نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    من دئمیرم اۆستۆن نیژاددانام من دئمیرم ائل‌لریم ائل‌لردن باش‌دېر منیم مسلکیم‌ده، منیم یۏلوم‌دا میللت‌لر هامې‌سې دۏست‌دور، قارداش‌دېر (بولود قاراچۏرلو 'سهَنْد') میں نہیں کہتا کہ میں عالی نسل سے ہوں میں نہیں کہتا کہ میری قوم [دیگر] قوموں سے برتر ہے میرے مسلک میں، [اور] میری راہ میں تمام مِلّتیں...
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بُلبُل کیمی منیم دخی چۏخ وار سؤزلریم لال اۏلدو غُنچه تک دیلیم، ای گُل‌عِذار، حَیف (قوسی تبریزی) اے [محبوبِ] گُل رُخسار! بُلبُل کی طرح میرے پاس بھی [کہنے کے لیے] کئی سُخن ہیں، [لیکن] افسوس! کہ غُنچے کی طرح میری زبان گُنگ ہو گئی ہے۔ Bülbül kimi mənim dəxi çox var sözlərim, Lal oldu qönçə tək...
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نزاکت اهلینه باغ و بهار و نعمت‌دیر بلا سئون‌لره صحرایِ کربلادېر عشق (قوسی تبریزی) عشق، اہلِ نزاکت کے لیے باغ و بہار و نعمت ہے، [جبکہ] بلا کو محبوب رکھنے والوں کے لیے صحرائے کربلا ہے۔ Nəzakət əhlinə bağü baharü ne'mətdir, Bəla sevənlərə səhrayi-Kərbəladır eşq.
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هیچ کس نیست در جهان آزاد هر که را بِنْگری به دامِ کسی‌ست (قُدسی مشهدی) دنیا میں کوئی بھی شخص آزاد نہیں ہے۔۔۔ تم جس پر بھی نگاہ کرو وہ کسی کے دام میں [قید] ہے۔ × دام = جال
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا اشکِ تو بر عارضِ پُرنور فُروریخت از رشکِ گُلت آبِ رُخِ حور فُروریخت (قُدسی مشهدی) جیسے ہی [تمہارے] رُخسارِ پُرنور پر تمہارا اشک نیچے بہا، تمہارے گُلِ [چہرہ] کے رشک سے حُور کے چہرے کی رونق و آبرو نابود ہو گئی۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) هر ذرّه غمت ز عالَمی شادی بِه ویران‌شدهٔ تو از هر آبادی بِه از هر که قبولِ بندگی کردی ازو از بندگی‌اش کُدام آزادی بِه؟ (قُدسی مشهدی) تمہارے غم کا ہر ذرّہ ایک عالَم جتنی شادمانی سے بہتر ہے۔۔۔ تمہارا ویران شدہ ہر آبادی و معموری سے بہتر ہے۔۔۔ تم نے جس بھی شخص کی غُلامی کو [اپنی بارگاہِ ناز...
  7. حسان خان

    "زبانِ فارسی شاعری کے لیے تخلیق ہونے والی زبان ہے" - عُثمانی البانوی ادیب شمس الدین سامی فراشری

    شاعرِ ملّیِ البانیہ نعیم فراشری کے برادر، اور مشہور عُثمانی ادیب و مؤلّف شمس‌الدین سامی فراشری (وفات: ۱۹۰۴ء) اپنی تُرکی کتاب 'خُرده‌چین'، جو ۱۳۰۲ھ/۱۸۸۵ء میں شائع ہوئی تھی، کے دیباچے میں لکھتے ہیں: عُثمانی رسم الخط میں: "…ظن ایدرم که، بیوک بوناپارتڭ اوروپا لسانلری حقّنده اولان مشهور بر تقسیمی...
  8. حسان خان

    میں نے تُرکی کیوں سیکھی؟

    برادر، جو اشخاص فارسی نہیں جانتے، وہ اِس مراسلے کو کیسے سمجھیں؟ اردو ترجمہ بھی تو لکھیے، تاکہ ہم آپ کے تُرکی سیکھنے کے مُحرِّک کو جان سکیں۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    روز شب گردد ز تاریکی اگر بیند به خواب آن چه بی خورشیدِ رُویِ او ز غم بر ما گذشت (مُحتَشَم کاشانی) روز (یعنی: دِن) اگر خواب میں دیکھ لے کہ اُس کے خورشیدِ چہرہ کے بغیر ہم پر غم سے کیا گُذرا ہے تو وہ تاریکی کے باعث شب میں تبدیل ہو جائے۔
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عۆریان گلدیم گئنه عۆریان گیده‌ریم اؤلمه‌مڲه ال‌ده فرمانېم مې وار عازرائیل گلمیش ده جان طاله‌پ ائیله‌ر بنیم جان وئرمڲه درمانېم مې وار (قاراجا اۏغلان) میں عُریاں آیا تھا، دوبارہ عُریاں [ہی] جاؤں گا نہ مرنے کا میرے دست میں کوئی فرمان ہے کیا؟ عزرائیل آ گیا ہے اور جان طلب کرتا ہے میرے پاس جان دینے...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) نه‌رده گۆزه‌ل گؤرسه‌م آرتېیۏر غامېم (قاراجا اۏغلان) میں جہاں [بھی کوئی] زیبا دیکھوں، میرے غم میں اضافہ ہو جاتا ہے۔۔۔ Nerde güzel görsem artıyor gamım
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آدېم اسماعیل ابنِ حیدری‌یم علی‌نین چاکرینین چاکری‌یم (شاه اسماعیل صفوی 'خطایی') میرا نام اسماعیل ابنِ حیدر ہے۔۔۔ میں علی کے نوکروں کا نوکر ہوں۔ Adım İsmayıl ibni Heydəriyəm, Əlinin çakərinin çakəriyəm.
  13. حسان خان

