نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    پنجابی سیکھیں اور سکھائیں

    ایہدا اردو ترجمہ کرو چھنے وچ رچھ پھسیا چھیتی چھیتی چل گَڈیے کیہ ہو گیا اے سیکل نوں
  2. فرخ منظور

    پنجابی سیکھیں اور سکھائیں

    سارے بنچاں تے بہ جان گے تے پڑھائے گا کون؟
  3. فرخ منظور

    میں چنگا انسان بناں گا؛ بشیر منذرؔ

    بہت شکریہ حمیرا جی! جیوندے روو۔
  4. فرخ منظور

    چھتی تے پڑچھتی اے؛ بشیر منذرؔ

    واہ واہ۔ بوہت شکریہ حمیرا صاحبہ۔ ایس نظم دا پس منظر ایہ اے کہ سارے سرکاری سکولاں دا نتیجہ 31 مارچ نوں سنایا جاندا سی۔ اوسے تناظر وچ ایس نظم نوں ویکھیا جائے تو بڑا لطف آئے گا۔
  5. فرخ منظور

    دس وارث شاه اسی کی کرئیے ۔ ۔؟

    ایہ وارث شاہ دا کلام نہیں بلکہ وارث شاہ نوں مخاطب کر کے ایہ کلام لکھیا گیا اے۔
  6. فرخ منظور

    دیس عرب دا اک شہزادہ ؛ بشیر منذرؔ

    حمیرا صاحبہ، گزارش اے کہ جے تہاڈے کول بشیر منذر صاحب دیاں مزید نظماں ہیں نے تے او وی شئیر کرو۔ بشیر منذر ہوناں دا پریس میرے سکول دے کول سی تے اونہاں دیاں کئی نظماں مینوں بڑیاں پسند سان۔
  7. فرخ منظور

    تبسم ہنؔ کی انگریزی نظم کا اردو ترجمہ ۔ صوفی تبسم

    ہنؔ کی انگریزی نظم کا اردو ترجمہ دونوں ایک دوسرے کے شیدا تھے رازِ الفت عیاں نہ کرتے تھے حالتِ دل بیاں نہ کرتے تھے درد سے بے قرار تھے دونوں پھر بھی بے گانہ وار تھے دونوں آخر اک روز ہو گئے وہ جدا ہاں مگر وہ کبھی کبھی پھر بھی ملتے رہتے تھے خواب ہی میں سہی لیکن اتنا نہ جانتے تھے وہ وہ جو عاشق...
  8. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی یہ ایک نام ۔ مصطفیٰ زیدی

    یہ ایک نام شفق سے دُور ، ستاروں کی شاہراہ سے دُور اُداس ہونٹوں پہ جلتے سُلگتے سِینے سے تمھارا نام کبھی اِس طرح اُبھرتا ہَے فضا میں جیسے فرشتوں کے نرم پَر کُھل جائیں دِلوں سے جَیسے پُرانی کدُورتیں دُھل جائیں یہ بولتی ہُوئی شب ، یہ مُہِیب سناٹا کہ جیسے تُند گناہوں کے سیکڑوں عفرِیت بس ایک...
  9. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    لینن گراڈ کا گورستان سرد سِلوں پر زرد سِلوں پر تازہ گرم لہو کی صورت گلدستوں کے چھینٹے ہیں کتبے سب بے نام ہیں لیکن ہر اک پھول پہ نام لکھا ہے غافل سونے والے کا یاد میں رونے والے کا اپنے فرض سے فارغ ہو کر اپنے لہو کی تان کے چادر سارے بیٹے خواب میں ہیں اپنے غموں کا ہار پرو کر امّاں اکیلی جاگ رہی ہے...
  10. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    حسرتِ دید میں گزراں ہیں زمانے کب سے دشتِ اُمّید میں گرداں ہیں دوانے کب سے دیر سے آنکھ پہ اُترا نہیں اشکوں کا عذاب اپنے ذمّے ہے ترا قرض نہ جانے کب سے کس طرح پاک ہو بے آرزو لمحوں کا حساب درد آیا نہیں دربار سجانے کب سے سر کرو ساز کہ چھیڑیں کوئی دل سوز غزل "ڈھونڈتا ہے دلِ شوریدہ بہانے کب سے" پُر...
  11. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    سایہ کسی خواب آلودہ سائے کا پیکر کہاں تک ترے گوش شِنوا، تری چشمِ بینا، ترے قلبِ دانا کا ملجا و ماویٰ بنے گا؟ تجھے آج سائے کے ہونٹوں سے حکمت کی باتیں گوارا، تجھے آج سائے کے آغوش میں شعر و نغمہ کی راتیں گوارا، گوارا ہیں اُس زندگی سے کہ جس میں کئی کارواں راہ پیما رہے ہیں! مگر کل ترے لب پہ پہلی سی...
  12. فرخ منظور

    اپریل فول...مسلمانوں کے ساتھ ایک بےہودہ مذاق!

