نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غزنوی دور کے فارسی شاعر مسعود سعد سلمان لاہوری نے اپنی جائے تولُّد لاہور کے نام لکھے گئے ایک قصیدے، جو اُنہوں نے زندان میں لکھا تھا، کی ایک بیت میں خود کو فرزندِ شہرِ لاہور کہا ہے: ناگاه عزیز فرزند از تو جدا شده‌ست با دردِ او به نوحه و شیون چگونه‌ای (مسعود سعد سلمان لاهوری) [اے شہرِ لاہور!]...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) مونس همه شب خیالِ دل‌جویِ تو بود در چنگ نه زُلفِ غالیه‌بویِ تو بود هرچند شبی سیه‌تر از مویِ تو بود اُمّید به آفتابِ چون رویِ تو بود (مسعود سعد سلمان لاهوری) تمہارا خیالِ دلجو تمام شب [میرا] مونِس تھا۔۔۔ [میرے] دست میں تمہاری زُلفِ مُشک بُو نہ تھی۔۔۔۔ اگرچہ [وہ] شب تمہارے بالوں سے زیادہ...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ملِک زادہ مسعود بن محمود غزنوی کی مدح میں کہے گئے قصیدے سے ایک بیت: همچون پدر بُزُرگ و جهان‌دار و بختیار همچون پدر کریم و مسلمان و پاک‌دین (فرُّخی سیستانی) وہ [اپنے] پدر کی مانند عظیم و جہاں دار و بختیار ہے۔۔۔ وہ [اپنے] پدر کی مانند کریم و مسلمان و پاک دین ہے۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سلطان محمود غزنوی کی مدح میں کہی گئی ایک بیت: گَردِ سپاهِ تو کجا بِگْذرد چشمِ مسلمانان را توتیاست (فرُّخی سیستانی) تمہاری سِپاہ کی گَرد جہاں سے گُذرے، وہ مسلمانوں کی چشم کے لیے سُرمہ ہے۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دل و تن فدا کردم آن ماه را نه دل مانْد با من کُنون و نه تن (فرُّخی سیستانی) مین نے اُس ماہ کو [اپنا] دل و تن فدا کر دیا۔۔۔ اب میرے پاس نہ دل [باقی] رہا، اور نہ تن۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سلطان محمود غزنوی کے لیے ایک دعائیہ بیت: سرِ تو ز شادی همه ساله پُر سرِ دشمنِ تو ز غم پُرخُمار (فرُّخی سیستانی) تمہارا سر تمام سال شادمانی سے پُر رہے، اور تمہارے دُشمن کا سر غم سے پُرخُمار رہے! × خُمار = نشہ و مستی زائل ہونے کے بعد لاحق ہونے والی کیفیتِ سر درد و کسالت؛ ہینگ اوور
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غزنوی دور کے وزیر خواجہ احمد بن حسن میمندی کی مدح میں کہی گئی بیت: گُریزنده گشته‌ست بُخل از کفش کفش «قُل اعوذ» است و بُخل اهرِمن (فرُّخی سیستانی) بخیلی اُس کے کفِ دست سے گُریزاں و برکنار ہو گئی ہے۔۔۔ [گویا] اُس کا کفِ دست «قُل اعُوذ» ہے اور بخیلی شیطان۔ × بُخْل/بخیلی = کنجوسی سُبحان اللہ! ہمارے...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سلطان محمود غزنوی کی مدح میں کہی گئی ایک بیت: خداوندِ ما را ز کس بیم نیست مگر ز آفرینندهٔ پاکِ جان (فرُّخی سیستانی) ہمارے مالک (محمود غزنوی) کو کسی سے خوف نہیں ہے، اِلّا جان کو خَلق کرنے والے خالقِ پاک سے۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سلطان محمود غزنوی کی مدح میں کہی گئی ایک بیت: ز شاهان چُنو کس نپَروَرْد چرخ شنیدستم این من ز شهنامه‌خوان (فرُّخی سیستانی) فلک نے اُس جیسا کوئی شاہ پرورش نہیں کیا ہے۔۔۔ یہ [بات] میں نے شاہنامہ خواں سے سُنی ہے۔
  10. حسان خان

