غزل
بے غرض کرتے رہو کام محبت والے
خود محبت کا ہیں انعام محبت والے
لفظ پھولوں کی طرح چن کر اُسے دان کرو
اُس پہ جچتے ہیں سبھی نام محبت والے
خود کو بیچا تو نہیں میں نے مگر سوچوں گا
وہ لگائےتو سہی دام محبت والے
۔
دل کی اوطاق میں چوپال جمی رہتی ہے
ملنے آتے ہیں سر ِ شام محبت والے
غم کسی...