نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    گردُوں کو آنکھ اُٹھا کے نہیں دیکھتے ہیں ہم اِس جامِ بے شراب کی مٹی خراب ہے (اسِیرؔ)
  2. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    زندگی میری سہ نیم میں سہ نیم اور زندگی میری سہ نیم دوست داری، عشق بازی، روزگار زندگی میری سہ نیم! دوستوں میں دوست کچھ ایسے بھی ہیں جن سے وابستہ ہے جاں، اور کچھ ایسے بھی ہیں، جو رات دن کے ہم پیالہ، ہم نوالہ پھر بھی جیسے دشمنِ جانِ عزیز! دوستی کچھ دشمنی اور دشمنی کچھ دوستی دوستی میری سہ نیم! عشق...
  3. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی لوگوں کی ملامت بھی ہے ، خود دردِ سری بھی ۔ مصطفیٰ زیدی

    لوگوں کی ملامت بھی ہے ، خود دردِ سری بھی کِس کام کی یہ اپنی وسیع النّظری بھی کیا جانیے کیوں سُست تھی کل ذہن کی رفتار ممکن ہُوئی تاروں سے مری ہم سفری بھی راتوں کو کلی بن کے چٹکتا تھا ترا جِسم دھوکے میں چلی آئی نسیمِ سحری بھی کِس عشق کو اس معرکۂ دل میں ہوئی جِیت اک چِیز ہے لیکن یہ مری بے جِگری...
  4. فرخ منظور

    قوم کو بے وقوف مت بناؤ – اوریا مقبول جان

    ارے بھائی۔ مذہب کو صرف سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ عقائد تو بہت سے ہیں لیکن آپ خود ہی ایمان سے کہیں کہ مسلمان کیا ان تمام عقائد پر عمل کرتے ہیں؟ جھوٹ نہ بولو، کسی کا حق نہ مارو، کسی کا مال نہ کھاؤ، وغیرہ وغیرہ۔
  5. فرخ منظور

    قوم کو بے وقوف مت بناؤ – اوریا مقبول جان

    اور جو پاکستان انڈیا کو غیر مستحکم کر رہا ہے؟ ظاہر ہے یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم تو جو مرضی کرتے رہیں اور دشمن ہماری حرکتوں پر کچھ نہ کرے۔
  6. فرخ منظور

    قوم کو بے وقوف مت بناؤ – اوریا مقبول جان

    اور مودی کو اعلیٰ اعزاز بھی شاید ایران نے ہی دیا ہے؟
  7. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    خود سے ہم دُور نکل آئے ہیں میں وہ اقلیم کہ محروم چلی آتی تھی سالہا دشت نوردوں سے، جہاں گردوں سے اپنا ہی عکسِ رواں تھی گویا کوئی روئے گزراں تھی گویا ایک محرومیِ دیرینہ سے شاداب تھے آلام کے اشجار وہاں برگ و بار اُن کا وہ پامال امیدیں جن سے پرسیِ افشاں کی طرح خواہشیں آویزاں تھیں، کبھی ارمانوں کے...
  8. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی کربلا ۔ مصطفیٰ زیدی

    کربلا کربلا، میں تو گنہگار ہوں لیکن وہ لوگ جن کو حاصل ہے سعادت تری فرزندی کی جسم سے، روح سے، احساس سے عاری کیوں ہیں اِن کی مسمار جبیں، ان کے شکستہ تیور گردشِ حسنِ شب و روز پہ بھاری کیوں ہیں تیری قبروں کے مجاور، ترے منبر کے خطیب فلس و دینار و توجّہ کے بھکاری کیوں ہیں؟ روضۂ شاہِ شہیداں پہ اک...
  9. فرخ منظور

    جنات انسان پر قابض ہوسکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔؟

    مجھے بھی کچھ ایسا ہی معاملہ لگتا ہے ۔ لگتا ہے جن مجھے جن سمجھ کر ڈرتے ہیں۔ :)
  10. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    کونسی الجھن کو سلجھاتے ہیں ہم؟ لب بیاباں، بوسے بے جاں کونسی الجھن کو سلجھاتے ہیں ہم؟ جسم کی یہ کار گاہیں جن کا ہیزم آپ بن جاتے ہیں ہم! نیم شب اور شہر خواب آلودہ، ہم سائے کہ جیسے دزدِ شب گرداں کوئی! شام سے تھے حسرتوں کے بندۂ بے دام ہم پی رہے تھے جام پر ہر جام ہم یہ سمجھ کر، جرعۂ پنہاں کوئی شاید...
  11. فرخ منظور

