نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی تخلیق ۔ مصطفیٰ زیدی

    تخلیق کتنے جاں سوز مراحل سے گذر کر دل نے کس قدر پیچ و خمِ سود و زیاں دیکھے ہیں کتنے گرداب نظر آئے ہیں دَف کے نزدیک کتنے بھونچال سرِ آبِ رواں دیکھے ہیں گونجتے ساز، برستے ہوئے نغموں کے قریب دل کو تھامے ہوئے اربابِ مغاں دیکھے ہیں ڈوبنے والوں کے ہمراہ بھنور میں رہ کر ! لبِ ساحل کے ضیا بار مکاں...
  2. فرخ منظور

    قتیل شفائی غزل - پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے -قتیل شفائی

    یہی غزل ملکہ ترنم نورجہاں کی آواز میں سنیے۔ فلم: انارکلی، موسیقار: رشید عطرے، ماسٹر عنایت
  3. فرخ منظور

    اختر شیرانی برکھا رُت ۔ اختر شیرانی

    برکھا رُت گھٹاؤں کی نیل فام پریاں ، افق پہ دھومیں مچا رہی ہیں ہواؤں میں تھرتھرا رہی ہیں، فضاؤں کو گُدگُدا رہی ہیں چمن شگفتہ ، دمن شگفتہ ، گلاب خنداں ، سمن شگفتہ بنفشہ و نسترن شگفتہ ہیں، پتّیاں مسکرا رہی ہیں یہ مینہ کےقطرے مچل رہے ہیں،کہ ننھےسیّارے ڈھل رہے ہیں اُفق...
  4. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی طلسم ۔ مصطفیٰ زیدی

    طلسم بُجھ گیا ہے وُہ ستارہ جو مِری رُوح میں تھا کھو گئی ہے وُہ حرارت جو تِری یاد میں تھی وُہ نہیں عِشرتِ آسودگیِ منزِل میں جو کسک جادۂ گُم گشتہ کی اُفتاد میں تھی دُور اِک شمع لرزتی ہے پس ِ پردۂ شب اِک زمانہ تھا کہ یہ لَو مِری فریاد میں تھی ایک لاوے کی دھمک آتی تھی کُہساروں سے اِک قیامت کی...
  5. فرخ منظور

    بارش ہو تو آپ کا دل کیا چاہتا ہے

    معذرت لیکن کون سے ملک سے فرار ہوں گے جناب؟ :) مجھے بہت ہنسی آ رہی ہے۔
  6. فرخ منظور

    جگر ہر سُو دِکھائی دیتے ہیں وہ جلوہ گر مجھے ۔ جگر مراد آبادی

    جگر مراد آبادی کی یہ غزل چترا سنگھ کی آواز میں سنیے۔
  7. فرخ منظور

    کسی رنجش کو ہوا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

    یہی غزل چترا سنگھ کی آواز میں سنیے۔ شاعر ہیں سدرشن فاکر
  8. فرخ منظور

    تبسم غزل - یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب - صوفی تبسم

    یہ غزل سیّاں چودھری کی آواز میں سنیے۔
  9. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی کیا کیا نظر کو شوقِ ہوس دیکھنے میں تھا ۔ مصطفیٰ زیدی

    کیا کیا نظر کو شوقِ ہوس دیکھنے میں تھا دیکھا تو ہر جمال اسی آئینے میں تھا قُلزم نے بڑ ھ کے چو م لیے پھول سے قدم دریائے رنگ و نور ابھی راستے میں تھا اِک موجِ خونِ خَلق تھی کس کی جبیں پہ تھی اِک طوقِ فردِ جرم تھا ،کس کے گلے میں تھا اِک رشتۂ وفا تھا سو کس ناشناس سے اِک درد حرزِ جاں تھا سو کس کے...
  10. فرخ منظور

    مکمل عصمت چغتائی: ٹیڑھی لکیر ۔ تحریر: آئی اے رحمان

    عصمت چغتائی: ٹیڑھی لکیر تحریر: آئی۔ اے رحمٰن اردو کی تاریخ ساز افسانہ نگار عصمت چغتائی سماج کی باغی تھیں انہوں نے ہر سطح پر بغاوت کی۔ وہ زندگی بھر حقوق نسواں کے لیے جدو جہد کرتی رہیں اور اپنی تحریروں کے شعلے کو تیز سے تیز تر کیا۔ لیکن تنازعات بھی مسلسل ان کا تعاقب کرتے رہے، جس سے وہ کبھی پیچھا...
  11. فرخ منظور