    تُرکی میں فعلِ مجہول بنانے کا طریقہ

    فعلِ مجہول کے جملے میں استعمال کی ایک مثال: گؤنده‌رمک/göndərmək = بھیجنا، فرستادن دۏستوم مکتوب گؤنده‌ردی./Dostum məktub göndərdi. میرے دوست نے مکتوب بھیجا۔ گؤنده‌ریلمک/göndərilmək = بھیجا جانا، فرستاده شدن مکتوب گؤنده‌ریلدی./Məktub göndərildi. مکتوب بھیجا گیا۔ مکتوب دۏستوم طرفیندن...
  11. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    جام و مَی گر بویله‌دور، اول جام اوچون قیلماق بۉلور یوز جهان هر دم نثار، اول مَی اوچون مینگ جان فدا (امیر علی‌شیر نوایی) جام و شراب اگر ایسے ہوں تو اُس جام کے لیے ہر دم صد دُنیائیں نثار، اور اُس شراب کے لیے ہزار جانیں فدا کی جا سکتی ہیں (یعنی ایسا کرنا روا ہے)۔ Jomu may gar buyladur, ul jom...
  12. حسان خان

    سرزمینِ خُراسان کے تمام علماء، ادباء و شعراء پر سلام ہو!

    سرزمینِ خُراسان کے تمام علماء، ادباء و شعراء پر سلام ہو!
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    خاکِ کربلا میں جو [حضرتِ حُسین] کا پاک خون بہا اُس کا ہر قطرہ، بخدا، قرآن کی آیت ہے Kərbəla toprağına -- aqdı ki təmiz qanın Hər damlası billah bir -- ayəsidir Qur'anın
  14. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    أشْرَقَتْ مِنْ عَکْسِ شَمْسِ الکأسِ أنْوارُ الهُدیٰ «یار عکسین مَی‌ده کۉر» دېب، جام‌دین چیقتی صدا (امیر علی‌شیر نوایی) کاسۂ [شراب] کے خورشید سے ہدایت کے انوار طلوع ہوئے۔۔۔۔ «یار کا عکس شراب میں دیکھو» کہتے ہوئے جام سے صدا بلند ہوئی۔ Ashraqat min aksi shamsil-ka’si anvorul-hudo, «Yor aksin mayda...
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ارسلان بای، یوخارې‌دا یازېلمېش میصراع‌نېن بو آنلامې دۏغرو مودور؟ «کسی که من او را موافق گفتم/می‌گفتم، منافق درآمد.»
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مجھے جہان میں کوئی یارِ صادق نہ ملا، کہ جس کا درد میرے درد کے ساتھ ہم آہنگ ہوتا (یعنی جس کا درد میرے درد جیسے ہوتا اور وہ میرا ہمدرد ہوتا)۔۔۔ اگر مجھے کوئی یارِ صادق مِلا تو میں جس کو 'موافق' کہتا تھا وہ منافق نکلا۔ Cahanda tapmadım bir yari-sadiq Ki dərdi dərdimə ola müvafiq Agər tapdım isə...
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    خاقانی شِروانی کے مندرجۂ بالا تُرکی مصرعے کا منظوم تُرکی ترجمہ: (مصرع) جان بخش ائده‌رم جانا گر لب‌له شه‌که‌ر وئرسن (علی آغا واحد) اے جان اگر [تم مجھ کو اپنے] لب سے شَکَر بخشو تو میں [تم کو اپنی] جان دے دوں گا۔ Can bəxş edərəm cana gər ləblə şəkər versən
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (مصرع) جان بخشَمت آن ساعت کز لب شَکَرم بخشی (خاقانی شِروانی) جس لمحہ تم مجھ کو [اپنے] لب سے شَکَر بخشو گی، میں تم کو [اپنی] جان دے دوں گا۔
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فارسی زبان و ادبیات کی ستائش میں ابیات: این زبانِ پارسی با آن جهان‌گُستر ادب در مذاقِ جانِ من باشد شرابی خوش‌گوار زین شرابِ ناب سرمست ار شوی شادان شوی وز چُنین سرمستی‌ات گردد دم و جان و هوشیار (غلام‌علی رعدی آذرَخشی) [اپنے] اُس جہاں گیر ادب کے ساتھ یہ زبانِ فارسی میری جان کے کام و دہن کے لیے ایک...
  20. حسان خان

    تُرکی میں فعلِ مجہول بنانے کا طریقہ

    ہاں، کہہ سکتے ہیں، کیونکہ آذربائجانی لہجے میں 'سؤیله‌مییۏروم'، 'سئوییۏروم'، اور 'ایستییۏروم' کو بالترتیب 'سؤیله‌میرم'، 'سئویرم' اور 'ایستیرم' کہا جائے گا۔ اور سادہ حال کے لیے آذربائجانی تُرکی میں عموماً یہی زمانۂ فعل استعمال ہوتا ہے۔
Top