویش می‌بخشم که حاتم هم فرومانَد نه چون حافظ که می‌بخشد سمرقند و بخارا را (محمد جواد حیدری) اگر وہ تُرکِ شیرازی ہمارے دل کو دست میں تھام لے تو میں اُس کے سیاہ خال کے عوض دل و دین اور دو جہانوں کو بخش دوں۔۔۔...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر آن کُردِ گرُّوسی به دست آرد دلِ ما را به تارِ گیسو‌اش بخشم سر و دست و تن و پا را جوانمردی به آن باشد که مِلکِ خویشتن بخشی نه چون حافظ که می‌بخشد سمرقند و بخارا را (منسوب به امیرنظام گرُّوسی) اگر وہ کُردِ گرُّوسی ہمارے دل کو دست میں تھام لے تو میں اُس کے تارِ گیسو کے عوض سر و دست و تن و پا...
  20. حسان خان

    سمرقند کا عظیم الشان میدانِ ریگستان

    شعر کا خیال خوب ہے، لیکن یہ شعر صائب تبریزی کا نہیں ہے۔ اِس تارنِگار (بلاگ) کے مطابق یہ ابیات قاجاری دور کے ایرانی کُرد ادیب 'امیرنظام گرُّوسی' کی ہیں: اگر آن کُردِ گرُّوسی به دست آرد دل ما را به تارِ گیسو‌اش بخشم سر و دست و تن و پا را جوانمردی به آن باشد که مِلکِ خویشتن بخشی نه چون حافظ که...
Top