    دل‌برا دردیمہ درمان سن‌دن اؤزگہ کیمسہ یوخ - شاہ اسماعیل صفوی 'خطائی' (تُرکی غزل)

    دل‌برا دردیمه درمان سن‌دن اؤزگه کیمسه یۏخ هم دخی کؤنلۆم‌ده ایمان سن‌دن اؤزگه کیمسه یۏخ هجر ائوینده من کیمین‌له هم‌دم اۏلوم، ای صنم کؤنلۆمۆن شهرینده مهمان سن‌دن اؤزگه کیمسه یۏخ خضر تک ظُلمت‌ده قالدېم، بیر مدد قېل تانرې‌چۆن تشنه ایچۆن آبِ حیوا‌ن سن‌دن اؤزگه کیمسه یۏخ هر نه کیم حُکم ائیله‌سن، ائیله...
  14. حسان خان

    زرتُشت کی ستائش میں دو بند

    اگرچہ زرتُشت کی جائے تولُّد کے بارے میں قطعاً کچھ نہیں کہا جا سکتا، اور اکثر مُعتَمَد مُحقِّقوں کی تحقیق کے مطابق وہ شمال مشرقی ایران یا حالیہ افغانستان میں کہیں متولّد ہوا تھا، لیکن چند مُتأخِّر روایات زرتُشت کی جائے ولادت کے لیے آذربائجان کا نام بھی لیتی ہیں، جس کی وجہ سے بعض آذربائجانیان...
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آلتېن قفس ایدی بنیم دوراغېم دۏست الیندن یارالاندې یۆره‌ڲیم اوول یاقېن ایدیم شیمدی اېراغېم فلک بنی نازلې یاردان آیېردې (قاراجا اۏغلان) طلائی قفس میرا مسکن تھا دوست کے دستوں (ہاتھوں) میرا دل زخمی ہو گیا اوّلاً میں قریب تھا، اب دُور ہوں فلک نے مجھ کو یارِ نازنیں سے جُدا کر دیا Altın kafes idi...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    که جاوید هر کس کند آفرین بر آن شاه کاباد شد زو زمین (فردوسی طوسی) جو پادشاہ زمین کو آباد و معمور کرتا ہے، اُس پر ہر شخص ہمیشہ آفرین کرتا ہے۔ × اِس بیت میں 'زمین' سے شاید سرزمین و مملکت مُراد ہے۔ × مصرعِ ثانی کا یہ متن بھی نظر آیا ہے: بر آن شاه کاباد دارد زمین
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آن کو تو را به سنگ‌دلی کرد رهنمون ای کاشکی که پاش به سنگی برآمدی (حافظ شیرازی) اے کاش کہ جس شخص نے تم کو سنگ دلی کی جانب رہنمائی کی ہے، اُس کا پاؤں کسی سنگ سے ٹھوکر کھا جاتا!
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بعدِ چندين انتظار آن مه به خاکِ ما گذشت گرچه دردِ انتظار از حد گذشت امّا گذشت (مُحتشَم کاشانی) کئی دیر انتظار کے بعد وہ ماہ ہماری خاک کی جانب [سے] گُذرا۔۔۔ اگرچہ دردِ انتظار حد سے گُذر گیا، لیکن [بالآخر] گُذر گیا۔
  19. حسان خان

    فارسی شاعری در شناختِ بے جسمیِ حضرتِ عزت - یہودی فارسی شاعر عمرانی

    یہودی فارسی شاعر 'عِمرانی' (وفات: تقریباً ۱۵۳۶ء) نے 'واجبات و ارکانِ سیزده‌گانهٔ ایمانِ اسرائیل' کے نام سے ایک مثنوی لکھی تھی۔ اُس مثنوی کا بابِ سوم ذیل میں ترجمے کے ساتھ پیش ہے، جس میں خدا تعالیٰ کے بے جسم ہونے کے یہودی عقیدے کو بیان کیا گیا ہے: (بابِ سومِ ارکانِ سیزده‌گانهٔ یهودیت در شناختِ...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پُرتزلزُل شد زمین یا رب قیامت رُخ نمود یا ز خاکِ مُحتشَم آن سرکشِ رعنا گذشت (مُحتشَم کاشانی) زمین پُر تزلزُل ہو گئی (زور زور سے ہِلنے لگی)۔۔۔ اے رب! [آیا] قیامت ظاہر ہو گئی؟ یا پھر مُحتشَم کی تُربت سے وہ سرکَشِ رعنا گُذرا ہے؟
Top