نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    تعارف آداب عرض ہے

    محفل میں باقاعدہ خوش آمدید۔ خوش رہیے۔
  2. فرخ منظور

    کاں دی بپتا

    جے ایڈا پنجابی ناں رکھنا اے تے ترہایا کاں ٹھیک ہوئے گا۔
  3. فرخ منظور

    بیوگی

    آپ شاید اب ایڈٹ نہ کر سکیں۔ اس لیے رپورٹ میں جا کر رپورٹ کریں اور وہ ٹیکسٹ رپورٹ میں کاپی کر کے ایڈمن کو بتا دیں کہ یہ والا ٹیکسٹ اس پوسٹ میں ایڈٹ کر دیں۔
  4. فرخ منظور

    بیوگی

    میری چُنی چِھیکو چھیک میرے سِر تے چوکھا سِیک میری اکھیاں وچ ہنیر مینوں کِکر دِسدے بِیر میرے سینے ہجر دا تیر مینوں کیتا لِیرولِیر میرے ہتھیں کاسہ خالی میری صورت بنی سوالی میرا کوئی نہ مرض پچَھانے مینوں سارے دِیون طعنے میری ہوئی نہ ہن شنوائی مینوں سارے کہن شُدائی نہ رؤواں نا کُرلاواں میں نہ اپنا...
  5. فرخ منظور

    عشق نمانا

    بہت ودیا۔ بس لفظ نہیں دی املا پنجابی وچ وی اردو والی ہی رہے گی۔ اونہوں درست کر لوو۔
  6. فرخ منظور

