نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گذشتہ صدی میں عُثمانی و ایرانی قوم پرستوں میں یہ زہرآلود، تباہی برانگیز اور غیر جمہوری تفکُّر فرانس اور دیگر یورپی ممالک سے آ کر رائج ہو گیا تھا کہ کسی ریاست میں صرف ایک زبان ہونا، اور باقی دیگر زبانوں پر پابندی ہونا لازم ہے۔ اِسی لیے تُرکیہ میں کُردی اور ایران میں تُرکی (اور دیگر زبانیں) تحتِ...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عارف قزوینی اپنے ایک نغمے میں زبانِ تُرکی کی مخالفت میں کہتے ہیں: "زبانِ تُرک از برای از قفا کشیدن است صلاح، پایِ این زبان ز مملکت بُریدن است" (عارف قزوینی) تُرک کی زبان (یعنی: تُرکی) گُدّی سے کھینچنے کے لیے ہے۔۔۔ مناسب و بہتر یہ ہے کہ اِس زبان کے پاؤں [اِس] مملکت (یعنی: ایران) سے کاٹ دیے جائیں۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گذشتہ صدی کے عُثمانی ادیب سُلیمان نظیف کی ہَجو میں کہی گئی ایک نظم میں ایرانی وطن پرست و ملّت پرست شاعر عارف قزوینی ایک بیت میں کہتے ہیں: دهانِ پاک بَرَد نامِ شاه اسماعیل که نیست طُعمهٔ هر مُرغِ لاشخوار انجیر (عارف قزوینی) شاہ اسماعیل صفوی کا نام [کوئی] پاک دہن [ہی] لیتا ہے، کیونکہ انجیر ہر...
  4. حسان خان

    کُرد زندہ باد! کُردستان زندہ باد!

    کُرد زندہ باد! کُردستان زندہ باد!
  5. حسان خان

    تُرکی میں فعلِ مجہول بنانے کا طریقہ

    مثلاً: آذربائجانی ادیب و شاعر حُسین جاوید (وفات: ۱۹۴۱ء)، جن کی بیشتر تحریریں اپنے ہم عصر آذربائجانی اُدَباء کی مانند اِستانبولی محاورے میں ہیں، کے ایک نمائش نامے 'آفت' (۱۹۲۲ء) سے اِس کی مثال دیکھیے: "خایېر، یالان سؤیله‌مییۏروم، آند اۏلسون اویقوسوز گئجه‌لره، آند اۏلسون آغلار گؤزلره، آند اۏلسون...
  6. حسان خان

    تُرکی میں فعلِ مجہول بنانے کا طریقہ

    تُرکیہ میں 'سنی سئوه‌ریم' معشوقوں کے لیے استعمال نہیں ہوتا، بلکہ 'سنی سئوییۏروم' استعمال ہوتا ہے، یعنی میں [اِس وقت] تم سے محبّت کرتا ہوں، یا میں اِس وقت تمہارے ساتھ حالِ محبّت میں ہوں۔ 'سنی سئوه‌ریم' کا مفہوم 'میں تم کو پسند کرتا ہوں' ہے، چونکہ یہ ماضی، حال، یا مستقبل کے زمانوں سے وابستگی کے...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    عشق تا دستِ نوازش بر سرِ دوشم کشید زال شد صائب اگر رُستم مُقابل شد مرا (صائب تبریزی) اے صائب! عشق نے جب سے میرے شانے پر دستِ نوازش پھیرا [ہے]، اگر میرے مُقابل میں 'رُستم' [جیسا کوئی قوی تن] آیا تو وہ [بھی] 'زال' ہو گیا۔ تشریح: شاہنامۂ فردوسی کے عظیم تہرین پہلوان و قہرَمان رُستم کے پدر کا نام...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عشق تا دستِ نوازش بر سرِ دوشم کشید زال شد صائب اگر رُستم مُقابل شد مرا (صائب تبریزی) اے صائب! عشق نے جب سے میرے شانے پر دستِ نوازش پھیرا [ہے]، اگر میرے مُقابل میں 'رُستم' [جیسا کوئی قوی تن] آیا تو وہ [بھی] 'زال' ہو گیا۔ تشریح: شاہنامۂ فردوسی کے عظیم تہرین پہلوان و قہرَمان رُستم کے پدر کا نام...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ابیاتِ بعدی: شعرِ تُرکان زادهٔ دیرینه فرهنگی نبود بود نوزادی که گشت از عاریت‌ها نونوار شعرِ ما تا شد خُراسانش پس از اسلام مهد رفت از چین تا به روم و از یمن تا قندهار زانکه او شبدیزوَش فرهنگِ دیرینش به‌پشت گرم و شیرین رفت و مردُم شیفته بر آن سوار (غلام‌علی رعدی آذرَخشی) [کیونکہ] تُرکوں کی شاعری...
  10. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    "زبان ترکی و فارسی دو بال متوازن فرهنگ ایرانی است. اتهام انیرانی بودن و اعمال تبعیض نسبت به هر یک از گویشوران این دو زبان، به معنی دشمنی با موجودیت ایران است. در کنار این دو زبان، دیگر زبانهای رایج در ایران نیز بخشهایی دیگر از بدنه فرهنگ ایران را تشکیل می‌دهند. تأمین حقوق زبانی همه اقوام ایرانی،...
  11. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    ایران کو اثناعشری شیعہ سلطنت اور مُلک بنانے والے آذربائجان و مشرقی اناطولیہ کے تُرک تھے: "از میان همه اقوام ترک، این اُغوزهای ترکمان بودند که در سایه رواداری دینی عصر ایلخانی به تشیع گراییدند و در دوره ترکمانان قرا قویونلو، تشیع به عنوان عنصری در معادلات ژئوپولیتیک و رقابتهای سیاسی منطقه درآمد...
  12. حسان خان

