جنابِ عالی میں واقعی مدد کرنے کے لیے کہہ رہی تھی۔ لیکن جب آپ نے کہا کہ ابھی نہیں شروع کرنا تو میں نے کچھ اور کام شروع کر دیا۔ اب میں وکی پیڈیا کے لیے مضمون لکھ رہی ہوں۔ ایک وقت میں دو کام نہیں کر سکتی۔ :)
اگر آپ کا جواب پہلے یہ ملتا کہ ہاں ابھی شروع کرتے ہیں۔ تو موڈ تب تک ہی تھا۔ اب تو باتیں کرنے کا موڈ ہو رہا ہے۔ :D
نہیں آج کچھ ٹائم تھا میرے پاس۔۔ اس لیے سوچا کہ کچھ کر لوں۔ لیکن اگر کل بھی ٹائم ہوا تو انشاءاللہ شروع کروں گی۔
جو ہر پل عزت گھٹاتے ہیں
ہم ان ہی کی عزت بڑھاتے ہیں
کون مجرم کون ہے منصف یہاں
لوگ روزانہ سولی پر چڑھاتے ہیں
مسکرا دو وہ مجھ سے کہتے ہیں
پوچھتے نہیں دکھ کیسے سہتے ہیں
حقیقت سے بھاگتے ہیں کچھ اس طرح
سچ کو چھوڑ کر فریب سے نظریں ملاتے ہیں
کچھ نہ کہو کچھ بھی نہ کہو
کیا کہنا ہے کیا سننا ہے
مجھ کو پتہ ہے تم کو پتہ ہے
سمع کا یہ پل تھم سا گیا ہے۔
اور اس پل میں کوئی نہیں ہے
بس ایک میں ہوں بس ایک تم ہو
کچھ نہ کہو کچھ بھی نہ کہو۔
ب
رنگین شخصیت، ان کے انوکھے انداز اور پرکیف انداز گفتگو سے محفوظ نہیں ہوتا تھا۔ وہ انہیں بیٹے کی حیثیت سے دیکھتا اور اپنے مقاصد کے زاویے سے ان کی باتوں پر غور کرتا اس لیے یہ تمام رنگینی اس کی نگاہ میں دنیاداری مکر فریب چالاکی کے مترادف نظر آتی۔ اسے ان کی ہر بات پر غصہ آتا تھا۔ نتیجہ یہ ہوتا کہ بات...