شمیم کی بلّی
ایک لڑکی تھی ننّھی منّی سی
موٹی سی اور تھُن مُتھنّی سی
نام تو اُس کا تھا شمیم افشاں
پر اسے لوگ کہتے تھے چھیماں
اُس نے پالی تھی اِک بڑی بلّی
جتنی وہ خود تھی اتنی ہی بلّی
جس طرف وہ قدم اٹھاتی تھی
بلّی بھی اس کے ساتھ جاتی تھی
یہ جو سوتی تو وہ بھی سوتی تھی
یہ جو روتی تو وہ بھی روتی...