نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    خالہ زادِ زلف ہیں زنجیر سے بھاگیں گے کیوں ہیں گرفتارِ قضا شادی سے گھبرائیں گے کیا (جولائی ایلیا) نوٹ: دوست اپنی آسانی کے لیے "ماموں زاد" یا "چاچا زاد" کی تبدیلی کر سکتے ہیں۔
  2. فرخ منظور

    غالب کے شعر پر مبنی ایک وال پیپر

    یہاں سے بیاضِ غالب بخط غالب ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔
  3. فرخ منظور

    مومن وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا، تمھیں یاد ہو ہو کہ نہ یاد ہو - مومن

    یہی غزل فریدہ خانم کی آواز میں سنیے۔
  4. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    ترے فراق میں زہرابِ غم پیے جاؤں ہزار موت کے صدمے سہوں جیےجاؤں بغیر دوست کے جینا گناہ ہے لیکن جو تُو کہے تو یہ بھی گناہ کیے جاؤں
  5. فرخ منظور

    نہ محراب حرم سمجھے نہ جانے طاقِ بتخانہ - بیدم وارثی

    میرے خیال میں "ہے" کی بجائے "ہی" ہونا چاہیے۔ کہ اپنا ہی رہا اپنا نہ بیگانہ ہی بیگانہ
  6. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    خرابے اک تمنا تھی کہ میں اک نیا گھر، نئی منزل کہیں آباد کروں، کہ مرا پہلا مکاں جس کی تعمیر میں گزرے تھے مرے سات برس اک کھنڈر بنتا چلا جاتا تھا یہ تمنا تھی کہ شوریدہ سری خشت اور سنگ کے انبار لگاتی ہی رہے روز و شب ذہن میں بنتے ہی رہیں دَر و دیوار کے خوش رنگ نقوش! مجھ کو تخیل کے صحرا میں لیے پھرتا...
  7. فرخ منظور

    نہ محراب حرم سمجھے نہ جانے طاقِ بتخانہ - بیدم وارثی

    بہت عمدہ انتخاب ہے۔ اس شعر کے دوسرے مصرع میں کوئی لفظ کم لگ رہا ہے۔ خاص طور پر بیگانہ بیگانہ کے درمیان۔
  8. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ اک رانجھا مینُوں لوڑی دا ۔ بلھے شاہ

    اک رانجھا مینُوں لوڑی دا کُن فیکونوں اگے دیاں لگیاں نیونہہ نہیں لگڑا چوری دا اک رانجھا مینُوں لوڑی دا آپ چھڑ جاندا نال مجھیں دے سانہوں کیوں بیلیوں ہوڑی دا اک رانجھا مینُوں لوڑی دا رانجھے جیہا مینوں ہور نہ کوئی منتاں کر کر موڑی دا اک رانجھا مینُوں لوڑی دا مان والیاں دے نین سلُونے...
  9. فرخ منظور

    میر آنکھیں سفید دل بھی جلا انتظار میں ۔ میر تقی میر

    آنکھیں سفید دل بھی جلا انتظار میں کیا کچھ نہ ہم بھی دیکھ چکے ہجرِ یار میں دنیا میں ایک دو نہیں کرتا کوئی مقام جو ہے رواروی ہی میں ہے اس دیار میں دیکھی تھیں ایک روز تری مست انکھڑیاں انگڑائیاں ہی لیتے ہیں اب تک خمار میں اخگر تھا دل نہ تھا مرا جس سے تہِ زمیں لگ لگ اٹھی ہے آگ کفن کو مزار میں...
  10. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    کشاکش شبِ دو شینہ کے آثار کہیں بھی تو نہیں، تیری آنکھوں میں، نہ ہونٹوں پہ، نہ رخساروں پر، اڑ گئی اوس کی مانند ہر انگڑائی بھی! اور ترا دل تو بس اک حجلۂ تاریکی ہے، جس میں کام آ نہیں سکتی مری بینائی بھی! یہ تجسس مجھے کیوں ہے کہ سحَر کے ہنگام کون اٹھّا ترے آغوش سے سرمست جوانی لے کر: کیا وہ اس شہر...
  11. فرخ منظور

    نصیر الدین نصیر اجڑ گیا ہے چمن، لوگ دل فگار چلے ۔ نصیر الدین نصیر

    اجڑ گیا ہے چمن، لوگ دل فگار چلے کوئی صبا سے کہو، اب نہ بار بار چلے یہ کون سیر کا ارماں لیے چمن سے گیا کہ بادِ صبح کے جھونکے بھی سوگوار چلے یہ کیا کہ کوئی ہی رویا نہ یاد کرکے انہیں وہ چند پھول جو حسنِ چمن نکھار چلے نقاب اٹھا، کہ پڑے اہلِ درد میں ہلچل نظر ملا، کہ چھری دل کے آر پار چلے خوشا کہ...
  12. فرخ منظور