    "چالیس فیصد ایرانی تُرکی زبان بولتے ہیں" - سابق ایرانی وزیرِ خارجہ علی اکبر صالحی

    غلطی کی درستی: معذرت چاہتا ہوں، اِس ویڈیو میں مصاحبہ دینے والے شخص حالیہ ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نہیں، بلکہ سابق ایرانی وزیرِ خارجہ علی اکبر صالحی ہیں، جو سال ۲۰۱۳ء تک ایران کے وزیرِ خارجہ تھے، اور جن کو میں اشتباہاً جواد ظریف سمجھ بیٹھا تھا۔ اِس غلطی کو درست کر لیا گیا ہے۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تُرکی شاعری کی تنقیص میں کہی گئی بیت: شرق و غرب ار شد مُسخّر در خلافت تُرک را شعرِ تُرک از زادگاهِ خود نرفت اندر جوار (غلام‌علی رعدی آذرَخشی) اگرچہ تُرکوں نے [اپنی] خِلافت میں شرق و غرب مُسخَّر کر لیے۔۔۔ لیکن تُرکی شاعری اپنی جائے تولُّد سے نِکل کر اطراف میں نہ پھیلی۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فارسی شاعری کی سِتائش، اور تُرکی شاعری کی تنقیص میں کہی گئی بیت: شعرِ تُرکی کَی زند پهلو به شعرِ پارسی کاین بُوَد رُستم ولی آن کم‌تر از اِسفندیار (غلام‌علی رعدی آذرَخشی) تُرکی شاعری، فارسی شاعری کی برابری کب کر سکتی ہے؟۔۔۔ کہ یہ (فارسی شاعری) رُستم ہے، جبکہ وہ (تُرکی شاعری) اِسفندیار سے کمتر ہے۔...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فارسی شاعری کی سِتائش میں کہی گئی ایک بیت: هوش‌مندان را بُوَد روشن که شعرِ پارسی باشد اندر گوشِ ایران و جهان چون گوشوار (غلام‌علی رعدی آذرَخشی) ہوش مندوں پر [یہ چیز] آشکار ہے کہ فارسی شاعری ایران و دُنیا کے کان میں گوشوارے (بُندے) کی طرح ہے۔
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شہریار تبریزی کی سِتائش میں کہی گئی بیت: گشت بیدار ز فریادِ تو حیدربابا قرن‌ها چشم به راهِ خلَفی چونین بود (منوچهر مرتضوی) تمہاری فریاد سے 'حیدر بابا' بیدار ہو گیا۔۔۔ وہ صدیوں سے ایسے کسی فرزند کا مُنتظِر تھا۔ × حیدر بابا = ایرانی آذربائجان کے قریے 'خُشگَناب' میں واقع ایک کوہ کا نام، جس کے...
  17. حسان خان

    شاہنامۂ فردوسی کی روشنی میں میر انیس کے ایک مصرعے کی تشریح

    میر انیس کا یہ بند دیکھیے، جس میں وہ عون و محمد کی سِتائش کر رہے ہیں، اور پھر اِس کے مصرعِ سوم پر توجُّہ مرکوز کیجیے: اللہ اللہ اسدِ حق کے نواسوں کا جلال چاند سے چہروں پہ بل کھائے ہوئے زُلفوں کے بال نیمچے کاندھوں پہ رکّھے ہوئے، مانندِ ہلال گرچہ بچپن تھا، پہ رُستم کو سمجھتے تھے وہ زال صف سے...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گذشتہ صدی کے شاعر شہریار تبریزی کی سِتائش میں کہی گئی بیت: پارسی، تُرکی و تازی ھمه در دستِ تو موم کِلکِ جادویِ تو از این همه گوهرچین بود (منوچهر مرتضوی) فارسی، تُرکی اور عربی تینوں زبانیں تمہارے دست میں موم تھیں۔۔۔ تمہارا جادوگر قلم اِن سب سے گوہر چُنتا تھا۔ (ِیا تمہارے جادوگر قلم نے اِن سب سے...
  19. حسان خان

    تُرکی میں فعلِ مجہول بنانے کا طریقہ

    مُعاف کیجیے، میرا یہ جواب نادرست تھا۔ تُرکی میں اِس کے بھی قواعد موجود ہیں: جو بُن ہائے فعلِ مُتعدّی مُصوّت پر ختم ہوتے ہوں، اُن میں مجہول بنانے کے لیے صرف 'ن' کا اضافہ ہوتا ہے: بکله‌مک/bəkləmək = انتظار کرنا، منتظر ہونا بکله‌نمک/bəklənmək = انتظار ہونا، انتظار کیا جانا، موردِ انتظار ہونا جو...
Top