ذوالقرنین بھائی! اصل مسئلہ یہی ہے کہ ہم خود قرآن اور احادیث کو پڑھنے کی ”زحمت“ (نعو ذ باللہ) گوارا نہیں کرتے۔ اگر ہم کسی بھی ترجمہ سے (تفسیر سے نہیں) براہ راست قرآن اور صحیح احادیث کو پڑھنا شروع کردیں تو یہ متفرق و متضاد فرقے از خود کم سے کم ہونے لگیں گے۔ غالباً اسی لئے بہت سے (فرقوں کے) علماء...