    کاں دی بپتا

    ایدا عنوان ْپیاسے کاں دی اصل بپتا ہونا چاہی دا اے۔
  7. فرخ منظور

    یار کتابی

    کمال اے فیر تے۔ مزید تبصرہ تہاڈا ہور کلام ویکھ کے فرصت وچ کرنا۔
  8. فرخ منظور

    یار کتابی

    کیہ ایہ واقعی تہاڈا کلام اے؟
  9. فرخ منظور

    فراز اب لو گ جو دیکھیں گے تو خواب اور طرح کے ۔ احمد فراز

    اب لو گ جو دیکھیں گے تو خواب اور طرح کے اس شہر پہ اتریں گے عذاب اور طرح کے اب کے تو نہ چہرے ہیں نہ آنکھیں ہیں نہ لب ہیں اس عہد نے پہنے ہیں نقاب اور طرح کے اب کوچۂ قاتل سے بُلاوا نہیں آتا قاصد ہیں کے لاتے ہیں جواب اور طرح کے سو تیر ترازو ہیں رَگِ جاں میں تو پھر کیا یاروں کی نظر میں ہیں حساب...
  10. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    جینے والے کیا خبر صبح کے ستارے کو ہے اسے فرصتِ نظر کتنی پھیلتی خوشبوؤں کو کیا معلوم ہے انہیں مہلتِ سفرکتنی برقِ بےتاب کو خبر نہ ہوئی کہ ہے عمرِ دمِ شرر کتنی کبھی سوچا نہ پینے والے نے جام میں مے تو ہے، مگر کتنی دیکھ سکتی نہیں مآلِ بہار گرچہ نرگس ہے دیدہ ور کتنی جانے کیا زندگی کی جاگتی آنکھ ہو...
  11. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    سوکھا تنہا پتّا اس بیری کی اونچی چوٹی پر وہ سوکھا تنہا پتّا! جس کی ہستی کا بیری ہے پت جھڑ کی رت کا ہر جھونکا کاش مری یہ قسمت ہوتی، کاش میں وہ اک پتّا ہوتا ٹوٹ کے جھٹ اس ٹہنی سے گر پڑتا، کتنا اچھا ہوتا گر پڑتا، اس بیری والے گھر کے آنگن میں گر پڑتا یوں ان پازیبوں والے پاؤں کے دامن میں گر پڑتا جس...
  12. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    کنواں کنواں چل رہا ہے، مگر کھیت سوکھے پڑے ہیں، نہ فصلیں، نہ خرمن، نہ دانہ نہ شاخوں کی باہیں، نہ پھولوں کے مکھڑے، نہ کلیوں کے ماتھے، نہ رُت کی جوانی گزرتا ہے کیاروں کے پیاسے کناروں کو یوں چیرتا تیز، خوں رنگ پانی کہ جس طرح زخموں کی دکھتی تپکتی تہوں میں کسی نیشتر کی روانی ادھر دھیرے دھیرے کنوئیں...
  13. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    سیرِ سرما پوہ کی سردیوں کی رعنائی آخرِ شب کی سرد تنہائی ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا، خدا کی پناہ دھند میں گم فضا، خدا کی پناہ ذرّے ذرّے پہ، پات پات پہ برف ہر کہیں سطحِ کائنات پہ برف اس قدر ہے خنک ہوائے صبوح منجمد ہے رگوں میں موجۂ روح کون کہتا ہے دل ہے سینے میں برف کی ایک سل ہے سینے میں پھر بھی آنکھوں کے...
  14. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    خودکشی ہاں میں نے بھی سنا ہے تمہارے پڑوس میں کل رات ایک حادثۂ قتل ہو گیا ہاں میں نے بھی سنا ہے کہ اک جام زہر کا دو جیونوں کی ننھی سی ناؤ ڈبو گیا کوئی دکھی جوان وطن اپنا چھوڑ کر اپنی سکھی کے ساتھ اک اور دیس کو گیا دنیا کے خار زار میں سو ٹھوکروں کے بعد یوں آخر ان کا قصۂ غم ختم ہو گیا یوں طے...
  15. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    دنیا جہاں کی حقیقت کی کس کو خبر ہے فریبِ نظر تھی، فریبِ نظر ہے یہی پھول کی زیست کا ماحصل ہے کہ اس کا تبسم ہی اس کی اجل ہے نہ سمجھو کہ چشمِ حسیں سرمگیں ہے نہیں، قبر کی تیرگی کی امیں ہے یہ کیا کہہ رہے ہو کہ ندی رواں ہے سمندر سے پوچھو، کہاں تھی، کہاں ہے نہ سمجھو کہ ہے کیف پرور یہ نغمہ شکن ہے ہوا...
  16. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    رخصت تھک گئیں آنکھیں، امیدیں سو گئیں، دل مر گیا زندگی! عزمِ سفر کر، موت! کب آئے گی تو؟ آنسوؤ! آنکھوں میں اب آنے سے شرماتے ہو کیوں؟ تھی تمہی سے میرے داغِ آرزو کی آبرو! اے کسی کے آستاں کو جانے والے راستے! بخش دینا! میرا پائے شوق تھا سیماب خو یہ ترا کتنا بڑا احسان ہے بادِ سحر! عمر بھر...
  17. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    پژمردہ پتیاں بکھری ہیں صحنِ باغ میں پژمردہ پیتاں دوشیزۂ بہار کے دامن کی دھجیاں! ہمدم! غمیں نہ ہو کہ یہ مٹتی نشانیاں اک آنے والی رت کی ہیں شیریں کہانیاں! ڈھیر ان کے یہ نہیں ہیں چمن میں لگے ہوئے پیوند ہیں خزاں کے کفن میں لگے ہوئے جاتی ہوئی خزاں کے جنازے کے ساتھ ساتھ تالی بجاتے جاتے ہیں ان کے...
  18. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    گلی کا چراغ تری جلن ہے مرے سوزِ دل کے کتنی قریب خدا رکھے تجھے روشن! چراغِ کوئے حبیب تو جانتا ہے مری زندگی کا افسانہ تو جانتا ہے میں کس شمع کا ہوں پروانہ لرز لرز گئی اکثر تری یہ نازک لو ٹھٹک ٹھٹک کے چلا جب کوئی حزیں رہرو وہ تیرے سانولے سایوں میں اس کا طوفِ نیاز وہ دور ... موڑ پہ قدموں کی آخری...
  19. فرخ منظور

    نصیر ترابی وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی ۔ نصیر ترابی

    وہ ہم سفر تھا مگر اس سے ہم نوائی نہ تھی کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا، جدائی نہ تھی نہ اپنا رنج نہ اوروں کا دکھ، نہ تیرا ملال شبِ فراق کبھی ہم نے یوں گنوائی نہ تھی محبتوں کا سفر اس طرح بھی گزرا تھا شکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھی عداوتیں تھیں ، تغافل تھا، رنجشیں تھیں مگر بچھڑنے والے میں سب...
  20. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    کبھی وہ رُو برو آیا تو ہوتا کوئی یاں تک اسے لایا تو ہوتا نہ اٹھتے پھر تو نقشِ پا کی صورت وہاں قسمت نے پہنچایا تو ہوتا وہ مانے یا نہ مانے تجھ سے ہمدم ولیکن اس کو سمجھایا تو ہوتا (بہرام جی جاما سپ جی دستور)
Top