نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    سۏروما بو مۆفصصل جاواب وئردیڲین اۆچۆن چۏخ تشککۆر ائدیرم.
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ارسلان بای، سیز ایران آذربایجان‌لې‌لارې دا بو سؤزجۆڲۆن تلففۆظی «مؤحنت/möhnət» ائدیرسینیزمی؟ یۏخسا سیزین ترجیح ائتدیڲینیز تلففۆظ «مئحنت/میحنت/mihnət/mehnət»دیر؟
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    گؤردۆکجه اربابېن، خانېن قهرینی داغېلمېش کندینی، خراب شهرینی ایچدیڲیم محنتین، غمین زهرینی بو یئردن اوچماغا قاناد ایستیرم یئنی عالم، یئنی حیات ایستیرم (محمد بی‌ریا) میں جب بھی آقا اور خان (وڈیرے) کے قہر کو دیکھتا ہوں۔۔۔ [میں جب بھی] ویران شدہ قریے اور خراب شدہ شہر کو [دیکھتا ہوں]۔۔۔ [میں جب بھی]...
  4. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    لایق مې‌دېر که یاره کسۆپ وئردیڲیم قلم فتوایِ خونِ ناحقېمې یازدې ابتدا (نورسِ قدیم) کیا یہ چیز لائق و مُناسب ہے کہ جو قلم میں نے کاٹ کر (بنا کر) یار کو دیا تھا، اُس نے سب سے قبل میرے خونِ ناحق کا فتوا لِکھا؟ Lâyık mıdır ki yâre kesüp verdiğim kalem Fetvâ-yı hûn-ı nâ-hakımı yazdı ibtidâ
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به خونم زد رقم، تا با قلم شد آشنا دستش پری‌رُویی که می‌بُردم به مکتب من کتابش را (صائب تبریزی) جس پری رُو [کو لکھنا سِکھوانے کے لیے] مَیں اُس کی کتاب کو مکتب لے جایا کرتا تھا [اور وہاں جا کر، سیکھنے کے لیے اُس کو وہ کتاب دیتا تھا]، اُس کا دست جیسے ہی قلم سے آشنا ہوا تو اُس نے میرے [ہی] خُون سے...
  6. حسان خان

    آذربائجان سے محبّت کی خاطر تُرکی زبان سکھانا چاہتا ہوں۔

    آذربائجان سے محبّت کی خاطر تُرکی زبان سکھانا چاہتا ہوں۔
  7. حسان خان

    تُرکی زبان میں اسماء کی جمع بنانے کا طریقہ

    تُرکی میں مُفرَد اسماء کو جمع میں تبدیل کرنے کے لیے دوشکلی لاحقہ 'لر/لار' استعمال ہوتا ہے۔ جن اِسموں کا آخری مُصوّت (ووول) دہن کے اگلے حصّے سے نکلتا ہو (ə, e, i, ö, ü)، اُن کو جمع کی حالت میں لانے کے لیے 'لر' استعمال ہو گا، جبکہ جن اِسموں کا آخری مصوّت دہن کے عقبی حصّے سے نکلتا ہو (a, ı, o, u)،...
  8. حسان خان

    محمود بن حسین بن محمد کاشغری کے بقول تُرکی سیکھنے کا ایک دینی سبب

    قرنِ یازدہُمِ عیسوی کے ادیب محمود بن حُسین بن محمد کاشغری نے ۴۶۶ ہجری میں عربی زبان میں 'دیوان لغات الترک' کے نام سے ایک پُرحجم کتاب لکھی تھی، جو بنیادی طور پر اُس زمانے کی تُرکی (جس کو اب قاراخانی تُرکی کے نام سے جانا جاتا ہے) کی فرہنگ تھی اور اِس کتاب کو لکھنے سے اُن کا مقصود بغداد کے عبّاسی...
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نه یازېق کی من بو بندین یالنېز اۆچۆنجۆ میصراع‌سې‌نې تام اۏلاراق آنلایا بیلدیم. :( لۆطفن منه کؤمک ائیله‌یین. :)
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    من سنه اۏلموشام دیدار عاشیقی، سن اۆزۆنۆ بۆرۆمه‌ڲین نه‌دن‌دیر؟ شیرین سؤزلرینین چۏخ مۆشتاقی‌یم، دانېشمایېب کیریمه‌ڲین نه‌دن‌دیر؟ (مُلّا پناه واقف) میں تمہارے دیدار کا عاشق ہو گیا ہوں۔۔۔ تمہارا اپنے چہرے کو ڈھانپنا اور پوشیدہ کرنا کس وجہ سے ہے؟۔۔۔۔ میں تمہارے شیریں سُخنوں کا بِسیار مُشتاق ہوں۔۔۔...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عیبِ من گر می‌کند ناصح چه غم کاو ندارد فهمی از اعجازِ عشق (شهریار شریف‌زاده 'شب') اگر ناصح میری سرزنِش کرتا ہے تو کیا غم؟۔۔۔ کہ وہ عشق کے مُعجِزے کا ذرا فہم نہیں رکھتا۔
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    رُخسارِ من از دوریِ رُخسارِ تو سرد است ای بادِ بهاری مددی دل همه درد است (شهریار شریف‌زاده 'شب') تمہارے رُخسار کی دوری سے میرا رُخسار سرد ہے۔۔۔ اے بادِ بہاری! ذرا مدد [کرو کہ میرا] کُل دِل درد ہے۔
  13. حسان خان

