نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    ن م راشد بے چارگی از ن م راشد

    بے چارگی میں دیوارِ جہنم کے تلے ہر دوپہر، مفرور طالب علم کے مانند آ کر بیٹھتا ہوں اور دزدیدہ تماشا اس کی پراسرار و شوق انگیز جلوت کا کسی رخنے سے کرتا ہوں! معرّی جامِ خوں در دست، لرزاں اور متنبی کسی بے آب ریگستاں میں تشنہ لب سراسیمہ یزید اِک قلّۂ تنہا پر اپنی آگ میں سوزاں ابوجہل اژدہا بن کر...
  2. فرخ منظور

    تعارف میں جانثار ہوں ، جان نثار کرتا ہوں

    خوش آمدید جاں نثار اختر صاحب!
  3. فرخ منظور

    دوگانا پیار پر بس تو نہیں ہے

    ساحر لدھیانوی کا لکھا بہت خوبصورت گیت۔ شکریہ شئیر کرنے کے لئے۔
  4. فرخ منظور

    حسرت موہانی کیسے چھپاؤں رازِ غم، دیدۂ تر کو کیا کروں ۔ حسرت موہانی

    کیسے چھپاؤں رازِ غم، دیدۂ تر کو کیا کروں دل کی تپش کو کیا کروں، سوزِ جگر کو کیا کروں غیر ہے گرچہ ہمنشیں، بزم میں ہے تو وہ حسیں پھر مجھے لے چلا وہیں، ذوقِ نظر کو کیا کروں شورشِ‌ عاشقی کہاں، اور مری سادگی کہاں حُسن کو تیرے کیا کہوں، اپنی نظر کو کیا کروں غم کا نہ دل میں‌ ہو گزر، وصل کی شب ہو...
  5. فرخ منظور

    نہ پوچھو ذات کی نے جی

    پہلے پنجابی لکھنا تے سکھ لوؤ جناب۔ تے لکھن واسطے پنجابی پڑھنا بہت ضروری ہے پر پڑھن تو شاید تہانوں کوئی دلچسپی نہیں کیونکہ اج تیکر کسے پنجابی یا اردو کلام تے تہاڈا شکریہ تک نہیں ویکھیا۔
  6. فرخ منظور

    جوش کب تک - جوش ملیح آبادی

    شکریہ کاشفی صاحب! اس شعر میں "لے" کی بجائے شاید "لیے" ہو گا۔ لے رہے گا دکھانے کو منہ میں گُلدستے زبوں شعار حکومت کا اژدھا کب تک
  7. فرخ منظور

    آئینہ از عزیز قیسی

    آئینہ از عزیز قیسی آئینے! کچھ تو بتا ان کا تو ہمراز ہے تُو تو نے وہ زلف وہ مکھڑا وہ دہن دیکھا ہے ان کے ہر حال کا بے ساختہ پن دیکھا ہے وہ نہ خود دیکھ سکیں جس کو نظر بھر کے کبھی تو نے جی بھر کے وہ ہر خطِ بدن دیکھا ہے ان کی تنہائی کا دلدار ہے دم ساز ہے تو آئینے! کچھ تو بتا ان کا تو ہمراز ہے تُو...
  8. فرخ منظور

    حسرت موہانی نگاہِ یار جسے آشنائے راز کرے ۔ حسرت موہانی

    نگاہِ یار جسے آشنائے راز کرے وہ اپنی خوبیِ قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے دلوں کو فکرِ دو عالم سے کر دیا آزاد ترے جنوں کا خدا سلسلہ دراز کرے خرد کا نام جنوں پڑ گیا، جنوں کا خرد جو چاہے آپ کا حسنِ کرشمہ ساز کرے ترے ستم سے میں خوش ہوں کہ غالباً یوں بھی مجھے وہ شاملِ اربابِ امتیاز کرے غمِ جہاں سے...
  9. فرخ منظور

    مبارکباد عید مبارک

    تمام احباب کو عید مبارک!
  10. فرخ منظور

    فارسی شاعری در پردہ شکایت ز تو داریم و بیاں ہیچ ۔ مرزا غالب

    در پردہ شکایت ز تو داریم و بیاں ہیچ زخمِ دلِ ما جملہ دہان است و زباں ہیچ ترجمہ: ہمیں تجھ سے درپردہ شکایت ہے جو لفظوں میں بیان نہیں ہوتی۔ ہمارے دل کا زخم پوری طرح دہن ہےیعنی منہ کی طرح کھلا ہے لیکن اس میں زبان نہیں ہے۔ یعنی زخمِ دل سے ہماری حالت کا پتا چل سکتا ہے، زخمِ دل بول کر کچھ نہیں بتا...
  11. فرخ منظور