    میر میں رنجِ عشق کھینچے بہت ناتواں ہوا ۔ میر تقی میر

    میں رنجِ عشق کھینچے بہت ناتواں ہوا مرنا تمام ہو نہ سکا نیم جاں ہوا بستر سے اپنے اٹھ نہ سکا شب ہزار حیف بیمارِ عشق چار ہی دن میں گراں ہوا شاید کہ دل تڑپنے سے زخمِ دروں پھٹا خوں ناب میری آنکھوں سے منھ پر رواں ہوا غیر از خدا کی ذات مرے گھر میں کچھ نہیں یعنی کہ اب مکان مرا لامکاں ہوا مستوں میں...
  13. فرخ منظور

    جگر ہر سُو دِکھائی دیتے ہیں وہ جلوہ گر مجھے ۔ جگر مراد آبادی

    ہر سُو دِکھائی دیتے ہیں وہ جلوہ گر مجھے کیا کیا فریب دیتی ہے میری نظر مجھے آیا نہ راس نالۂ دل کا اثر مجھے اب تم ملے تو کچھ نہیں اپنی خبر مجھے ڈالا ہے بیخودی نے عجب راہ پر مجھے آنکھیں ہیں اور کچھ نہیں آتا نظر مجھے کرنا ہے آج حضرتِ ناصح کا سامنا مل جائے دو گھڑی کو تمہاری نظر مجھے یکساں ہے حُسن...
  14. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    حیلہ ساز کئی تنہا برس گزرے کہ اس وادی میں، ان سر سبز اونچے کوہساروں میں، اٹھا لایا تھا میں اُس کو، نظر آتا ہے گاڑی سے وہ سینے ٹوریم اب بھی جہاں اُس سے ہوئی تھیں آخری باتیں: "تجھے اے جان، میری بے وفائی کا ہے غم اب بھی؟ محبت اُس بھکارن سے؟ وہ بے شک خوبصورت تھی، مگر اُس سے محبت، آہ نا ممکن! محبت...
  15. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ناصر کاظمی جدید شاعر ہیں۔ کلاسیکی شعرا کے زمرے میں نہیں آتے۔
  16. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    شبابِ گریزاں مئے تازہ و ناب حاصل نہیں ہے تو کر لوں گا دُردِ تہِ جام پی کر گزارا! مجھے ایک نورس کلی نے یہ طعنہ دیا تھا: تری عمر کا یہ تقاضا ہے تو ایسے پھولوں کا بھونرا بنے جن میں دوچار دن کی مہک رہ گئی ہو یہ سچ ہے وہ تصویر، جس کے سبھی رنگ دھندلا گئے ہوں نئے رنگ اُس میں بھرے کون لا کر نئے رنگ...
  17. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    خود کشی کر چکا ہوں آج عزمِ آخری ۔۔۔ شام سے پہلے ہی کر دیتا تھا میں چاٹ کر دیوار کو نوکِ زباں سے ناتواں صبح ہونے تک وہ ہو جاتی تھی دوبارہ بلند؛ رات کو جب گھر کا رخ کرتا تھا میں تیرگی کو دیکھتا تھا سرنگوں منہ بسورے، رہگزاروں سے لپٹتے، سوگوار گھر پہنچتا تھا میں انسانوں سے اُکتایا ہوا میرا عزمِ...
  18. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی کہیں کہیں پہ ستاروں کے ٹوٹنے کے سوا ۔ مصطفیٰ زیدی

    کہیں کہیں پہ ستاروں کے ٹوٹنے کے سوا اُفق اُداس ہیں دُنیا بڑی اندھیری ہے لہُو جلے تو جلے اِس لہُو سے کیا ہوگا کچھ ایک راہ نہیں ہر فضا لُٹیری ہے نظر پہ شام کی وحشت ، لبوں پہ رات کی اوس کسے طَرَب میں سکُوں ، کِس کو غم میں سیری ہے بس ایک گوشے میں کُچھ دیپ جگمگاتے ہیں‌ وہ ایک گوشہ جہاں زُلفِ شب...
  19. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    قصۂ شوق کہوں، درد کا افسانہ کہوں دل ہو قابو میں تو اس شوخ سے کیا کیا نہ کہوں خود ہے اقرار انہیں اپنی ستمگاری کا پھر بھی اصرار ہے مجھ سے کہ میں ایسا نہ کہوں آپ بیٹھیں تو سہی آ کے مرے پاس کبھی کہ میں فرصت میں حدیثِ دلِ دیوانہ کہوں (حسرت موہانی)
  20. فرخ منظور

    ’’عمران خان ۔۔۔ تم بھی‘‘؟ عمار یاسر (ایک بلاگ کی نقل) عمران خان کے ایک چاہنے والے کے جذبات

    آپ نے ایک باشعور شہری ہونے کا شعور دیا اور حقائق کا بغور مشاہدہ کر کے ایک غیر جذباتی اور عقلی فیصلہ کیا۔ ہم ہند و پاک کے لوگوں کا مسئلہ یہی ہے کہ ہم دماغ سے زیادہ دل سے سوچتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہماری امنگوں اور آرزؤں کے مطابق سبھی کچھ ہو۔ اپنے لیڈر کو ایسے سنگھاسن پر بٹھاتے ہیں جس پر وہ انسان...
Top