چاہے کچھ بھی ہوجائے حامد میر نے سارا ملبہ پاکستانی ایجنسیوں پر ہی ڈالنا ہوتا ہے۔۔۔ایک طرف وہ کہہ رہا ہے کہ ہزارہ برادری پر حملوں کے پیچھے فرقہ وارانہ ذہنیت نہیں بلکہ لینڈ مافیا اور سرکاری اہلکار ہیں اور دوسری طرف یہ بھی کہہ رہا ہے کہ لشکرِ جھنگوی نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔۔۔بہت خوب...