    "مجھے سب سے زیادہ مستفید و مسحور فارسی شاعری نے کیا ہے" - عُثمانی شاعر رضا توفیق

    عُثمانی ادیب سُلیمان نظیف نے ۱۹۱۸ء میں لکھے اپنے مقالے 'ایران ادبیاتې‌نېن ادبیاتېمېزا تأثیری' (ادبیاتِ ایران کی ہمارے ادبیات پر تأثیر) میں ایک جا عُثمانی شاعر رضا توفیق (وفات: ۱۹۴۹ء) کا یہ قول نقل کیا ہے: "شرق و غربېن بیر قاچ مُهِم لسانېنې بیلیریم. فرانسېز، اینگیلیز، ایسپانیۏل، عرب، عجم، تۆرک...
  14. حسان خان

    حافظ شیرازی کی ستائش میں آلمانی شاعر 'گوئٹے' کے اقوال

    "حافظا، دلم می‌خواهد از شیوهٔ غزل‌سرایی تو تقلید کنم. چون تو قافیه پردازم و غزل خویش را به ریزه‌کاری‌های گفتهٔ تو بیارایم. نخست به معنی اندیشم و آن‌گاه بدان لباس الفاظ زیبا پوشم. هیچ کلامی را دو بار در قافیه نیاورم مگر آنکه با ظاهری یکسان معنایی جدا داشته باشد. دلم می‌خواهد همهٔ این دستورها را...
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عُرفی شیرازی کی مندرجۂ بالا بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: توبه قصدېیلا لبِ آلوده‌یی آچدېق فقط بانگِ عصیان وورمادا ناقوسِ استغفارېمېز (سُلیمان نظیف) ہم نے توبہ کے قصد سے [اپنا] لبِ آلودہ کھولا، لیکن ہمارا ناقوسِ استغفار بانگِ عِصیاں بجا رہا ہے۔ (یعنی ہمارے استغفار کے ناقوس سے عِصیان و سرکَشی کی نوا...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ما لبِ آلوده بهرِ توبه بِگْشاییم، لیک بانگِ عِصیان می‌زند ناقوسِ استغفارِ ما (عُرفی شیرازی) ہم توبہ [کرنے] کے لیے [اپنا] لبِ آلودہ کھولتے ہیں، لیکن ہمارے استغفار کا ناقوس بانگِ عِصیاں بجاتا ہے۔ (یعنی ہمارے استغفار کے ناقوس سے عِصیان و سرکَشی کی نوا نکلتی ہے۔) عُثمانی شاعر سُلیمان نظیف نے عُرفی...
  17. حسان خان

    اناطولیہ اور دیگر عُثمانی سرزمینوں میں فارسی کی ترویج میں مولانا رُومی کا کردار

    عُثمانی ادیب سُلیمان نظیف ۱۹۱۸ء میں لکھے اپنے مقالے 'ادبیاتِ ایران کی ہمارے ادبیات پر تأثیر' میں لکھتے ہیں: "ایرانی زبان اور اشعار کے ہمارے مملکت میں شیوع کا دوسرا سبب مدرَسے، خانقاہیں، اور خصوصاً مولوی خانقاہیں ہیں۔ حضرتِ جلال الدینِ رُومی کی مثنوی اِس باب میں مقامِ اوّل پر فائز ہے، مع ہذٰا،...
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اُزبک شاعر عبدالرئوف فطرت (وفات: ۱۹۳۸ء) کی ایک نظم 'مِرّیخ یولدوزی‌گه' (بہ ستارۂ مِرّیخ) سے دو ابیات: بارمی سېن‌ده بیزیم کبی انسان‌لر، ایککی یوزلی ایش‌بوزرلر، شیطان‌لر. اۉرتاق قانین قانمه‌ی ایچکن زولوک‌لر، قرداش اېتین تۉیمه‌ی یېگن قاپلان‌لر؟ (عبدالرئوف فطرت) [اے سیارہ مِرّیخ!] کیا تم میں [بھی]...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    از آبِ دیده صد ره طوفانِ نوح دیدم وز لوحِ سینه نقشت هرگز نگشت زایل (حافظ شیرازی) میں نے [اپنے] آبِ چشم کے باعث صد بار طوفانِ نوح دیکھا، [لیکن میرے] سینے کی لوح سے تمہارا نقش ہرگز زائل نہ ہوا۔ "یعنی بعد از آن که از مرتبهٔ قربت، روی به بادیهٔ غربت آوردم، و قدم از صومعهٔ شادکامی بیرون نهاده،...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    میرے خیال سے اِس بیت کے ہر دو مصرعے علّامہ اقبال ہی کے ہیں۔
Top