    فوری جواب کے ٹیکسٹ باکس میں کلیدی تختہ کیوں؟

    موضوع کا جواب بھیجیں پر کلک کرتے ہیں لیکن وہ فوری جواب میں لے آتا ہے چلیں یہ بھی ٹھیک ہے لیکن فوری جواب میں فانٹ کے سائز کے انتخاب کی سہولت موجود نہیں ہے ہے جس کے نتیجے میں ایک بار پوسٹ کرنے کے بعد دوبارہ اس پوسٹ کو ایڈٹ کر کے اس میں فونٹ سائز کا اضافہ کرنا پڑتا ہے۔ براہَ مہربانی اس مصیبت سے...
  12. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    غلام جیلانی اصغر نے خدا سے ہیرا پھیری کی کوشش نہیں کی۔ بڑے صاف، سلیس اور سادہ لفظوں میں بے تکلفی سے خداسے کچھ یوں دعامانگی: مولا!مجھ میں گناہ کرنے کی صلاحیت ختم ہوچکی ہے۔ مجھے یہ صلاحیت عطاکر، پھر گناہ کرنے کی توفیق دے اور اس کے بعد میرے گناہ کو معاف بھی کردے۔بے شک توغفورالرحیم ہے
  13. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    ایک دفعہ جون ایلیا نے اپنے بارے میں لکھا کہ : میں ناکام شاعر ہوں ۔ اس پر مشفق خواجہ نے انہیں مشورہ دیا : جون صاحب ! اس قسم کے معاملات میں احتیاط سے کام لینا چاہئے ۔ یہاں اہلِ نظر آپ کی دس باتوں سے اختلاف کرنے کے باوجود ، ایک آدھ بات سے اتفاق بھی کر سکتے ہیں
  14. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    راجندر سنگھ بیدی کی باتیں بہت دلجسپ اور بے ساختہ ہوتی تھیں۔ ایک بار دہلی کی ایک محفل میں بشیر بدر کو کلام سنانے کے لیے بلایا گیا تو بیدی صاحب نے جو میرے برابر بیٹھے تھے ۔ اچانک میرے کان میں کہا ۔ " یار ! ہم نے دربدر ، ملک بدر اور شہر بدر تو سنا تھا یہ بشیر بدر کیا ہوتا ہے
  15. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    مشہور محقق اور عالم مولانا محمود شیرانی حیدرآباد دکن گئے ، ایک تقریب میں ایک صاحب نے ان سے کہا : ”شیرانی صاحب ! آ پ کی ایک نظم مجھے بہت پسند ہے ۔“ ” کونسی نظم بھائی !.... “ مولانا نے استفسار کیا ۔ ” وہی جس کا مصرعہ ہے ۔ بستی کی لڑکیوں میں بدنام ہورہاہوں مولانا نے ٹھنڈی سانس بھری اور بولے ، یہ...
  16. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    بزرگ ناول نگار ، ایم اسلم علامہ اقبال سے اپنی ارادات اور ان سے وابستہ یادوں کو تازہ کررہے تھے ، انھوں نے حاضرین کو بتایا : ”ایک دن علامہ خوش گوارموڈ میں تھے ، حقے کی نلی ان کے ہاتھ میں تھی مولانا گرامی بھی موجود تھے ، دونوں باری باری کش لگاتے اور علم وفضل کے موتی رولتے تھے ،یکایک گرامی صاحب نے...
  17. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    دہلی میں پیروڈی شاعری کا مشاعرہ تھا ۔ جب گلزار زتشی کا نام صدارت کے لیے پیش کیا گیا تو وہ انکسار سے بولے : حضور ! میں صدارت کا اہل کہاں ہوں ؟ اس پر کنور مہندر سنگھ نے فرمایا : مطمئن رہیں ، آپ بھی صدر کی پیروڈی ہی ہیں ۔
  18. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    بشکریہ راشد اشرف ناہید اختر نے مشفق خواجہ سے ذکر کیا کہ : احمد فراز اور پروین شاکر کی شاعری کے مطالعے سے ان کے اندر بھی شاعری کا شوق پیدا ہوا ۔ خواجہ صاحب نے جواب دیا : بڑی خوشی کی بات ہے کہ احمد فراز اور پروین شاکر کی شاعری کا کوئی مثبت نتیجہ نکلا ۔ ورنہ اکثر لوگ ان دونوں کے کلام سے متاثر...
Top