    تبسم غزل - یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب - صوفی تبسم

    یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب یہ کیا کہ ایک دل کو شکیبا نہ کر سکو ایسا نہ ہو یہ درد بنے دردِ لا دوا ایسا نہ ہو کہ تم بھی مداوا نہ کر سکو شاید تمھیں بھی چین نہ آئے مرے بغیر شاید یہ بات تم بھی گوارا نہ کر سکو کیا جانے پھر ستم بھی میسر ہو یا نہ ہو کیا جانے یہ کرم بھی کرو یا نہ کر سکو...
  12. فرخ منظور

    انور مسعود پِٹ سیاپا

    ایہ تے کمال اے۔ :) سوھرا : نی اڑیونی ،نی اڑیونی،نہ لڑیونی،نہ لڑیونی لَڑپیاں جے،لَڑ پیاں جے ،کوئی پھڑیونی،کوئی پھڑیونی
  13. فرخ منظور

    انور مسعود جہلم دا پل

    ویسے ایس نظم دا ناں "جہلم دے پُل تے" ہے۔
  14. فرخ منظور

    انور مسعود تندور

    اک واری ہور شکریہ
  15. فرخ منظور

    انور مسعود جہلم دا پل

    کئی وری میں سوچیا کہ "میلہ اکھیاں دا" دی چونویاں نظماں ٹائپ کر کے اپ لوڈ کراں ۔ مگر جنی وری کتاب خریدی کج دناں بعد غیب ہو گئی۔ :) بہرحال بہت مہربانی یوسف سلطان صاحب۔ مزید ایس کتاب وچوں وی نظماں شامل کرو۔
  16. فرخ منظور

    میر تھا مستعار حسن سے اُس کے جو نور تھا

    نوٹ: عبدالباری عاسی، کلیاتَ میر نسخہ عاسی۔ گزر گئی بر وزن فعولن اب متروک ہے کیونکہ اس طرح صرف گزر گی رہ جاتا ہے۔
  17. فرخ منظور

    اوہ تیری خیر

    جھوٹی خبر ہے۔ اب تمام معتبر اخبارات نے اس خبر کو ہٹا دیا ہے۔
  18. فرخ منظور

    نسیمِ صبح اک بوسہ چرا جاناں کی محفل سے ۔ منظوم ترجمہ: شاہد فاروق

    نسیمِ صبح اک بوسہ چرا جاناں کی محفل سے کہ بوئے دوست آتی ہے اسی پاکیزہ منزل سے بہا مت چشمِ نم دیدہ یہ آنسو ان کی راہوں میں کہ پا رہوارِ جاناں کے نہ ہوں آلودہ اس گل سے ہزاروں گرہیں ڈالی ہیں فراقِ یار نے لیکن جہاں چہرہ ترا دیکھا ، ہوئے آزاد مشکل سے (منظوم ترجمہ: شاہد فاروق)...
  19. فرخ منظور

    امجد اسلام امجد جو اُتر کے زینئہِ شام سے، تری چشمِ تر میں سما گئے ۔ امجد اسلام امجد

    جو اُتر کے زینئہ شام سے، تری چشمِ تر میں سما گئے وُہی جَلتے بجھتے چراغ سے ،مرے بام و دَر کو سجا گئے یہ جو عاشقی کا ہے سلسلہ، ہے یہ اصل میں کوئی معجزہ کہ جو لفظ میرے گُماں میں تھے، وہ تری زبان پہ آگئے ! وہ جو گیت تم نے سُنا نہیں، مِری عُمر بھر کا ریاض تھا مرے درد کی تھی وہ داستاں ، جِسے تم ہنسی...
  20. فرخ منظور

    تبسم مجھ کو کبھی کبھی سوئے اغیار دیکھنا ۔ صوفی تبسم

    مجھ کو کبھی کبھی سوئے اغیار دیکھنا اس شوخ کی نگاہِ طلب گار دیکھنا چشمِ نظارہ بیں میں ہے یہ کیا رہِ کشود جب دیکھنا وہی در و دیوار دیکھنا دہرائے گا وہ اپنی کوئی داستانِ غم وہ آ رہا ہے پھر مرا غم خوار دیکھنا ہر اِک قدم پہ شوق کی منزل ہے ساتھ ساتھ اس راہرو کی گرمیِ رفتار دیکھنا دیدارِ بزمِ یار،...
Top