    سرور صاحب نے تو اپریل فول سے پہلے ہی سب کو اپریل فول بنا ڈالا۔ :)
  13. فرخ منظور

    اپریل فول...مسلمانوں کے ساتھ ایک بےہودہ مذاق!

    ایک نظر اس ربط پر بھی http://www.history.com/this-day-in-history/april-fools-tradition-popularized
  14. فرخ منظور

    گاہ درد و رنج و غم ہے، گاہ ارماں دل میں ہے ۔ آغا حشر کاشمیری

    گاہ درد و رنج و غم ہے، گاہ ارماں دل میں ہے ایک جانِ زار سو سو طرح کی مشکل میں ہے چٹکیاں لینا، مچل جانا، بگڑنا، روٹھنا ہائے اِک کم سن کی کیا کیا یاد آتی دل میں ہے اس قدر بے درد ہے دل تیرے کوچے میں صنم جیسے اک ٹوٹا ہوا ساغر کسی محفل میں ہے خون کے چھینٹوں میں بہارِ طرفہ آتی ہے نظر دامنِ گُل چیں...
  15. فرخ منظور

    میر ہستی اپنی حباب کی سی ہے - میر تقی میر

    ہستی اپنی حباب کی سی ہے یہ نمائش سراب کی سی ہے نازکی اس کے لب کی کیا کہیے پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے چشمِ دل کھول اس بھی عالم پر یاں کی اوقات خواب کی سی ہے بار بار اس کے در پہ جاتا ہوں حالت اب اضطراب کی سی ہے نقطۂ خال سے ترا ابرو بیت اک انتخاب کی سی ہے میں جو بولا کہا کہ یہ آواز اسی خانہ...
  16. فرخ منظور

    داغ لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے - داغ

    فریدہ خانم کی آواز میں یہی غزل
  17. فرخ منظور

    تم نغمہِ ماہ ہو ، انجم ہو ، تم سوزِ تمنا کیا جانو ( رضی اختر شوق )

    تم نغمہِ ماہ ہو ، انجم ہو ، تم سوزِ تمنا کیا جانو تم دردِ محبت کیا سمجھو ، تم دل کا تڑپنا کیا جانو سو بار اگر تم روٹھ گئے ، ہم تم کو منا ہی لیتے تھے اک بار اگر ہم روٹھ گئے ، تم ہم کو منانا کیا جانو تخریبِ محبت آساں ہے ، تعمیرِ محبت مشکل ہے تم آگ لگانا سیکھ گئے ، تم آگ بجھانا کیا جانو تم...
  18. فرخ منظور

    ساقیِ روزِ ازل یہ کیا پلایا تھا مجھے ۔ عزیز لکھنوی

    ساقیِ روزِ ازل یہ کیا پلایا تھا مجھے کچھ خبر بھی ہے تجھے، کب ہوش آیا تھا مجھے شبنم آلودہ کلی ہوں، جوشِ حسرت دل میں ہے اب ہنسائے بھی وہی جس نے رلایا تھا مجھے دل کی کوشش سے حیاتِ جاودانی مل گئی آپ نے تو اپنے امکاں بھر مٹایا تھا مجھے ذرے ذرے میں رہے گی ایک روحِ مضطرب خاک میں کیوں اپنے ہاتھوں سے...
  19. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    سبا ویراں سلیماں سر بزانو اور سبا ویراں سبا ویراں، سبا آسیب کا مسکن سبا آلام کا انبارِ بے پایاں! گیاہ و سبزہ و گُل سے جہاں خالی ہوائیں تشنۂ باراں، طیور اِس دشت کے منقار زیرِ پر تو سرمہ در گلو انساں سلیماں سر بزانو اور سبا ویراں! سلیماں سر بزانو، تُرش رو، غمگیں، پریشاں مُو جہانگیری، جہانبانی،...
  20. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    یہ جاں فروشیاں ترے کس کام آئیں گی بے کار پھر رہے ہیں یہاں تو بدن فروش سودا وہی ہے آج بھی بازارِ عشق کا ہاں کوئی نو فروش ہے کوئی کُہن فروش
Top