جاچ مینوں آ گئی غم، کھان دی
ہولی ہولی رو کے جی پرچان دی
چنگا ہویا توں پرایا ہو گئیوں
مک گئی چنتا تینوں اپنان دی
مر تے جاں پر ڈر ہے دماں والیو
دھرت وی وکدی ہے مُل شمشان دی
نہ دئیو مینوں ساہ ادھارے دوستو
لے کے مُڑ ہمت نئیں پرتان دی
نہ کرو، شِیو دی اُداسی دا علاج
رون دی مرضی ہے اج بے ایمان دی
شاعر...
بول وے مکھوں بول
کوئی بول وے مکھوں بول
سجناں سانولیا
ساڈے ساہ وچ چیتر گھول
سجناں سانولیا
جے ساڈے ساہیں چیتر گھولیں
میں ہرنی بن جاواں
روپ تیرے دے سنگھنے باگیں
چگن سوگندھیاں آواں
توں مینوں ماریں باب برہوں دے
میں نتڑی غش کھاواں
لکھ پیاویں میں نہ پیواں
بول سوگندھیاں سوہل
سجناں سانولیا
ساڈے ساہ وچ...
ہم بھی پئیں تمہیں بھی پلائیں تمام رات
جاگیں تمام رات، جگائیں تمام رات
زاہد جو اپنے روزے سے تھوڑا ثواب دے
مے کش اسے شراب پلائیں تمام رات
تا صبح مے کدے سے رہی بوتلوں کی مانگ
برسیں کہاں یہ کالی گھٹائیں تمام رات
شب بھر رہے کسی سے ہم آغوشیوں کے لطف
ہوتی رہیں قبول دعائیں تمام رات
کاٹا ہے سانپ نے...
لنک یہ رہا۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D9%88%DB%81-%D9%BE%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D8%A8-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%D9%86%DB%81-%D8%AA%D8%B1%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%DB%81-%DA%86%D8%A7%DB%81-%D9%88%DB%81-%DB%94-%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%D9%86%D8%94.90789/
وہ پیار اب رہا نہ ترا اور نہ چاہ وہ
باتیں ہی ایک رہ گئیں کہنے کو آہ وہ
پوچھا جو حال اُس نے تو میں اور چپ ہوا
تا ضد میں آ کے لگ ہی پڑے خواہ مخواہ وہ
بے چین ہم کو آپ ہی کرتا ہے ناز سے
رکھتا ہے اور سر پہ ہمارے گناہ وہ
کہیو صبا کہ جسکو تو بٹھلا گیا تھا سو
جوں نقشِ پا پڑا تری دیکھے ہے راہ وہ
مدت...
مسکرا کر خطاب کرتے ہو
عادتیں کیوں خراب کرتے ہو
مار دو مجھ کو رحم دل ہو کر
کیا یہ کارِ ثواب کرتے ہو
مفلسی اور کس کو کہتے ہیں
دولتوں کا حساب کرتے ہو
صرف اک التجا ہے چھوٹی سی
کیا اسے باریاب کرتے ہو؟
ہم تو تم کو پسند کر بیٹھے
تم کسے انتخاب کرتے ہو
خار کی نوک کو لہو دے کر
انتظارِ گلاب کرتے ہو...
بیٹھا ہوں سیہ بخت و مکدّر اسی گھر میں
اترا تھا مرا ماہِ منوّر اسی گھر میں
اے سانس کی خوشبو، لب و عارض کے پسینے
کھولا تھا مرے دوست نے بستر اسی گھر میں
چٹکی تھیں اسی کنج میں اُس ہونٹ کی کلیاں
مہکے تھے وہ اوقات میّسر اسی گھر میں
افسانہ در افسانہ تھی مڑتی ہوئی سیڑھی
اشعار در اشعار تھا ہر در اسی...
جب پکارا ہے تجھے اپنی صدا آئی ہے
دل کی دیواروں سے لپٹی ہوئی تنہائی ہے
ہے کوئی جوہری اشکوں کے نگینوں کا یہاں
آنکھ بازار میں اک جنسِ گراں لائی ہے
دل کی بستی میں تم آئے ہو تو کیا پاؤگے
اب یہاں کوئی تماشا نہ تماشائی ہے
دل بھی آباد ہے اک شہرِ خموشاں کی طرح
ہر طرف لوگ مگر عالمِ تنہائی ہے
جس کی...
غزل
شیریں زبانیوں کے دریچے اُجڑ گئے
وہ لُطفِ حرف و لذّتِ حسنِ بیاں کہاں
پیچھے گُزر گئی ہے سِتاروں کی روشنی
یارو ، بسا رہے ہو نئی بستیاں کہاں
اے منزلِ ابد کے چراغو ، جواب دو
آگے اب اور ہو گا مرا کارواں کہاں
ہر شکل پر فرشتہ رُخی کا گمان تھا
اُس عالمِ جنوں کی نظر بندیاں کہاں
بن جائے گی...
گُل رخے (افسانہ)
(تحریر: احمد ندیم قاسمی)
میں اس قسم کی ہنگامی رقّت کا عادی ہوچکا ہوں۔ کسی کو روتا دیکھ کر، خصوصاً مرد کو اور پھر اتنے تنومند اور وجیہہ مرد کو روتا دیکھ کر دُکھ ضرور ہوتا ہے،مگر اب میں اس بے قراری کے مظاہرے کا اہل نہیں رہا جو ایسے موقعوں پر غیر ڈاکٹر لوگوں سے سرزد ہوجاتی ہے۔...