مطلع بھی میری نظر میں کچھ تبدیلی چاہتا ہے۔ یعنی
اے علی تجھ سا جہاں میں مرتضیٰ کوئی نہیں
تجھ سا مُرتضیٰ کوئی نہیں کا محل تب ہو جب دنیا میں بہت سارے مُرتضیٰ ہوں جب کہ ایسا نہیں ہے بلکہ علی شیرِ خدا ہی واحد مُرتضیٰ کے طور پر مشہور ہیں۔ اگر لوگوں کے نام مرتضی ہیں تو وہ انہی کے نام کی وجہ سے ہیں...