نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    نو گرفتاری کے باعث مضطرب صیّاد ہوں لگتے لگتے جی قفس میں بھی میرا لگ جائے گا (میر)
  2. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    بھلا ہوگا کچھ اک احوال اس سے یا برا ہوگا مآل اپنا ترے غم میں خدا جانے کہ کیا ہوگا (میر)
  3. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    شام سے کچھ بجھا سا رہتا ہے دل ہوا ہے چراغ مفلس کا (میر)
  4. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    اس عہد میں الہیٰ محبت کو کیا ہوا چھوڑا وفا کو اُن نے مروّت کو کیا ہوا (میر)
  5. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    کیفیتِ چشم اُس کی تجھے یاد ہے سودا؟ ساغر کو میرے ہاتھ سے لیجو کہ چلا میں (سودا)
  6. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    چھیڑ مت بادِ بہاری کہ میں جوں نکہتِ گُل پھاڑ کر کپڑے ابھی گھر سے نکل جاؤں گا (سودا)
  7. فرخ منظور

    مبارکباد جیہ بہن کو سالگرہ مبارک

    سالگرہ بہت بہت مبارک ہو جویریہ! :)
  8. فرخ منظور

    مصحفی خورشید کو سایہ میں زلفوں کے چھپا رکھا ۔ مصحفی

    بہت شکریہ جویریہ، شاہ صاحب اور اعجاز صاحب!
  9. فرخ منظور

    کہاں ہو تم چلے آؤ ۔ شہناز بیگم

    :) اچھا سوال ہے تعبیر۔ اس کے لئے آپ کو موسیقی کا علم حاصل کرنا ہوگا کہ راگ، ٹھمری، دادرا وغیرہ کیا ہے کیونکہ جب آپ کو کلاسیکی موسیقی کی سمجھ آنا شروع ہو جاتی ہے تو پھر موسیقی میں الفاظ صرف سہارے کے لئے ہی رہ جاتے ہیں اور موسیقی آپ کو قلب و جگر کو گرمانے لگتی ہے۔ اسی لئے لوگ اس بات کا مذاق بھی...
  10. فرخ منظور

    یہ شعر کس کا ہےِ؟

    اردو میں تو یہ شعر کہیں ملا ہی نہیں اس لئے رومن میں تلاش کرنا پڑا۔ ویسے میں رومن میں تلاش کرنے میں بھی خاصا اچھا ہوں۔ :)
  11. فرخ منظور

    یہ شعر کس کا ہےِ؟

    دراصل یہ شعر میں نے کبھی نہیں سنا ورنہ بے وزن یاد نہ ہوتا۔ یہ علی فاروقی صاحب کو تلاش تھی تو میں نے رومن میں ڈھونڈا تو ایک سائٹ سے مل گیا میں نے بس اسے اردو میں تبدیل کر کے لکھ دیا۔
  12. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    تم تو کہتے تھے میاں دل ترا ہم پاس نہیں سچ کہو کیوں جی بھلا، اب یہ کہاں سے نکلا (مصحفی)
  13. فرخ منظور

    مصحفی غلام ہمدانی مصحفی کی ایک غزل - خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا

    شب جو دل دو دو ہاتھ اچھلتا تھا وجد تھا یا وہ حال تھا کیا تھا (مصحفی)
  14. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    چلی بھی جا جرسِ غنچہ کی صدا پہ نسیم کہیں تو قافلۂ بادِ بہار ٹھیرے گا جو سیر کرنی ہے کرلے کہ جب خزاں آئی نہ گُل رہے گا چمن میں نہ خار ٹھیرے گا (مصحفی)
  15. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    غیرت پہ باغباں کی پتھر پڑیں کہ ہم نے سو بار گُل کو ہنستے بادِ صبا سے دیکھا :) (مصحفی)
  16. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    یہ خستہ تمام ہو چکا اب بس اپنا تو کام ہو چکا اب سب ناظمِ ملک سو رہے ہیں ہائے دنیا کا نظام ہو چکا اب قاصد گر اس گلی میں جاوے کہیو کہ غلام ہو چکا اب دنیا ہے سرائے فانی اس سے چلیے کہ مقام ہو چکا اب (مصحفی)
  17. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    غیروں کو پان دیتے ہو ہر وقت تم لگا اِک روز خون ہوگا اسی برگِ پان پر باتیں چبا چبا نہ کرو تم چبا کے پان سرخی لبوں کی لائے گی آفت دہان پر (مصحفی)
  18. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    اے شورِ حشر پاس ہمارے نہ آئیو کچی ہے نیند، ہیں ابھی خوابِ گراں میں ہم (مصحفی)
  19. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    کیوں تڑپتے ترے بسمل ہیں یہ مرجائیں کہیں سر دمِ تیغ تلے رکھ کے گزر جائیں کہیں زیرِ دیوار چمن ذبح مجھے کر صیّاد شاید اڑتے ہوئے یہاں سے میرے پر جائیں کہیں (مصحفی)
  20. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    کسی سے جو ہم نے آنکھیں ملائیاں ہوتیں تو یار دیکھتے پھر کیا لڑائیاں ہوتیں :) (مصحفی)
Top