حضور یہ نظم کہاں سے دریافت ہوئی؟ جبکہ بانگِ درا میں اسی عنوان سے یہ نظم کچھ اس طرح سے ہے۔
حُسن و عشق
جس طرح ڈُوبتی ہے کشتیِ سیمینِ قمر
نورِ خورشید کے طوفان میں ہنگامِ سحَر
جیسے ہو جاتا ہے گُم نور کا لے کر آنچل
چاندنی رات میں مہتاب کا ہم رنگ کنول
جلوۀ طُور میں جیسے یدِ بیضائے کلیم
موجۂ نکہتِ...