    تبسم ورڈز ورتھ کی ایک سانیٹ کا ترجمہ ۔ صوفی تبسم

    ورڈز ورتھ کی ایک سانیٹ کا ترجمہ از صوفی تبسم حسن میں ڈوبی ہوئی یہ شامِ آزاد و خموش اور یہ درماندہ سورج، یہ غروبِ بے صدا یوں فضاوں میں مقدّس وقت ہے ٹھٹکا ہوا جیسے کوئی رہبرِ محوِ دعائے بے خروش لے رہا ہے چرخ، سطحِ آب پر انگڑائیاں جاگتا ہے چرخ پر یزدانِ توانا و غنی سرمدی حرکت میں ہے اس طرح محوِ سر...
  12. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی صنم خانے

    صنم خانے سچ یہ ہے کہ وہ غم بھی رہا شاملِ امروز جس غم میں نہ تخلیق، نہ تعمیر، نہ پرواز جو گنبدِ آفاق کی ہمرَاز رہی تھی دیوار سے ٹکرا کے پلٹ آئی وہ آواز اب سنگِ سُبک مایۂ زنداں بھی نہیں ہیں آئینۂ زلف و لب و مژگاں تھے جو الفاظ جس طبع کے دامن میں تھے اٹھتے ہوئے خورشید وہ ڈوبتے مہتاب کی...
  13. فرخ منظور

    تنقید نگاری سے توبہ ۔ محمد خالد اختر

    تنقید نگاری سے توبہ تحریر: محمد خالد اختر مجھے کتابوں پر ریویو لکھنے میں ملکہ حاصل ہے۔اور میں انہیں پڑھے بغیر ہی ریویو لکھ سکتا ہوں۔ یہ خدا کی دین ہے۔جس طرح بعض لوگ شاعر یا پیدائشی مختصر افسانہ نویس ہوتے ہیں۔ غالباً میں ایک پیدائشی تبصرہ نگار ہوں۔ پچھلے دو تین سال کے عرصہ میں میں نے ادیب سازی...
  14. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    آج اِک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال (1) آج اِک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال مدھ بھرا حرف کوئی، زہر بھرا حرف کوئی دل نشیں حرف کوئی، قہر بھرا حرف کوئی حرفِ اُلفت کوئی دلدارِ نظر ہو جیسے جس سے ملتی ہے نظر بوسۂ لب کی صورت اتنا روشن کہ سرِ موجۂ زر ہو جیسے صحبتِ یار میں آغازِ طرب کی صورت حرفِ...
  15. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    درِ اُمید کے دریوزہ گر پھر پھُرَیرے بن کے میرے تن بدن کی دھجّیاں شہر کے دیوار و در کو رنگ پہنانے لگیں پھر کف آلودہ زبانیں مدح و ذَم کی قمچیاں میرے ذہن و گوش کے زخموں پہ برسانے لگیں پھر نکل آئے ہوَسناکوں کے رقصاں طائفے درد مندِ عشق پر ٹھٹھّے لگانے کے لیے پھر دُہل کرنے لگے تشہیرِ اخلاص و وفا...
  16. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    کچھ عشق کیا کچھ کام کیا وہ لوگ بہت خوش قسمت تھے جو عشق کو کام سمجھتے تھے یا کام سے عاشقی کرتے تھے ہم جیتے جی مصروف رہے کچھ عشق کیا، کچھ کام کیا کام عشق کے آڑے آتا رہا اور عشق سے کام اُلجھتا رہا پھر آخر تنگ آ کر ہم نے دونوں کو ادھورا چھوڑ دیا 1976ء
  17. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    یہ کس خلش نے پھر اس دل میں آشیانہ کیا پھر آج کس نے سخن ہم سے غائبانہ کیا غمِ جہاں ہو، رخِ یار ہو کہ دستِ عدو سلوک جس سے کیا ہم نے عاشقانہ کیا تھے خاکِ راہ بھی ہم لوگ قہرِ طوفاں بھی سہا تو کیا نہ سہا اور کیا تو کیا نہ کیا خوشا کہ آج ہر اک مُدّعی کے لب پر ہے وہ راز جس نے ہمیں راندۂ زمانہ کیا...
  18. فرخ منظور

    اک ملاقات تھی وحشت سے جو اب اکثر ہے ۔ ظفر خان

    اک ملاقات تھی وحشت سے جو اب اکثر ہے اور کیا بس میں ترے شامِ فسوں پرور ہے دن سمٹتا ہے محض وقت کی بے کیفی میں رات ہوتی ہے تو اک تارِ نفس مضطر ہے حسرتیں آنکھ میں پھرتی ہیں بہت سی لیکن جو سجھائی نہیں دیتی ہے وہی محور ہے شہر پر روز گزرتی ہے قیامت کوئی پوچھیے حال جو خوباں کا وہاں ابتر ہے آتشِ دل...
  19. فرخ منظور

    پنجابی سیکھیں اور سکھائیں

    میرا اک پنجابی یار اے زمان اوہدی پرانی تے نویں روشنی وچ کھچی ہوئی تصویر بھجوا داں گا۔
  20. فرخ منظور

    پنجابی سیکھیں اور سکھائیں

    ایہو جیہے ترجمے توں بعد تے تہاڈے کولوں سو میل دور ای چنگا۔ :)
Top