نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ہم تو چمکتے ہی ہوا ہو گئے مثلِ شرر دم میں فنا ہو گئے مجلسِ ہستی میں جو آئے تھے یار یہ نہیں معلوم وہ کیا ہو گئے رشک ہے اوقات پر ان کے مجھے موسمِ گُل میں جو رِہا ہو گئے سیرِ چمن کی نہ دلا ہم کو یاد وہ بھی دن اے بادِ صبا ہو گئے (مصحفی)
  2. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    تھی گرفتاری میں بھی اِک لذّت آسودگی کیا کہیں ہم کتنے پچھتائے نکل کر دام سے (مصحفی)
  3. فرخ منظور

    مصحفی خورشید کو سایہ میں زلفوں کے چھپا رکھا ۔ مصحفی

    خورشید کو سایہ میں زلفوں کے چھپا رکھا چتون کی دکھا خوبی سرمہ کو لگا رکھا سویا تھا لپٹ کر میں اس ساتھ ولے اس نے پہلو سے میرے پہلو تا صبح جدا رکھا معمار نے قدرت کے طاقِ خمِ ابرو کو موقعے سے بنایا تو ٹک لے کے جھکا رکھا کس منہ سے اجل کو اب منہ اپنا دکھائیں گے ہم میں تری الفت نے کہہ تو ہی کہ کیا...
  4. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    بدنامی کے ڈر سے سرِ مکتوب پہ اُس نے نام اپنا تو کیا نام میرا بھی نہیں لکھا (مصحفی)
  5. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    عشق کے صدمے اٹھائے تھے بہت پر کیا کہیں اب تو ان صدموں سے کچھ جی اپنا گھبرانے لگا دیکھتے ہی اُس کے کچھ اُس کی یہ حالت ہو گئی جو مجھے سمجھائے تھا میں اس کو سمجھانے لگا (مصحفی)
  6. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ہائے اُس کا ہمک کر روٹھ جانا جیسے بجلی چمک کر اُٹھ جانا (مصحفی)
  7. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    کنجِ قفس میں لطف ملا جس کو وہ اسیر چھُوٹا بھی گر تو پھر نہ سوئے آشیاں گیا تکلیف سیرِ باغ نہ کر ہم کو ہم صفیر مدت ہوئی کہ دل سے وہ ذوقِ فغاں گیا یارانِ رفتہ ہم سے منہ اپنا چھپا گئے معلوم بھی ہوا نہ کدھر کارواں گیا باہم جنہوں میں مہر و مروت کی رسم تھی وہ لوگ کیا ہوئے وہ زمانہ کہاں گیا (مصحفی)
  8. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    کھلکھلا کر نہ ہنسا کیجیے آپ ایسی باتوں سے حیا کیجیے آپ کوئی ہو کیوں رہے تمہارا شاکِر نہ مروّت نہ وفا کیجیے آپ کیوں میاں مصحفی جی دیتے ہو درد اپنے کی دوا کیجیے آپ (مصحفی)
  9. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    اب نت کی سہے تیری جفا کون تجھ ساتھ میاں وفا کرے کون سو بار گیا میں اُس کے در پر پوچھا نہ کسی سے یہ بھی تھا کون ہر چند سب آشنا ہیں لیکن اس وقت میں اپنا آشنا کون (مصحفی)
  10. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    از بسکہ چشمِ تر نے بہاریں نکالیاں مژگاں ہیں اشکِ سرخ سے پھولوں کی ڈالیاں اے مصحفی تو ان سے محبت نہ کیجیو ظالم غضب ہی ہوتی ہیں یہ دلّی والیاں (مصحفی)
  11. فرخ منظور

    آج کا شعر - 4

    از بس کہ تیری ادائیں مجھ کو کڑھاتیاں ہیں جب دیکھتا ہوں تجھ کو آنکھیں بھر آتیاں ہیں (مصحفی)
  12. فرخ منظور

    آج کا شعر - 4

    قصّۂ دردِ غریبی اس سے پوچھا چاہیے موسمِ گُل میں جو اپنے آشیاں سے دور ہے (مصحفی)
  13. فرخ منظور

    آج کا شعر - 4

    کنجِ قفس میں ہم تو رہے مصحفی اسیر فصلِ بہار باغ میں دھومیں مچا گئی (غلام ہمدانی مصحفی)
  14. فرخ منظور

    اردو رباعیات

    نہ شکوہ دورِ آسمانی کیجئے نہ ذکرِ شہاں نہ پاسبانی کیجئے اے مصحفی اب تو اس زمانے کے بیچ جس طرح سے ہووے زندگانی کیجئے (غلام ہمدانی مصحفی)
  15. فرخ منظور

    تاسف شامل اور ابو شامل کے لیے صحت کی دعا

    خدا ان دونوں جانوں کو صحتِ کاملہ و عاجلہ سے نوازے!
  16. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی پاگل خانہ مصطفی زیدی

    واہ بہت خوب۔ پرانی یادیں تازہ ہو گئیں۔ بہت شکریہ علی صاحب!
  17. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی دو راہہ مصطفی ذیدی

    بہت خوب علی فاروقی صاحب۔ بہت شکریہ زیدی کی اس خوبصورت نظم کے لئے۔ ایک مصرع ذرا دیکھیے گا شاید یہاں ایک کی بجائے اِک ہوگا۔ دیر سے روح پہ ایک خوابِ گراں طاری ہے
  18. فرخ منظور

    مبارکباد خرم بھیا اور زہرا علوی بہنا کو سالگرہ مبارک

    خرّم اور زہرا علوی آپ دونوں کو سالگرہ بہت بہت مبارک ہو! :)
  19. فرخ منظور

    سنٹرل ایشیا آن لائن کی اردو سائٹ

    میں نے سائٹ کے اچھے ہونے کی بات کی ہے فانٹ کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ شاید آپ نے غور سے نہیں پڑھا۔
Top